محل سے جیل تک۔۔(گنج پور)۔

jani1

Chief Minister (5k+ posts)


محل سے جیل تک۔۔(گنج پور)۔
تحریر:جانی
جنوری ۱۲، ۲۰۱۹۔
مورخین کی تاریخ سے پین دی سری کرنے کا سلسلہ کب شروع ہوا ، اس کا آج تک پتہ نہ چل سکا ، مگر گنج پوری تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اس وقت عروج پر پہنچ گئی تھی، جب چوہدری وہاں کے سیاہ و سفید کے مالک تھے، خاص طور پر جب ان پہ برے دن آئے،۔کہ ان دنوں مورخین جیسے میراثی بن گئےتھے۔اور چوہدریوں کو چور کی جگہ شیر لکھنے لگے۔یہ تو بعد میں پہلوان کی سربراہی میں اُس ایک ایک میراثی کو پکڑ کر تشریف پر ٹکور دی گئی۔ اور ان سے سچ اگلوا کر جھوٹ مٹا کر سچ لکھا گیا۔۔ وہ کتابیں آج بھی پنڈ گنج پور کے کُتب خانے یعنی لائبریری میں محفوظ ہیں۔۔جنہیں پڑھکر بندہ سوچ میں پڑجاتا ہے کہ چوہدری بھی کیا کمینے تھے۔۔ ایک نمبر کے ڈرامے باز۔۔دولت کے پُجاری، کمینگی کی انتہاوں کو چھوتےہوئے۔
ٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌ
کافی دنوں تک نکہ تن تنہا قید کی سختیاں سہتا رہا اور پھر بالآخر کاتب تقدیر کو نکے کی حالت پر ترس آہی گیا، اور اس نے وڈے کو اس کی کوٹھڑی میں پہنچا ہی دیا،۔ اب وڈہ تھا اور نکہ،نہ کوئی سالا یا سمدی تھا اور نہ میکہ۔
وڈہ جو کافی سست اور آرام طلب تھا، اسے قید خانےپہنچ کر بھی وہی آرام اور وہی خوراک درکار تھی،جو باہر ملتی تھی ، حویلی میں۔۔ مگر کیسے۔۔یہ قید خانہ تھا، نانی کا باورچی خانہ تونہیں۔۔
یار نکے اتنا عرصہ یہاں رہ لیئے ، اتنا تو پتہ ہی ہوگا کہ کونسی جھاڑو سے صفائی جلدی اور آسانی سے ہوجاتی ہے۔۔میری صحت اور قابلیت کے حساب سے حوالدار نے یہ آسان کام دیا ہے۔
وڈہ چوہدری جو حال ہی میں دوبارہ قید خانے کی نحوست میں اضافے کے لیئے دھر لیا گیا تھا۔۔نے نکے سے لیٹے لیٹے ہی پوچھا۔۔
ایک تو آپ کو ہر وقت آسانی کی پڑی رہتی ہے۔۔ کھبی مشکلیں بھی سہہ کر دیکھ لیں۔۔ میرے غریب ابے کی طرح۔۔ویسے بھی صفائی کا تجربہ تو آپکا مجھ سے زیادہ ہے۔ پنڈ کا مال کیسے صاف کیا تھا۔۔ ۔
نکہ چوہدری جو وڈے کے ساتھ ایک ہی کوٹھڑی میں بند تھا۔(شاید اس لیئے کہ ان پر نظر رکھنے میں آسانی ہو)۔ نے اپنے پرانے انداز میں ، یعنی دل ہی دل میں وڈے کو کوسا۔۔ اور پھر بولا۔۔
پاجی۔۔یہاں بات اور ہے۔۔یہاں داروغہ کو جتنا خوش رکھو گے، اتنا ہی وہ آسانی پیدا کرے گا، ورنہ تکلیف و پریشانی۔۔
نکے کی بات سن کر وڈہ سوچ میں پڑ گیا کہ ۔۔ داروغہ کو کیسے خوش رکھا جائے۔۔کوئی کارندہ بھی نہیں جس سے کام لیا جائے۔۔۔ورنہ ،وہ بھی ایک وقت تھا جب اس کے ان گنت کارندے ہوتے تھے، جن میں پنڈ گنج پور کا گجر ایک نمبر پر تھا، وہی گجر جس کی گائے پر نکے چوہدری کی نظر پڑگئی تھی مگر گجر گائے کے بدلے اپنا گھوڑا پیش کررہا تھا ۔۔ کیونکہ گائے اسے بڑی پیاری تھی، ۔ ۔پر وہ غلام ہی کیا جو نخرہ کرجائے۔۔ اس لیئے اس غلام نے بھی اپنی گائے نکے پر قربان کردی تھی۔۔ اس کے کافی عرصے بعد تک نکہ اور اس کے کارندے اس گائے کے دودھ سے فیضیاب ہوتے رہے تھے، ۔ ۔بعض لعنتی کارندے تو احتجاجا،دودھ بوتل میں ڈال کر قاضی کی عدالت کے باہر اسے پیتے بھی پائے گئے تھے، ۔۔جب چوہدریوں کو ٹُھڈے پڑ رہے تھے۔ اور جب انہیں قید کے کھڈے میں پھینکا جارہا تھا۔۔جانے یہ کیسا لعنتی احتجاج تھا۔۔مورخین اس پر آج تک کسی فیصلے پر نہ پہنچ سکے۔۔
یار نکے۔۔کیوں نہ ایسا کرتے ہیں کہ بریک کے وقت، ۔ ہم کسی کی کوٹھڑی میں بریک ان کریں، اور جو ہاتھ آئے اسے اُڑالیں۔۔
کمینگی سے بعض نہ آنا پاجی۔۔ نکہ دل میں غرایا۔۔ پھر بولا۔۔ اس مال کو چھپائیں گے کہاں پاجی۔؟۔
او بے وقوف۔۔ وہ مال چھپانے کے لیئےنہیں بلکہ داروغہ کا دل بہلانے کے لیئے ہوگا۔۔ وڈہ اگرچہ تھا بھولا، مگر بات پتے کی کرگیا تھا۔۔
بات تو ٹھیک ہے۔۔ مگر یہ بتادوں یہاں پکڑے جانے پر بہت برا حال کرتے ہیں۔۔نکے نے ہچکچاتے ہوئے رضا مندی دکھائی۔۔ کیونکہ تھا تو وہ بھی چور۔۔ اور چور چوری سے تو جاتا ہے مگر ہیرا پھیری سے نہیں۔۔
ٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌ
آدھی رات گزر چکی تھی، داروغہ بھی گشت کرتے گزر چکے تھے، ۔۔کہ نکہ ہڑبڑا کر اٹھا۔۔
وجہ تھی وڈے کی آہ و بکاہ۔۔
اُوئی۔۔ہائے۔۔ سرررر۔۔۔
وڈہ سردی سے کانپتے ہوئے کچھ اسی قسم کی آوازیں نکالے جارہا تھا۔۔ جس نے نکے کو جگا دیا ۔۔
کیا ہوا پاجی آپ سوئے نہیں۔۔ یاد ہے ناں کل کا پروگرام۔۔نکے نے بیزاری سے پوچھا۔۔
اوہ۔ یرا نکے۔۔ انہوں نے گیس کی انگیٹھی جو لگائی ہے ہماری کوٹھڑیوں کے باہر وہ تو جیسے بجھ گئی ہو۔۔ گرمائش ہی نہیں دے رہی۔۔ یہ کیسی گیس ہے۔۔وڈے نے کانپتے ہوئے جواب دیا۔۔
ہاں پاجی۔۔گیس تو آپ کی ہوتی تھی جو محفل کو معطر رکھتی تھی۔۔ نکے نے دل میں سوچھا اور بولا۔۔ پاجی رضائی اچھی طرح اوڑھ کر سوئیں تو ٹھنڈ نہیں لگے گی۔۔
یرا یہ رضائی ہے۔۔ یا رُسوائی ہے۔۔اس میں تو سوراخ ہی سوراخ ہیں جو کھڑکی کا کام کرتے ہیں۔۔اور ٹھنڈ کو روک نہیں پاتے ہیں۔۔
وڈہ چوہدری اب شکایتیں کیے جارہا تھا۔ مگر جب اس کی چوہدراہٹ و سربراہی تھی تو اسے خیال نہیں آیا تھا۔قید خانوں کی بہتری کا۔نکہ بھی جانتا تھا اپنے وڈے پاجی کو جو باہر سے بھولا اور اندر سے گند کا گولا تھا۔ اس لیئےزیادہ بات کرنے کے بجائے اس کی بات سنی ان سنی کرتے سوگیا۔
ٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌٌ
اگلے روز۔۔دونوں بھائی اپنے خاندانی کام یعنی ہیرا پھیری پر لگ گئے۔۔ اور جب باقی قیدی باہر نکل کر ہوا خوری کر رہے تھے۔۔ تویہ دونوں حرام خوری کررہے تھے۔۔ مطلب قیدی بیچاروں کے سامان کی تلاشیاں لے کر اپنے مطلب کا مال بٹور رہے تھے۔۔
یہ دیکھو۔ کیسا رہے گا۔ داروغہ خوش ہوگا۔اور شاباشی دیگا۔۔وڈہ نکے کی توجہ کسی چیز کی طرف مبزول کراتے ہوئے بولا۔۔
پاجی رہو گے چندی چور کے چندی چور۔۔نکہ اپنے آپ سے بولا۔۔اور پھر وڈے کو جواب دیتے ہوئے بولا۔۔
پاجی یہ نسوار کی پُڑیا ہے۔۔جو گل خان کے چچا ہیبت خان کی ہے۔۔ گل خان تو یاد ہوگا ناں۔۔ جو ڈیرے آیا تھا۔۔ اور ۔۔۔۔
نکے کا اتنا ہی کہنا تھا کہ وڈےکی آنکھوں کے آگے وہ منظر گھوم گیا جب گل خان نے اسکی اور خاص طور پر نکے کی دھلائی کی تھی۔۔وڈہ جلدی سے بولا۔۔ہاں ہاں ٹھیک ہے ٹھیک ہے۔رکھتا ہوں۔۔آگے بڑھو۔۔۔
مگر نکے نے آگے کیا بڑھنا تھا کہ وڈے کے اوپر ہی آگرا۔۔ہیبت خان کا مکہ ہی کچھ ایسا تھا۔۔
ہوا یوں کہ، نکے کے بعد جیسے ہی وڈہ جیل پہنچا تو گل خان نے اپنے چچا ہیبت خان کو ان جیب کترو سے ہوشیار رہنے کا کہا۔۔ جو پہلے سے کسی کی ٹانگ توڑنے کی سزا کاٹ رہا تھا۔۔اس لیئے ہیبت خان کی ان پر نظر تھی۔۔ اور جب اس نے انہیں اپنے بسترے کے پاس مٹکتے دیکھا تو وہ کسی چیتے کی طرح دوڑ کے آیا۔۔ جب تک نکہ اور وڈہ دیکھ پاتے۔۔ وہ ان کے سروں پر آن پہنچا تھا۔۔اور پھر نکہ تھا وڈہ تھا اور ہیبت خان کا ٹُھڈہ تھا۔۔اس شاندار دھلائی کے بعد۔۔ وہ رضائی اور ٹھنڈ کی شکایت بھی بھول گیا۔۔ مگر جب کوئی اسے ملنے آتا تو اپنے بازو اور ہاتھ میں درد کے قصے کرتا۔۔ جسے اس کے میراثی بڑھاچڑھا کر بیان کرتے ۔۔
جو حالات اس وقت چل رہے تھے۔۔ ایک طرف قاضی ،حولدار اورظالم پہلوان تھا۔۔تو دوسری طرف وڈہ اور نکہ پریشان تھا۔۔ اب تو اس کے وڈیرے دوست اور اس کے درمیانے بیٹے سے بھی کوئی امید باقی نہ رہی تھی۔۔ کہ انہیں اپنی جان کے لالے پڑے ہوئے تھے۔۔ چوہدریوں کو لگتا تھا کہ۔۔ ان کے بچے کچے بال اور بقیہ سال یہیں ختم ہوجائیں گے۔۔اوران کے پاس ایک ہی پتہ رہ گیا تھا۔۔دبایا ہوا مال واپس کرکے گنج پور سے بے دخلی کا۔۔ ایسا ہوپایا یا نہیں یہ اگلی اقساط میں۔۔


janiجانی

Dr Adam Raja Farooq Husaink
 
Last edited:

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
Dwt_aYiU8AUxy2G.jpg
 
Last edited:

kakamana

Minister (2k+ posts)
in gangoon sameet jisne bhi corruption ki ho chai wo PTI se ho, fouj se ho, judge ho, koi molvi ho sab ko Allah nishan-e-ibrat bana de.....hum sab tu is per dil se ameen bol dain ga, lekin buhat se lifafa aur keyboard warriors ameen ke bajae galaion se hi shorooo karain ga....becharoon ki rozi roti ka sawal ha
 

Two Stooges

Chief Minister (5k+ posts)
گنج پور میں تو اب وہ منظر ہے، جیسے کسی علاقے سے سونامی گزری ہو

انشاء اللہ وہ دن دور نہیں، جب وڈا، نکہ اور اُسکا سارا لوہار ٹبّر
طافو دارو والا کی طرح کی وڈیوز انٹر نیٹ پر اپلوڈ کریں گے

 

Londoner/Lahori

Minister (2k+ posts)
historians iss baat key gawahei dain gay Kay gunj pur kay chaudhry ka Pakistan kay bajai Noonkistan ka khawab “my name is Khan “ nay chakna chour ker diya,.
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
گنج پور میں تو اب وہ منظر ہے، جیسے کسی علاقے سے سونامی گزری ہو

انشاء اللہ وہ دن دور نہیں، جب وڈا، نکہ اور اُسکا سارا لوہار ٹبّر
طافو دارو والا کی طرح کی وڈیوز انٹر نیٹ پر اپلوڈ کریں گے

:ROFLMAO::ROFLMAO::ROFLMAO:
مجھے تو گتا ہے یہ بیچارے اس لائق بھی نہ رہیں گے۔۔۔
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
historians iss baat key gawahei dain gay Kay gunj pur kay chaudhry ka Pakistan kay bajai Noonkistan ka khawab “my name is Khan “ nay chakna chour ker diya,.

شاید آپ نورستان کہنا چاہ رہے تھے۔۔
کیونکہ نورا سے نورستان بنتا ہے۔۔


بالکل۔۔ ہسٹورین یہی کہیں گے۔۔
اگر نہیں کہیں گے تو ان کی بھی پین دی سری۔۔

 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
in gangoon sameet jisne bhi corruption ki ho chai wo PTI se ho, fouj se ho, judge ho, koi molvi ho sab ko Allah nishan-e-ibrat bana de.....hum sab tu is per dil se ameen bol dain ga, lekin buhat se lifafa aur keyboard warriors ameen ke bajae galaion se hi shorooo karain ga....becharoon ki rozi roti ka sawal ha

یس جناب ۔۔آمین۔۔