مریم نواز کا سہیل وڑائچ کو کرارا جواب

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
یہ سہیل مج مریم کو بیس سال سے سیاست میں ثابت کر کے اسے عمران خان کے برابر کھڑا کرنا چاہتا ہے.اگر سیاست میں تھی تو پچھلے دس سال سے کوئی الکشن لڑ کے اسمبلی میں ایم پی اے تک نہیں بنی تو کونسی سیاست کر رہی تھی ؟ .مریم کا نام ان افراد کی فہرست میں نہیں تھا جنہوں نے دس سالہ معاہدے پر دستخط کے تھے یہ خود ہی شوق میں ملک چھوڑ گئی تھی جبکہ حمزہ شہباز ملک میں تھا اسے تو کس نے کچھ نہیں کہا تھا
یہ سہیل مج تک جو چاہتا ہے بکتا ہے اور کوئی پچاس ہوں گے جو فوج کے خلاف پچھلے گیارہ سال سےجو جی میں آئے بکتے چلے جا رہے ہیں وہ ہی مریم بک رہی ہے تو جب اور کسی کو کچھ نہیں کہا جاتا تو اس کی کیا بہادری ہے؟
کوئی مارشل لاء ہے اور یہ کوئی تحریک چلا رہی ہے یا جنگلوں میں چھپی گوریلا وار لڑ رہی ہے خود نمائی کی شوقین عورت احمقانہ آئیڈیاز سے بھری ہوی ہے یہ ٹویٹس ریٹویٹس خاصا احمقانہ تھا بلکہ تھرڈکلاس آئیڈیا دونوں کا
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
ان نظامیوں شامیوں ہارون رشیدیوں اور واریچیوں جیسے صحافیوں نے ساری عمر مالشیوں کا کام کیا
پہلے ان حکمرنوں کی تعریفیں کرتے پھر ان کے بچوں کی تعریفیں کرتے
ہمارے یہاں یہ صحافی بابے رہ گئے شامی پٹرول پمپ لے کر بک گی نظامی چاپلوسی کرتے کرتے رہ گیا جاوید چویدری نے ٹھیکے لے لیے حامد میر کبھی لندن اپاٹمنٹ پر قالم لکھیں پھر جوتے پڑے چپ کر گیا آج تک چپ ہے اس بابے کو کیا پتا پہلے اس بات کا حساب دو تمھاری ناک کے نیچے ملک لٹ گیا کرپشن کی انتہا ہوگئی ملکی اثاثے گروی رکھوا دیے گئے ملک قوم 100 ارب ڈالر کی مقروض ہو گئی ان حکمرنوں کے بچے اربوں پتی بن گئے تم جیسے ایمان دار دانشور کہاں تھے تمہاری آزاد صحافت کہاں تھی نشان دہی کیوں نہیں کی کہاں تھی قلم کی طاقت کہاں ہے جاو جا کر دیکھوں ایوانوں میں رکھیل بن کر ننگی ناچتی تمہاری صحافت یاتمہارے قلم فروش لائنیں لگا کر میاں زاداری ان کے بچوں کے آگے بھکاری بن کر کھڑے ہوتے ہیں مانو تمہارےپیٹی بندھ اشتہاروں کی خریدو فرخت میں دب گئے



Please don't prove Shami Sahib is so cheap that he will sold himself for few Petrol Pumps. Keep in mind Roznama Pakistan was the first newspaper with color printing which Mian Nawaz Shareef gave him on pure merit.
 

baaghi01

Senator (1k+ posts)
Jab mere walid zia ul haq ko pappian karte thay tab mein un k peechay khari thi
Jab mere dada mere walid ko pyar se phenti lagatay thay tab bhi mein sofa k peechay chup k dekh rhi thi
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
سہیل وڑائچ بہت جہاں دیدہ اور زمانے کی نبض سمجھنے والا سیاست دان ہے - اس نے ایک کالم میں شیخ رشید کی ایک بات کا حوالہ دیا ہے کہ ایک دور تھا جب لوگ حکومت وقت سے تنگ ہوتے تھے تو فوج کے گیٹ نمبر چار پر شکایات لے کر جاتے تھے یا اپوزیشن کے تھرو اسسمبلی میں شور کراتے تھے اب نہ گیٹ نمبر چار پر کوئی سننے والا ہے نہ اپوزیشن میں دم خم ہے کہ اس مہنگائی اور بے روزگاری کے طوفان کے آگے شور مچا سکے - اب تو لفظوں پر بھی پاپندیاں لگ رہی ہیں - بول کہ لب آزاد ہیں تیرے
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
ان نظامیوں شامیوں ہارون رشیدیوں اور واریچیوں جیسے صحافیوں نے ساری عمر مالشیوں کا کام کیا
پہلے ان حکمرنوں کی تعریفیں کرتے پھر ان کے بچوں کی تعریفیں کرتے
ہمارے یہاں یہ صحافی بابے رہ گئے شامی پٹرول پمپ لے کر بک گی نظامی چاپلوسی کرتے کرتے رہ گیا جاوید چویدری نے ٹھیکے لے لیے حامد میر کبھی لندن اپاٹمنٹ پر قالم لکھیں پھر جوتے پڑے چپ کر گیا آج تک چپ ہے اس بابے کو کیا پتا پہلے اس بات کا حساب دو تمھاری ناک کے نیچے ملک لٹ گیا کرپشن کی انتہا ہوگئی ملکی اثاثے گروی رکھوا دیے گئے ملک قوم 100 ارب ڈالر کی مقروض ہو گئی ان حکمرنوں کے بچے اربوں پتی بن گئے تم جیسے ایمان دار دانشور کہاں تھے تمہاری آزاد صحافت کہاں تھی نشان دہی کیوں نہیں کی کہاں تھی قلم کی طاقت کہاں ہے جاو جا کر دیکھوں ایوانوں میں رکھیل بن کر ننگی ناچتی تمہاری صحافت یاتمہارے قلم فروش لائنیں لگا کر میاں زاداری ان کے بچوں کے آگے بھکاری بن کر کھڑے ہوتے ہیں مانو تمہارےپیٹی بندھ اشتہاروں کی خریدو فرخت میں دب گئے



بھاہی صاحب آپ کو صرف حکمرانوں ہی کے بچے کیوں نظر آتے ہیں - فوجیوں ، بیوروکر یٹوں اور ججوں کے بچے کیوں نظر نہیں آتے - کیا آپ میں اتنی سکت نہیں کہ حق اور سچ کے لئے آواز بلند کر سکیں - وہ زبان جو گل بخاری بولتی ہے جو عاصمہ جہانگیر بھی بولتی تھی جو اس ملک کے اصل حاکموں یہنی فوجیوں کے خلاف عوام کی سچی آواز ہے - بول کہ لب آزاد ہیں تیرے
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
یہ سہیل مج مریم کو بیس سال سے سیاست میں ثابت کر کے اسے عمران خان کے برابر کھڑا کرنا چاہتا ہے.اگر سیاست میں تھی تو پچھلے دس سال سے کوئی الکشن لڑ کے اسمبلی میں ایم پی اے تک نہیں بنی تو کونسی سیاست کر رہی تھی ؟ .مریم کا نام ان افراد کی فہرست میں نہیں تھا جنہوں نے دس سالہ معاہدے پر دستخط کے تھے یہ خود ہی شوق میں ملک چھوڑ گئی تھی جبکہ حمزہ شہباز ملک میں تھا اسے تو کس نے کچھ نہیں کہا تھا
یہ سہیل مج تک جو چاہتا ہے بکتا ہے اور کوئی پچاس ہوں گے جو فوج کے خلاف پچھلے گیارہ سال سےجو جی میں آئے بکتے چلے جا رہے ہیں وہ ہی مریم بک رہی ہے تو جب اور کسی کو کچھ نہیں کہا جاتا تو اس کی کیا بہادری ہے؟
کوئی مارشل لاء ہے اور یہ کوئی تحریک چلا رہی ہے یا جنگلوں میں چھپی گوریلا وار لڑ رہی ہے خود نمائی کی شوقین عورت احمقانہ آئیڈیاز سے بھری ہوی ہے یہ ٹویٹس ریٹویٹس خاصا احمقانہ تھا بلکہ تھرڈکلاس آئیڈیا دونوں کا

مجھے آپ کی بات پہ ایک لطیفہ یاد آ گیا شاید ففٹی ففٹی کے پروگرام میں تھا ایک واپڈا کا اہلکار کسی کے مکان پر میٹر چیک کرنے گیا چیک کرتے ہوئے اس نے مالک مکان کو بلایا اور کہا جناب یہ لیں 100 روپے اس مالک مکان نے کہا جناب کس بات کے اہلکار کہنے لگا جناب آپ نے میٹر اس قدر ہیچھے کیا ہے کہ واپڈا کو اپنے پل لے سے آپ کو پیسے دینے پر رہے ہیں واریچ صاحب کی مثال بھی کچھ ایسی ہی ہے تعریف میں اس قدر بڑھ گئے کہ جس کی تعریف کی وہی کہنیں لگی جناب آپ نے کچھ زیادہ ہی چھور دی ہے