رؤف کلاسرا صاحب ، کوئلے کی دلالی میں اپنا مونہ کالا ہوتا ہے
سید حیدر امام _ ٹورنٹو - کینیڈا
٧ نومبر ٢٠١٨ بمقام وائٹ ہاؤس
ساری دنیا ایک پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کو دیکھتی اور سنتی ہے وہ کسطرح ایک سی این این کے مشہور صحافی کو ذلیل اور رسوا کرتے ہیں اور کہتے ہیں کے تم اپنے ادارے کے لئے ایک سیاہ دھبہ ہو اور میں تمہارے کسی سوال کا جواب نہیں دوں گا . وائٹ ہاؤس کی ایک خاتوں اسٹاف مائک چھین کر دوسرے صحافی کے حوالے کر دیتی ہے اور پریس کانفرنس پھر چلتی ہے . وہ صحافی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روس کے امریکی انتخاب پر اثر انداز ہونے کے بارے میں بار بار سوال کر رہا تھا . رؤف کلاسرا صاحب اپ لوگ بھی" گجنی سنڈروم" کا شکار ہوتے ہیں اور یہ ویڈیو دیکھ لیں تاکے اپکا حافظہ فریش ہو جائے . اس وقت بھی وہاں کے " حسن نثاروں " نے آسمان سر پر اٹھا لیا تھا اور ابھی تک اٹھا کر رکھا ہے کے ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ ہمت کے وہ " الہامی میڈیا " کے رپورٹر کی اتنی تضحیک کرے. بطور پاکستانی ہمیں پتا ہیں کے سی این این ، بی بی سی ، فاکس نیوز ، دا اکنامسٹ کسطرح یکطرفہ خبر مسلمانوں کے خلاف پیش کرتے ہیں اور لوگوں کی ذھن سازی کر کے پہلی دنیا کے " پٹواریوں " میں نفرت پیدا کر دی جسکا مشاہدہ ہم پہلی دنیا / ترقی یافتہ مممالک میں اکثر دیکھتے ہیں اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مناظر دیکھنے اور سننے کو ملتے ہیں . آج تک صدر ڈونلڈ ٹرمپ مافیہ میڈیا ہاؤسز کے خلاف " جہاد / کروسیڈ " میں مصروف عمل ہیں اور جوان کے بچے نے ہتھیار نہیں پھینکے . یہ "پاکستانی گجنی میڈیا" کے لئے بطور ریفرنس قوٹ کر رہا ہوں
پڑھ پڑھ علم ہزار کتاباں ، کدھی اپنے آپ نو پڑھیا نہیں
بابا اشفاق مرحوم فرماتے تھے کے اس ملک کو سب سے زیادہ نقصان پڑھے لکھوں نے پونھچایا ہے
سید حیدر امام _ ٹورنٹو - کینیڈا
٧ نومبر ٢٠١٨ بمقام وائٹ ہاؤس
ساری دنیا ایک پریس کانفرنس میں صدر ٹرمپ کو دیکھتی اور سنتی ہے وہ کسطرح ایک سی این این کے مشہور صحافی کو ذلیل اور رسوا کرتے ہیں اور کہتے ہیں کے تم اپنے ادارے کے لئے ایک سیاہ دھبہ ہو اور میں تمہارے کسی سوال کا جواب نہیں دوں گا . وائٹ ہاؤس کی ایک خاتوں اسٹاف مائک چھین کر دوسرے صحافی کے حوالے کر دیتی ہے اور پریس کانفرنس پھر چلتی ہے . وہ صحافی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روس کے امریکی انتخاب پر اثر انداز ہونے کے بارے میں بار بار سوال کر رہا تھا . رؤف کلاسرا صاحب اپ لوگ بھی" گجنی سنڈروم" کا شکار ہوتے ہیں اور یہ ویڈیو دیکھ لیں تاکے اپکا حافظہ فریش ہو جائے . اس وقت بھی وہاں کے " حسن نثاروں " نے آسمان سر پر اٹھا لیا تھا اور ابھی تک اٹھا کر رکھا ہے کے ڈونلڈ ٹرمپ کی یہ ہمت کے وہ " الہامی میڈیا " کے رپورٹر کی اتنی تضحیک کرے. بطور پاکستانی ہمیں پتا ہیں کے سی این این ، بی بی سی ، فاکس نیوز ، دا اکنامسٹ کسطرح یکطرفہ خبر مسلمانوں کے خلاف پیش کرتے ہیں اور لوگوں کی ذھن سازی کر کے پہلی دنیا کے " پٹواریوں " میں نفرت پیدا کر دی جسکا مشاہدہ ہم پہلی دنیا / ترقی یافتہ مممالک میں اکثر دیکھتے ہیں اور سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مناظر دیکھنے اور سننے کو ملتے ہیں . آج تک صدر ڈونلڈ ٹرمپ مافیہ میڈیا ہاؤسز کے خلاف " جہاد / کروسیڈ " میں مصروف عمل ہیں اور جوان کے بچے نے ہتھیار نہیں پھینکے . یہ "پاکستانی گجنی میڈیا" کے لئے بطور ریفرنس قوٹ کر رہا ہوں
پڑھ پڑھ علم ہزار کتاباں ، کدھی اپنے آپ نو پڑھیا نہیں
بابا اشفاق مرحوم فرماتے تھے کے اس ملک کو سب سے زیادہ نقصان پڑھے لکھوں نے پونھچایا ہے
رؤف کلاسرا صاحب ، یاد رکھیں کے اپ لوگوں کا کسی" الہامی شعبے" سے تعلق نہیں ہے اورصحافت کے اس صنعت سے وابستہ معزز ترین کتابوں کے منصف ، ہزاروں کتابوں اور علوم کا علم رکھنے والے ، پروفیسر ، صحافیوں نے جسطرح الفاظوں کو گھنگرو پہنا کر بازار سیاست میں نچوا کر بطور " صحافتی طوائف " اپنے دام وصول کئے آج وہ ارب پتی ہو چکے وہ کسی سے بھی مغفی نہیں ہیں .آج کل ہر بڑے پاکستانی صحافی کے پاس جہاز پیش قیمت گاڑیاں اور پر تعیش مکانات ہیں اور انکے شادیوں میں صدر زرداری جیسے لوگ شامل ہوتے ہیں . ہم نے طلعت حسین جو اردو اور انگلش پر یکساں عبور رکھتے تھے اور پاکستان ٹیلی ویژن پر انکا طوطی بولتا تھا مگر جب بغض عمران میں پڑے تو آج کوئی انکو کوئی نوکری پر نہیں رکھتا . ایک زمانے میں عبدلقادر حسن جیسے ذھن ساز ہوتے تھے ، وہ ٹیکنالوجی کی عدم واقفیت کی وجہ قصہ پارینہ ہو گئے . آپلوگوں نے ابھی تک اپنا کوئی کوڈ اوف ایتھکس نہیں بنایا ہے جس پر آپلوگ متبفق ہو سکیں اور آپکے صحافیوں میں کسی کی مناسب تربیت ہوئی ہے . ایک سے بڑا ایک جاہل اس شعبے میں موجود ہے اور بہت سے ڈاکٹر صاحبان بھی پیرا شوٹر بن کر اس شعبے میں براجمان ہیں . میڈیا ہاؤسز کنگ میکرز بنے ہیں اور ذھن ساز لوگوں کے کچے ذہنوں سے کھیل رہے ہیں اور عدالتیں بھی انکو ( شامی ، پروفیسر قاسمی ) ہتھکڑی پہنانے سے گریزاں ہیں .
نواز شریف کو بہت طریقوں /حوالوں سے یاد رکھا جائے گا . نواز شریف ایک اور حوالے سے بھی پہچانے جائیں گے . پاکستانیوں کے بارے میں کسی امریکی نے کہا تھا ہم ڈالر کے لئے اپنی ماں بھی بیچ دیتے ہیں اور یہ حربہ نواز شریف نے جج ، جرنل ، افسر شاہی ، صحافی ، معاشرے کے شرفاء اور بہت سوں پر آزمائے . نشان حیدر خاندان کا سپوت بھی اس میں بہ گیا تھا تو باقی کس کھیت کی مولی ہیں ؟
کسطرح کریمنل پس منظر رکھنے والوں اور دوسرے انویسٹرز نے میڈیا ہاؤس کو کھول کر کنگ میکرز بنے وہ بھی کسی سے مغفی نہیں ہے . پچھلے بلاگ میں لکھا تھا کے نزیر ناجی ، ہاروں رشید اور حسن نثار کی گالیوں سے بھر پور آڈیو اور ویڈیوز موجود ہیں اور اپ جانتے ہوے بھی کوئلے کی دلالی میں مونہ کالا کرنے پہنچ گئے . آپکی تھوڑی سی عزت کرو ، دوسرے لمحے اپ کچھ ایسا کرتے ہیں کے اے پھڑو ،میری بستی کرو ...مینو عزت راس نہیں . یہی حال حسن نثار صاحب کا ہے . وہ جب شریف خاندان اور بھٹو خاندان کی بے عزتی کرکے روٹی کما رہے تھے تو وہ ہم لوگ ہی تھے جو واہ واہ کر رہے تھے کیونکے وہ" راگ حقیقی" گا رہے تھے جسکا تعلق عوامی محسوسات کے ساتھ تھا . جب حسن نثار تخلیقی صلاحیت کو استعمال کر کے یہ لکھتے ہیں تو لوگ عش عش کر اٹھے تھے کیونکے وہ بھی راگ حقیقی تھا اور دل سے لکھا گیا تھا
جب انسان عالم مدہوشی یا شدید غصے کی حالات میں کچھ کہتا یا لکھتا ہے تو لوگ لعنت اور ملامت کرتے ہیں اور آپلوگ میڈیا کے توسط سے لوگوں کے اجتمائی شعور کی تضحیک یہ کہ کر کر رہیں ہیں کے اگر نواز زرداری کے خلاف تنقید کی جائے تو وہ حلال اور اگر عمران خان پر کی جائے تو حرام . حضور ، حسن نثار جو کہتے تھے اسکے مطابق نواز شریف کی وزیراعظم جیسے عھدے سے چھٹی ہوئی اور آج وہ جیل میں جھاڑو دے رہا ہے اور زرداری اپنی ڈکیتی کو بچانے کے لئے اٹھارویں ترمیم ، سندھ کارڈ ، بھٹو کارڈ کے پیچھے پناہ لے رہا ہے اور عمران خان ایک باوقار وزیراعظم کے طور پر اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں . جو حسن نثار نے کہا تھا وہ سچ ثابت ہوا کیونکے وہ تمام " راگ حقیقی " تھے جو عوامی شعور سے ملحق تھے لھذا عوام نے حسن نثار صاحب کو عزت اور پذیرائی بخشی جو انکا حق تھا . اب اچانک پہلے موصوف فیاض الحسن چوہان کا استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں اور اسکے چند گھنٹے بعد سیدھا وزیراعظم کا استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں . اب ہم " پاگل ای آوے " کی صدا بلند نہ کریں تو کیا کریں ؟
کلاسرا صاحب ، سوال گندم جواب چنا
اپ سے چند سوال سوال پوچھے گئے تھے کے میڈیا اپنے الہامی صحافیوں کے بارے میں کیوں پروگرام نہیں کرتا ؟
حسن نثار صاحب نے تاریخی یو ٹرن اچانک کیوں لیا جبکے عمران خان کے بارے میں وہ تاریخی الفاظ کہ چکے تھے ؟
پہلے فیض الحسن کا استعفیٰ کی فرمائش اور پھر چند گھنٹوں بعد سیدھا عمران خان سے استعفیٰ کی فرمائش . ہم سب کو پتا ہے پاکستان میں نواز زرداری اپنے ذاتی بقاء کی جنگ لڑ رہیں ہیں . سیاسی جماعتوں کے بقول ، عمران خان " سلیکٹڈ " وزیراعظم ہیں ، اگر سلیکٹڈ وزیراعظم ہیں اور انکے پیچھے فوج کھڑی ہے تو پھر استعفیٰ کا تقاضا کیوں ؟
عمران خان نے وزیراعظم بننے سے پہلے کسطرح پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اپنا کردار ادا کیا اور بطور وزیراعظم کسطرح اپنا کردار ادا کر رہیں ہیں ،( یہ بلاگ اسکا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکے بہت سے پڑھنے والوں کا تعلق بھی سٹنٹ گروتھ سے ہے اور وہ صرف دو سطری جملے پڑھنے کی استعداد رکھتے ہیں )
عمران خان اگر استعفیٰ دے دیں تو پاکستان میں متبادل کونسا لیڈر اور کونسی سیاسی جماعت ہے
پاکستان جن حالات میں عمران خان کو جان بوجھ کر دیا گیا ، حسن نثار وہ وہ تمام عوامل اپنے سامنے کیوں نہ رکھے ؟
حسن نثار قرانی اور تمام زمینی علم رکھ کر کسطرح فتنہ عظیم الطاف حسین کی میڈیا پر پیروی کرتے رہیں ہیں ؟
اپ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادر مت بنیں . آپلوگ سوشل میڈیا پر لوگوں کی گالیوں کا تذکرہ کرتے ہیں ، زیادہ تر لوگ لوگ اپنے خیالات کا اظہار نہیں کر سکتے مگر وہ اپنے جذبات کا اظہار ضرور کرتے ہیں مگر میرے جیسے لوگ اگر تمیز سے سوال کریں تو آپلوگوں کے پاس جواب نہیں ہوتا ہے . کیا یہ ہے آپلوگوں کی دانشوری ، علم اور تجربہ جسکا آپلوگ ڈھنڈھورا پیٹتے ہیں ؟
اگر حسن نثار ١٢ شیش ناگوں سے ڈ نگ لڑوا کر تحریر لکھ سکتے ہیں تو دوسرے بھی ایسا کر سکتے ہیں .آزمائش شرط ہے.حسن نثار صاحب کو بٹھا کر میڈیا والے فکس میچ کھیلتے ہیں اور سخت سوالات سے پرہیز کیا جاتا ہے ، ہمت ہے تو کرو یہ سوالات اور دو جواب
نواز شریف کو بہت طریقوں /حوالوں سے یاد رکھا جائے گا . نواز شریف ایک اور حوالے سے بھی پہچانے جائیں گے . پاکستانیوں کے بارے میں کسی امریکی نے کہا تھا ہم ڈالر کے لئے اپنی ماں بھی بیچ دیتے ہیں اور یہ حربہ نواز شریف نے جج ، جرنل ، افسر شاہی ، صحافی ، معاشرے کے شرفاء اور بہت سوں پر آزمائے . نشان حیدر خاندان کا سپوت بھی اس میں بہ گیا تھا تو باقی کس کھیت کی مولی ہیں ؟
کسطرح کریمنل پس منظر رکھنے والوں اور دوسرے انویسٹرز نے میڈیا ہاؤس کو کھول کر کنگ میکرز بنے وہ بھی کسی سے مغفی نہیں ہے . پچھلے بلاگ میں لکھا تھا کے نزیر ناجی ، ہاروں رشید اور حسن نثار کی گالیوں سے بھر پور آڈیو اور ویڈیوز موجود ہیں اور اپ جانتے ہوے بھی کوئلے کی دلالی میں مونہ کالا کرنے پہنچ گئے . آپکی تھوڑی سی عزت کرو ، دوسرے لمحے اپ کچھ ایسا کرتے ہیں کے اے پھڑو ،میری بستی کرو ...مینو عزت راس نہیں . یہی حال حسن نثار صاحب کا ہے . وہ جب شریف خاندان اور بھٹو خاندان کی بے عزتی کرکے روٹی کما رہے تھے تو وہ ہم لوگ ہی تھے جو واہ واہ کر رہے تھے کیونکے وہ" راگ حقیقی" گا رہے تھے جسکا تعلق عوامی محسوسات کے ساتھ تھا . جب حسن نثار تخلیقی صلاحیت کو استعمال کر کے یہ لکھتے ہیں تو لوگ عش عش کر اٹھے تھے کیونکے وہ بھی راگ حقیقی تھا اور دل سے لکھا گیا تھا
جب انسان عالم مدہوشی یا شدید غصے کی حالات میں کچھ کہتا یا لکھتا ہے تو لوگ لعنت اور ملامت کرتے ہیں اور آپلوگ میڈیا کے توسط سے لوگوں کے اجتمائی شعور کی تضحیک یہ کہ کر کر رہیں ہیں کے اگر نواز زرداری کے خلاف تنقید کی جائے تو وہ حلال اور اگر عمران خان پر کی جائے تو حرام . حضور ، حسن نثار جو کہتے تھے اسکے مطابق نواز شریف کی وزیراعظم جیسے عھدے سے چھٹی ہوئی اور آج وہ جیل میں جھاڑو دے رہا ہے اور زرداری اپنی ڈکیتی کو بچانے کے لئے اٹھارویں ترمیم ، سندھ کارڈ ، بھٹو کارڈ کے پیچھے پناہ لے رہا ہے اور عمران خان ایک باوقار وزیراعظم کے طور پر اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں . جو حسن نثار نے کہا تھا وہ سچ ثابت ہوا کیونکے وہ تمام " راگ حقیقی " تھے جو عوامی شعور سے ملحق تھے لھذا عوام نے حسن نثار صاحب کو عزت اور پذیرائی بخشی جو انکا حق تھا . اب اچانک پہلے موصوف فیاض الحسن چوہان کا استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں اور اسکے چند گھنٹے بعد سیدھا وزیراعظم کا استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں . اب ہم " پاگل ای آوے " کی صدا بلند نہ کریں تو کیا کریں ؟
کلاسرا صاحب ، سوال گندم جواب چنا
اپ سے چند سوال سوال پوچھے گئے تھے کے میڈیا اپنے الہامی صحافیوں کے بارے میں کیوں پروگرام نہیں کرتا ؟
حسن نثار صاحب نے تاریخی یو ٹرن اچانک کیوں لیا جبکے عمران خان کے بارے میں وہ تاریخی الفاظ کہ چکے تھے ؟
پہلے فیض الحسن کا استعفیٰ کی فرمائش اور پھر چند گھنٹوں بعد سیدھا عمران خان سے استعفیٰ کی فرمائش . ہم سب کو پتا ہے پاکستان میں نواز زرداری اپنے ذاتی بقاء کی جنگ لڑ رہیں ہیں . سیاسی جماعتوں کے بقول ، عمران خان " سلیکٹڈ " وزیراعظم ہیں ، اگر سلیکٹڈ وزیراعظم ہیں اور انکے پیچھے فوج کھڑی ہے تو پھر استعفیٰ کا تقاضا کیوں ؟
عمران خان نے وزیراعظم بننے سے پہلے کسطرح پاکستان کی سیاسی تاریخ میں اپنا کردار ادا کیا اور بطور وزیراعظم کسطرح اپنا کردار ادا کر رہیں ہیں ،( یہ بلاگ اسکا متحمل نہیں ہو سکتا کیونکے بہت سے پڑھنے والوں کا تعلق بھی سٹنٹ گروتھ سے ہے اور وہ صرف دو سطری جملے پڑھنے کی استعداد رکھتے ہیں )
عمران خان اگر استعفیٰ دے دیں تو پاکستان میں متبادل کونسا لیڈر اور کونسی سیاسی جماعت ہے
پاکستان جن حالات میں عمران خان کو جان بوجھ کر دیا گیا ، حسن نثار وہ وہ تمام عوامل اپنے سامنے کیوں نہ رکھے ؟
حسن نثار قرانی اور تمام زمینی علم رکھ کر کسطرح فتنہ عظیم الطاف حسین کی میڈیا پر پیروی کرتے رہیں ہیں ؟
اپ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادر مت بنیں . آپلوگ سوشل میڈیا پر لوگوں کی گالیوں کا تذکرہ کرتے ہیں ، زیادہ تر لوگ لوگ اپنے خیالات کا اظہار نہیں کر سکتے مگر وہ اپنے جذبات کا اظہار ضرور کرتے ہیں مگر میرے جیسے لوگ اگر تمیز سے سوال کریں تو آپلوگوں کے پاس جواب نہیں ہوتا ہے . کیا یہ ہے آپلوگوں کی دانشوری ، علم اور تجربہ جسکا آپلوگ ڈھنڈھورا پیٹتے ہیں ؟
اگر حسن نثار ١٢ شیش ناگوں سے ڈ نگ لڑوا کر تحریر لکھ سکتے ہیں تو دوسرے بھی ایسا کر سکتے ہیں .آزمائش شرط ہے.حسن نثار صاحب کو بٹھا کر میڈیا والے فکس میچ کھیلتے ہیں اور سخت سوالات سے پرہیز کیا جاتا ہے ، ہمت ہے تو کرو یہ سوالات اور دو جواب