لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کے لئے فوج کی خدمات حاصل کرنے کا ایک بر وقت فیصلہ لیا ہے جسکی جتنی تعریف کی جائے کم ہے . حکومت کے پاس تمام ڈیٹا روزانہ اکھٹا ہوتا ہے . کینیڈا میں ہر صوبے اور ہر شہر کا میڈیکل ڈاکٹر ہیلتھ سسٹم پر پڑنے والے پریشر کو مد نظر رکھ کر لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرتا ہے . گریٹر ٹورنٹو ایریا میں برامپٹن ایک ایسا علاقہ ہے جہاں ٥٠ فیصد آبادی ساؤتھ ایسٹ ایشین کی ہے . علاقے میں ایمازون جیسی بڑی بڑی وئیر ہاؤسز اور دفاتر ہیں . برامپٹن میں ہیلتھ افسر نے فیصلہ لیا کےجس کاروبار میں پانچ لوگ کوڈ میں اگر مبتلا ہوتے ہیں تو وہ کاروبار ١٠ دنوں کے لئے بند
اس علاقہ میں کوڈ کی شرح ٢٤ فیصد تک پہنچ چکی ہے . ٹورنٹو میں یہ شرح ١٤ فیصد کے لگ بھگ ہے . اس میں قصور لوگوں کا نہیں ہے کیونکے اس علاقے میں لوگوں کا تعلق اینشیل ورکر کی کلاس سے جو سپلائی چین سے جڑے ہوے ہیں . حالات یہ
ہیں کے گزشتہ ایک سال کے کینیڈا میں زیادہ تر لاک ڈاؤن چل رہا ہے مگر اسکے باوجود کوڈ کی تیسری لہر خطرناک اور جان لیوا ثابت ہو رہی ہے . مکمل لاک ڈاؤن کے باوجود اونٹاریو میں کیسز کی گزشتہ ٩ دنوں سے ٤٣٠٠ کے قریب چل رہے ہیں . آئی سی یو میں زیادہ سے زیادہ ٥٠٠ افراد کی گنجائش ہے مگر آجکل ٨٠٠ مریض کو ہیلتھ سسٹم دیکھ رہا ہے . ہیلتھ سسٹم پر پڑنے والے دباؤ کی وجہ سے ہسپتال میں دوسرے آپریشن موخر کر دئے گئے ہیں
شکر ہے ، طاقتور ہیلتھ سسٹم کی وجہ سے اموات کی تعداد بہت کم ہے . یہاں پر صوبے کا چیف میڈیکل افسراہم فیصلے لینے کا مجاز ہے . گزشتہ جمعہ کی شب سے اونٹاریو حکومت نے پولیس کو یہ اختیار دئے تھے کے وہ لوگوں کو پوچھ گچھ کے لئے روک سکتی ہے مگر پولیس نے اپنے ہاتھ کھڑے کر دئے تھے . دنیا بھر میں لوگوں کا کوڈ کو لے کر رویہ ایک جیسا ہے . جب تک کوڈ کسی کو جن کی طرح چمٹ نہیں جاتا ، تب تک لوگوں کو اس وباء کا یقین نہیں اتا . میرا حالات دیکھ کر پختہ یقین ہے آجکل میں یہاں پر مکمل کرفیو نافذ ہو جائے گا کیونکے زیادہ تر کیسز یو کے ورینٹ کے ہیں . آج ٣٦ کیسز انڈین ورینٹ کے بھی دریافت ہو چکےہیں
اگر اربوں ڈالر خرچ کر کے اور تمام ضروری اقدامات کر کے بھی کینیڈا والے کوڈ پر قابو نہیں پا سکے تو پاکستان کس کھیت کی مولی ہے ؟
اونٹاریو میں حکومت اگر پولیس کی خدمات حاصل کرے تو وہ حلال ، پاکستان جیسے ملک میں اگر حکومت فوج کی خدمات حاصل کرے تو وہ حرام ؟
ہم نے دیکھا کے ہوائی سفر ، جارج فلائیڈ کی موت اور امریکی الیکشن کی وجہ سے امریکہ میں ریکارڈ کیسز کے ساتھ ریکارڈ اموات ہوئی تھیں . یہی حال انگلینڈ سمیت چند دوسرے ملکوں میں دیکھنے کو ملا . انڈیا میں کسانوں کی ریلی، بنگال الیکشن اور ہندؤں کی کمبھ میلے کے نتیجے میں لوگ چلتے پھرتے گر کر مر رہے ہیں . آکسیجن نایاب ہو چکی ہے . قبرستان اور شمشان گھاٹ مکمل آباد ہیں اور خاندانوں کےخاندان اجڑ رہے ہیں . تحریک لبیک والوں نے بے وقت کا فساد پاکستان میں پیدا کیا . رمضان شریف میں لوگ نفلی عبادت کے چکر میں اس وباء کو پروموٹ کر رہے ہیں . ہسپتالوں میں بستر میسر نہیں ہیں پنجاب اور سندھ کے ہسپتال قصائی گھر بن چکے ہیں . لوگ ١٥-٢٠ لاکھ خرچ کر کے بھی قبرستان آباد کر رہے ہیں . دنیا کے کئی ممالک انڈیا اور پاکستان پر سفری پابندیاں عائد کر چکے ہیں . ہمیشہ کی طرح ، پاکستانی میڈیا کی طوائفوں اپنے روایتی رنڈی خانے میں مصروف عمل ہیں
وزیر اعظم عمران خان ہر روز لوگوں کو بیروز گاری اور اس عفریت کے نتیجے میں ہونے والی غربت کے بارے میں روزانہ متنبہ کر رہے ہیں . الله معاف کرے ، پاکستانیوں پر عذاب اور ڈیو ہو چکا ہے . عید کے بعد پاکستان میں انڈیا والی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے . پاکستان کا ہیلتھ سسٹم بھی دوسرے ملکوں کی طرح بری طرح متاثر ہو چکا ہے . یہ مزید پریشر برداشت نہیں کر سکتا .لوگ پاکستان میں بھی موبائل سے ہسپتالوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کریں گے . پاکستان کے جاہل اور منافق لوگ ، میڈیا کی طوائفیں اور کنجر سیاستدان حسب سابق حکومت کو مورود الزام ٹہرائیں گے . ایسے میں اگر ملک کا وزیراعظم فوج کو ایس او پیز اپر عمل درآمد کے لئے گزارش نہ کرے تو کیا کرے . اللہ کا واسطہ ہے اپنی مکروہ سیاست اور ناپاک سوچ کو اپنے پاس رکھو . پاکستان اور پاکستانیوں پر رحم کھاؤ . انے والے حالات کو مقامی پولیس اور رینجر کنٹرول نہیں کر سکتی . لاتوں کے بھوت باتوں سے کب مانیں ہیں ؟
لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانتے
وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ایس او پیز پر عمل درآمد کروانے کے لئے فوج کی خدمات حاصل کرنے کا ایک بر وقت فیصلہ لیا ہے جسکی جتنی تعریف کی جائے کم ہے . حکومت کے پاس تمام ڈیٹا روزانہ اکھٹا ہوتا ہے . کینیڈا میں ہر صوبے اور ہر شہر کا میڈیکل ڈاکٹر ہیلتھ سسٹم پر پڑنے والے پریشر کو مد نظر رکھ کر لاک ڈاؤن کا فیصلہ کرتا ہے . گریٹر ٹورنٹو ایریا میں برامپٹن ایک ایسا علاقہ ہے جہاں ٥٠ فیصد آبادی ساؤتھ ایسٹ ایشین کی ہے . علاقے میں ایمازون جیسی بڑی بڑی وئیر ہاؤسز اور دفاتر ہیں . برامپٹن میں ہیلتھ افسر نے فیصلہ لیا کےجس کاروبار میں پانچ لوگ کوڈ میں اگر مبتلا ہوتے ہیں تو وہ کاروبار ١٠ دنوں کے لئے بند
اس علاقہ میں کوڈ کی شرح ٢٤ فیصد تک پہنچ چکی ہے . ٹورنٹو میں یہ شرح ١٤ فیصد کے لگ بھگ ہے . اس میں قصور لوگوں کا نہیں ہے کیونکے اس علاقے میں لوگوں کا تعلق اینشیل ورکر کی کلاس سے جو سپلائی چین سے جڑے ہوے ہیں . حالات یہ
ہیں کے گزشتہ ایک سال کے کینیڈا میں زیادہ تر لاک ڈاؤن چل رہا ہے مگر اسکے باوجود کوڈ کی تیسری لہر خطرناک اور جان لیوا ثابت ہو رہی ہے . مکمل لاک ڈاؤن کے باوجود اونٹاریو میں کیسز کی گزشتہ ٩ دنوں سے ٤٣٠٠ کے قریب چل رہے ہیں . آئی سی یو میں زیادہ سے زیادہ ٥٠٠ افراد کی گنجائش ہے مگر آجکل ٨٠٠ مریض کو ہیلتھ سسٹم دیکھ رہا ہے . ہیلتھ سسٹم پر پڑنے والے دباؤ کی وجہ سے ہسپتال میں دوسرے آپریشن موخر کر دئے گئے ہیں
شکر ہے ، طاقتور ہیلتھ سسٹم کی وجہ سے اموات کی تعداد بہت کم ہے . یہاں پر صوبے کا چیف میڈیکل افسراہم فیصلے لینے کا مجاز ہے . گزشتہ جمعہ کی شب سے اونٹاریو حکومت نے پولیس کو یہ اختیار دئے تھے کے وہ لوگوں کو پوچھ گچھ کے لئے روک سکتی ہے مگر پولیس نے اپنے ہاتھ کھڑے کر دئے تھے . دنیا بھر میں لوگوں کا کوڈ کو لے کر رویہ ایک جیسا ہے . جب تک کوڈ کسی کو جن کی طرح چمٹ نہیں جاتا ، تب تک لوگوں کو اس وباء کا یقین نہیں اتا . میرا حالات دیکھ کر پختہ یقین ہے آجکل میں یہاں پر مکمل کرفیو نافذ ہو جائے گا کیونکے زیادہ تر کیسز یو کے ورینٹ کے ہیں . آج ٣٦ کیسز انڈین ورینٹ کے بھی دریافت ہو چکےہیں
اگر اربوں ڈالر خرچ کر کے اور تمام ضروری اقدامات کر کے بھی کینیڈا والے کوڈ پر قابو نہیں پا سکے تو پاکستان کس کھیت کی مولی ہے ؟
اونٹاریو میں حکومت اگر پولیس کی خدمات حاصل کرے تو وہ حلال ، پاکستان جیسے ملک میں اگر حکومت فوج کی خدمات حاصل کرے تو وہ حرام ؟
ہم نے دیکھا کے ہوائی سفر ، جارج فلائیڈ کی موت اور امریکی الیکشن کی وجہ سے امریکہ میں ریکارڈ کیسز کے ساتھ ریکارڈ اموات ہوئی تھیں . یہی حال انگلینڈ سمیت چند دوسرے ملکوں میں دیکھنے کو ملا . انڈیا میں کسانوں کی ریلی، بنگال الیکشن اور ہندؤں کی کمبھ میلے کے نتیجے میں لوگ چلتے پھرتے گر کر مر رہے ہیں . آکسیجن نایاب ہو چکی ہے . قبرستان اور شمشان گھاٹ مکمل آباد ہیں اور خاندانوں کےخاندان اجڑ رہے ہیں . تحریک لبیک والوں نے بے وقت کا فساد پاکستان میں پیدا کیا . رمضان شریف میں لوگ نفلی عبادت کے چکر میں اس وباء کو پروموٹ کر رہے ہیں . ہسپتالوں میں بستر میسر نہیں ہیں پنجاب اور سندھ کے ہسپتال قصائی گھر بن چکے ہیں . لوگ ١٥-٢٠ لاکھ خرچ کر کے بھی قبرستان آباد کر رہے ہیں . دنیا کے کئی ممالک انڈیا اور پاکستان پر سفری پابندیاں عائد کر چکے ہیں . ہمیشہ کی طرح ، پاکستانی میڈیا کی طوائفوں اپنے روایتی رنڈی خانے میں مصروف عمل ہیں
وزیر اعظم عمران خان ہر روز لوگوں کو بیروز گاری اور اس عفریت کے نتیجے میں ہونے والی غربت کے بارے میں روزانہ متنبہ کر رہے ہیں . الله معاف کرے ، پاکستانیوں پر عذاب اور ڈیو ہو چکا ہے . عید کے بعد پاکستان میں انڈیا والی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے . پاکستان کا ہیلتھ سسٹم بھی دوسرے ملکوں کی طرح بری طرح متاثر ہو چکا ہے . یہ مزید پریشر برداشت نہیں کر سکتا .لوگ پاکستان میں بھی موبائل سے ہسپتالوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کریں گے . پاکستان کے جاہل اور منافق لوگ ، میڈیا کی طوائفیں اور کنجر سیاستدان حسب سابق حکومت کو مورود الزام ٹہرائیں گے . ایسے میں اگر ملک کا وزیراعظم فوج کو ایس او پیز اپر عمل درآمد کے لئے گزارش نہ کرے تو کیا کرے . اللہ کا واسطہ ہے اپنی مکروہ سیاست اور ناپاک سوچ کو اپنے پاس رکھو . پاکستان اور پاکستانیوں پر رحم کھاؤ . انے والے حالات کو مقامی پولیس اور رینجر کنٹرول نہیں کر سکتی . لاتوں کے بھوت باتوں سے کب مانیں ہیں ؟