جب مشتاق احمد نے معین خان سے 100 ڈالر ادھارمانگے

mush1i1i1.jpg


میری 70 فیصد وکٹوں کے پیچھے معین خان کا ہاتھ ہے،مشتاق احمد کا انکشاف

انڈپینڈنٹ اردو کے خصوصی پروگرام ’انڈی کی گوگلی‘ میں مشتاق احمد نے اپنے پروگرام میں معین خان سے گفتگو کی اور خوبصورت یادوں کو تازہ کیا، دونوں سابق کھلاڑیوں نے ماضی کے بہت سارے قصے سنائے اور خوب مزے کئے۔

مشتاق احمد نے بتایا کہ معین خان نے ہی ان کا نام مشی رکھا تھا اور ان کی 70 فیصد وکٹوں کے پیچھے معین خان کا ہاتھ ہے،معین خان نے پرانی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ مشتاق احمد جب رات کو چھیڑتے تو سوچ لیتا تھا، صبح میچ میں بدلہ لوں گا۔

ایک اور قصہ سناتے ہوئے معین خان نے بتایا کہ ایک رات مشتاق احمد نے دو سو ڈالر کے لیے فون کیا اور میں نے شرارت کرتے ہوئے اپنا غلط کمرہ بتایا اور مشتاق احمد جب اس کمرے میں پہنچے تو وہ کسی اور کا کمرہ تھا اور وہ انگریزی بول رہا تھا جس پر مشتاق بھائی نے کہا انگلش اپنے پاس رکھ۔


سابق ٹیسٹ کرکٹر معین خان نے ایک واقعہ بھی سنایا کہ جب انہوں نے آسٹریلوی کرکٹر شین وارن کو دیکھا تھا تو دعا کی تھی کہ یہ سامنے آئے تو انہیں رنز ماروں گا۔

مشتاق احمد سے بات کرتے ہوئے معین خان نے بتایا کہ ان کا کم بیک تھا اور انہوں نے پھر آسٹریلیا کے خلاف 100 رنز کیے،معین خان نے بتایا کہ انہوں نے عمر اکمل کو بھی ان کے کم بیک پر سمجھایا تھا کہ جب بھی آپ کا کم بیک ہو تو اس کی آپ کو چاہت ہونی چاہیے کہ میں نے کم بیک کرنا ہے۔

1992 کے ورلڈ کپ سیمی فائنل میں لگائے گئے چھکے کا ذکر کرتے ہوئے میعن خان نے بتایا کہ ان کی خواہش تھی کہ جب پاکستان جیتے تو وہ کریز پر موجود ہوں،جب میں کھڑا ہوا تو سامنے کی باؤنڈری چھوٹی لگی تو میں نے دعا کی بال یہاں آئے اور اسی جگہ پر چھکا ماروں اور ایسا ہی ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ وسیم اکرم مشتاق کو کہتے تھے کہ بغیر بتائے گوگلی نہیں کرنی اور مشتاق کو جب چوکا لگتا تھا تو بے شک لیگ اسپن ہو میں کہہ دیتا کہ گوگلی ہے،معین خان نے بتایا کہ ایسا کرنے کے بعد مشتاق احمد کو وسیم اکرم سے بہت کچھ سننے کو ملتا تھا۔

پی ایس ایل کی ٹیم ملتان سلطانز کے بولنگ کوچ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ پاکستان کرکٹ ٹیم اور کراچی کنگز کے کپتان بابر اعظم کو آؤٹ کرنے کے لیے دعا کا سہارا لیں گے،ملتان سلطانز کی فتوحات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جیت کے پیچھے لیڈر شپ کا کردار ہوتا ہے جس میں سارے کوچز ، ٹیم مینیجر اور ٹیم کا بھی کردار ہوتا ہے، محمد رضوان بہت بہترین لیڈر ہیں اور تمام کھلاڑی ان کی بہت عزت کرتے ہیں۔
 

IMIKasbati

Minister (2k+ posts)
No doubt Moin was a live wire in the field and on the wicket.

Those were the great times of Pakistan Cricket.