مسجد میں مولوی صاحب خطبے میں ن لیگ کے لئے ووٹ مانگتے ہوئے کی ویڈیو وائرل۔۔ سوشل میڈیا صارفین کی مذمت
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں ایک امام مسجد خطبے کے دوران نمازیوں کو مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کا کہہ رہے ہیں۔
امام مسجد کا کہنا تھا کہ ہم مسلم لیگ ن کےحلیف ہیں، یہ ہماری جماعت (جمعیت اہلحدیث) کی پالیسی ہے کہ ہمارا ووٹ مسلم لیگ ن کو پڑنا چاہئے۔ ہمارے امیر کا حکم ہے کہ این اے 133 میں کوئی بھی اہلحدیث بستا ہے اسکا ووٹ جماعت کی پالیسی کے مطابق مسلم لیگ کو پڑتا ہے۔
مولانا صاحب کا کہنا تھا کہ امیدوار کوئی بھی ہو ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں ہونی چاہئے، ہمیں اپنے امیر کی اطاعت سے غرض ہے، ہماری پالیسی ہے کہ اپنی جماعت کو مضبوط کرکے ایوانوں تک پہنچائیں۔
مولانا صاحب کی ویڈیو وائرل ہونے پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے ہورہے ہیں انکا کہنا تھا کہ خطبے میں قرآن کی تعلیمات دینے کی بجاۓ ن لیگ کی الیکشن کیمپین ہو رہی ہے، کیا مساجد کسی جماعت کیلئے ووٹ مانگنے کیلئے استعمال ہونی چاہئیں؟
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ مساجد کو سیاست سے دور رکھنا چاہئے، مسجد اللہ کا گھر ہے اور ہر مسلمان چاہے وہ کسی بھی جماعت سے ہو، اللہ کے گھر آسکتا ہے، عبادت کرسکتا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے اس امام مسجد کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔
اس پر ملیحہ ہاشمی کا کہنا تھا کہ خطبے میں قرآن کی تعلیمات دینے کی بجاۓ ن لیگ کی الیکشن کیمپین ہو رہی ہے۔
ندیم زیدی کا کہنا تھا کہ بس اسی ایک کام کی کسر رہ گئی تھی ،سو مسجد کے ممبر سے وہ بھی پوری ہوئی ممبرِ رسولؐ کو سیاسی اکھاڑا بنانے پر اہلیانِ علم و دانش کیا کہتے ہیں؟
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ کتنے شرم کی بات ہے کہ نمازیوں میں سے ایک نمازی بھی نہی بولا کہ یہ مسجد ہے کوئی سیاسی جلسہ گاہ نہیں ہے۔
چوہدری نوید کا کہنا تھا کہ اہلحدیث کا ووٹ پہلے بھی نواز شریف کو جاتا ہے ممبروں پر بیٹھ کر ایسے سیاسی بیان سے گریز کرنا چاہیے پر پاکستان میں کسی بھی مذہبی گروپ کو دیکھ لیں مسجد میں بیٹھ کر سیاسی بیانات اور گالی گلوچ کرتے ہیں۔
زمان کا کہنا تھا کہ اب گندی سیاست مسجدوں تک آگئی ہے۔