دوران سماعت چیف جسٹس کا سینئر وکیل سے تلخ جملوں کا تبادلہ

2.jpg


سپریم کورٹ پاکستان میں سی ای او لائیو اسٹاک ڈاکٹر شاہد امین کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی ادارے کے معاملات پر بلوچستان ہائیکورٹ کا دائرہ اختیار کیسے ہوا؟

چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے۔ جس پر سینئر وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ضرور اس نکتہ پر سپریم کورٹ کی ججمنٹ موجود ہو گی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو عدالت کے ڈیکورم کا نہیں پتہ؟ ایسا نہیں کہتے کہ ججمنٹ ہو گی۔ وکیل کامران مرتضیٰ نے جواب دیا کہ مجھے عدالت کے ڈیکورم کا پتہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ادب سے پیش ہوتا ہوں، چیف صاحب آپ اتنا غصہ نہ کریں۔ آپ کسی اور کا غصہ مجھ پر نہ نکالیں۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ عدالت مجھے سننا ہی نہیں چاہتی۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا نوٹس بھی نہیں ہوا جب نوٹس ہو گا تو سن لیں گے۔ یاد رہے کہ اس کیس میں بلوچستان ہائیکورٹ نے ڈاکٹر شاہد امین کو سی ای او لائیو اسٹاک تعینات کرنے کا حکم دیا تھا اور بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کو مرکزی حکومت نے عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر رکھا تھا۔

 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستانی عدالتوں اور وکیلوں پر لعنت بے شمار یہ لوگ ایک مافیا ہے جو ہر طرف سے اس ملک اور اس کی عوام کو لوٹ رہے ہیں کرپٹ ججوں اور کرپٹ وکیلوں ڈرو اس عوام سے جب یہ بائیس کڑورں تمھارے سامنے آ کر کھڑے ہو گے تو تمھیں بھاگنے کو راہ نہیں ملے گی

سیکسیشن سرٹفکیٹ کے لیے درخواست دی ۲۰١۷ میں فیصلہ ہوا ۲۰۲١ میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ واہ رے واہ یعنی قریبا چار سال میں سیکسیشن سرٹفکیٹ کا فیصلہ وہ بھی سفارشوں اور پیسے کے دے کر ہوا لعنت نہیں تو اور کیا ہو گا اس انصاف کے نظام پر

آج قریبا ۹ نو سال ہو گئے ایک وکیل نے میری بیوی کی آبائی جگہ پر قبضہ کیا ہوا ہے جو اس کے والد اوورسیز ہوتے ہوے اپنی زندگی میں خریدی تھی وکیل

نہ کوئی کرایہ اور نہ قبضہ دیتا ہے کہتا ہے لے سکتے ہو تو لے کر دیکھاو عدالتیں سٹے پر سٹے دے دیتی ہیں اپنے وکیل بھائیوں کو اور عام آدمی ذلیل ہوتا ہے عدالتوں میں
 
Last edited:

hello

Chief Minister (5k+ posts)


ان وکیلوں کی کوئی تحریک نہیں یہ چند ہزار وکیل اگر کامیاب ہوئے تو صرف عام عوام کو سبز باغ دیکھا کر بے وقوف بنا کر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ریاسیت ہوگی ماں جیسی کی باتیں کرکے ورنہ ان کی کیا اوقات تھی کچھ سیاسی لوگوں نے اپنے مفادات کے لیے اس مومنٹ کو ہائی جیک کر لیا اور یہ لانگ مارچ بظاہر کامیاب ہو گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ جج وکیل ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عوام سے کیے گئے وعد وں سے مکر گئے کون نہیں جانتا آج عام عوام کا عدالتوں میں کیا حال ہو رہا ہے اب یہ اپوزیشن جیسی جماعتوں کے پٹھوں ہیں اس کے علاوہ کچھ نہیں وہ فوجی جس کو گالی دیتے ہو وہ تو پھر جان دیتا ہے اس ریاست کے لیے اور تم کیا دیتے ہو اس عوام ملک کو سوائے کرپشن کے کچھ نہیں کچھ بہتر نہیں کرسکے تم نے اپنے ادارے کو کرپشن زداہ کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑی ہسپتالوں پر تم حملہ آور ہوتے ہو ہر طرح کی وکلا گردی میں تم ملوث ہو قبضہ گروپ تم میں ہیں کون نہیں جانتا جٹس افتخار کی کرپشن اور اس کا بیٹے کی مار دھاڑ جو دنیا نے دیکھی اور پھر اس کی بیٹی کا ایڈن ہاوس قبضہ گروپ کے مالک کے گھر شادی لعنتیوں یہ سب تمھارے کارنامے ہیں فائز عیسی اور اس کی دو ناموں والی بیوی چاتر منی لانڈر ہے تم نے اسے بچا رکھا ہے
 

Haha

Minister (2k+ posts)
جب کوئی گشتی زادے نطفہ حرام خنزیر النسل طوائف کے بچے یہ بھونکیں کہ ایک جج پر پاکستان کا کوئی قانون لاگو نہئں ہوتا اگر جج منی لانڈر ہو چور ہو فراڈیا ہو رشوت خور ہو اور حرام کی کمائی سے باہر اپنے بیوی بچوں کے نام جائیداد خریدے جس مرضی حرام زدگی کرے تو اسے کوئی پوچھ نہیں سکتا کوئی محکمہ کوئی ادارہ حتئی کہ سپریم جوڈیشئیل کونسل بھی نہیں پوچھ سکتا تو ایسا فیصلہ کرنے والے کسی چکلے کی طوائف کی اولاد ہی ہو سکتا ہے جج نہیں لعنت ان چکلے والیوں کی اولاد ایسا غیر قانونی غیر آئینی۔ فیصلہ کرنے والے نطفہ حراموں پر
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
جب کوئی گشتی زادے نطفہ حرام خنزیر النسل طوائف کے بچے یہ بھونکیں کہ ایک جج پر پاکستان کا کوئی قانون لاگو نہئں ہوتا اگر جج منی لانڈر ہو چور ہو فراڈیا ہو رشوت خور ہو اور حرام کی کمائی سے باہر اپنے بیوی بچوں کے نام جائیداد خریدے جس مرضی حرام زدگی کرے تو اسے کوئی پوچھ نہیں سکتا کوئی محکمہ کوئی ادارہ حتئی کہ سپریم جوڈیشئیل کونسل بھی نہیں پوچھ سکتا تو ایسا فیصلہ کرنے والے کسی چکلے کی طوائف کی اولاد ہی ہو سکتا ہے جج نہیں لعنت ان چکلے والیوں کی اولاد ایسا غیر قانونی غیر آئینی۔ فیصلہ کرنے والے نطفہ حراموں پر
تھوڑے دن پہلے ایک صحافی نے پریس کانفرنس میں عمران خان سے پوچھا کہ سر جی
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ریاست پاکستان کا ہر طرف بہت برا حال ہے اور لگتا ہے
یہ ریاست اب جلدی ہی غرق ہونے کو ہے آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟
عمران خان نے کہا کہ اس سے پہلے کہ میں تمھارے سوال کا جواب دوں تم میرے
ایک سوال کا جواب دو، …"کیا پاکستان میں عدالتیں آزاد ہیں اور وہ صحیح کام کر رہی ہیں ؟"
صحافی نے جواب دیا، ….. "نہیں سر! عدالتوں کا بھی دوسرے اداروں کی طرح بہت برا حال ہے..
وہ بلکل صحیح کام نہیں کر رہی "...؟
تو عمران خان نے کہا کہ …"اگر ہماری عدالتوں کا بھی یہ حال ہے تو پھر تو جو لوگ کہتے ہیں ٹھیک
ہی کہتے ہونگے….پاکستانی ریاست عنقریب ہی غرق ہونے کو ہوگی "…..
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

ایسے تمام غنڈے وکیلوں کو سپریم کورٹ اپنے رجسٹر سے ڈی نوٹیفائی کر کے ہائی کورٹس کو حکم دے کہ وہ بھی انہیں ڈی نوٹیفائی کریں . اسکے بعد ان سب بدمعاشوں کے پریکٹس لائسنس منسوخ کر کے انہیں تاحیات وکالت سے بین کیا جائے . اگر کوئی وکیل بدمعاشی کرنے کی کوشش کریں ان پر مقدمات چلا کر انہیں جیلوں میں بند کر دیا جائے
اسکے علاوه ان سماج دشمن عناصر کا اور کوئی علاج نہیں ہے