سب لوگ اظہر کی کپتانی پر تنقید کررہے ہیں مگر کوی بھی اس بات کو ڈسکس نہیں کررہا کہ انگلینڈ جیسی ٹیم کو دو دنوں میں صرف دو سو ستتر کا ٹارگٹ دینے کے بعد یہ توقع رکھنا کہ کہ میچ ہم ہی جیتیں گے دیوانے کی بڑ کے سوا کچھ نہیں
دوسری اننگ میں سب نے بہت گندی اور غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ کی جس کی وجہ سے انگلینڈ کو بہت کم ہدف دے سکے اور میچ ہار گئے ورنہ اظہر کی کپتانی اتنی بری بھی نہیں تھی سارا وقت اس نے انگلینڈ کو انڈر پریشر رکھا ہوا تھا ہاں دوسری اننگ میں بیٹنگ اچھی نہیں تھی۔ ہماری ٹیم میں دو تین ایوریج بیٹسمین ہیں جن میں اظہر علی ،اسد شفیق، اور عابد علی کے علاوہ شاداب بھی شامل ہیں۔ کسی بھی ٹیم میں ایک ہی ایوریج بیٹسمین برداشت ہوسکتا ہے چار چار نہیں۔
دراصل انتہای اچھی باولنگ کے باوجود ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنا بھی غلطی تھی، اگر انگلینڈ کی ٹیم پہلے کھیل کر ڈھای سو بناتی تو ہم لیڈ لینے کے بعد انہیں انتہای پریشر میں سیکنڈ اننگز کھیلنے پر مجبور کرسکتے تھے
دوسری بات یہ کہ اسد شفیق جیسا احمق اور ڈفر بیٹسمین میں نے کہیں نہیں دیکھا، یہ بندہ دس پندرہ میچز میں چھی کرنے کے بعد ایک میچ میں اگر اسکور کرنے لگتا ہے تو کسی دوسری حماقت سے وکٹ گنوا دیتا ہے، کوی اس کو پوچھ نہیں رہا کہ تم ٹیسٹ میچ میں رن آوٹ ہوے ہو شرم کرو، اس کو باہر کا رستہ دکھا دیا جاے تو بہتر ہے، ایک ہار اور جیت کی سیچویشن میں ناممکن سنگل لیتے ہوے رن آوٹ ہوگیا ، دل کررہا تھا کہ جوتی پکڑ لوں اور یہیں مار مار کر اس کا منہ لال کردوں، اس ایڈیٹ کو اتنا بھی نہیں معلوم کہ اس کی وکٹ بہت ہی اہم ہے اگر یہ کھڑا رہتا تو پچاس اسکور آسانی سے اضافی بن جاتے اور میچ ہم جیت جاتے کیونکہ انگلینڈ کی صرف تین وکٹس باقی تھیں
دوسری اننگ میں سب نے بہت گندی اور غیر ذمہ دارانہ بیٹنگ کی جس کی وجہ سے انگلینڈ کو بہت کم ہدف دے سکے اور میچ ہار گئے ورنہ اظہر کی کپتانی اتنی بری بھی نہیں تھی سارا وقت اس نے انگلینڈ کو انڈر پریشر رکھا ہوا تھا ہاں دوسری اننگ میں بیٹنگ اچھی نہیں تھی۔ ہماری ٹیم میں دو تین ایوریج بیٹسمین ہیں جن میں اظہر علی ،اسد شفیق، اور عابد علی کے علاوہ شاداب بھی شامل ہیں۔ کسی بھی ٹیم میں ایک ہی ایوریج بیٹسمین برداشت ہوسکتا ہے چار چار نہیں۔
دراصل انتہای اچھی باولنگ کے باوجود ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنا بھی غلطی تھی، اگر انگلینڈ کی ٹیم پہلے کھیل کر ڈھای سو بناتی تو ہم لیڈ لینے کے بعد انہیں انتہای پریشر میں سیکنڈ اننگز کھیلنے پر مجبور کرسکتے تھے
دوسری بات یہ کہ اسد شفیق جیسا احمق اور ڈفر بیٹسمین میں نے کہیں نہیں دیکھا، یہ بندہ دس پندرہ میچز میں چھی کرنے کے بعد ایک میچ میں اگر اسکور کرنے لگتا ہے تو کسی دوسری حماقت سے وکٹ گنوا دیتا ہے، کوی اس کو پوچھ نہیں رہا کہ تم ٹیسٹ میچ میں رن آوٹ ہوے ہو شرم کرو، اس کو باہر کا رستہ دکھا دیا جاے تو بہتر ہے، ایک ہار اور جیت کی سیچویشن میں ناممکن سنگل لیتے ہوے رن آوٹ ہوگیا ، دل کررہا تھا کہ جوتی پکڑ لوں اور یہیں مار مار کر اس کا منہ لال کردوں، اس ایڈیٹ کو اتنا بھی نہیں معلوم کہ اس کی وکٹ بہت ہی اہم ہے اگر یہ کھڑا رہتا تو پچاس اسکور آسانی سے اضافی بن جاتے اور میچ ہم جیت جاتے کیونکہ انگلینڈ کی صرف تین وکٹس باقی تھیں