مسئلہ کشمیر کی اقوام متحدہ میں گونج اٹھی، سلامتی کونسل کے پانچوں مستقل ممبران مجتمع ہوۓ جس کے بعد ایک پالیسی بیان جاری ہوا- اگرچہ بیان میں حالیہ بھارتی اقدام پر تنقید یا سرزنش نہیں ہوئی جس کی کئی واضح وجوہات ہیں مگر مسئلہ کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت حل کرنے پر زور دیا گیا- یوں اس اجلاس سے پاکستان کے اس موقف کی تائیدو توثیق ہوئی کہ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی آزادانہ راۓ یعنی استصواب راۓ ہے
سلامتی کونسل کا یہ اجلاس قانونی و علامتی لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ہے، قانونی وبین الاقوامی معاملات کے ماہر ہمہ جہت پہلوؤں سے سیرحاصل گفتگو کرچکے- حاصل گفتگو یہ ہے کہ اس میٹنگ نے ہندوستان کے اس موقف کی تردید کی کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ ہے- ساتھ ہی اس تاثر کی نفی بھی ہوئی کہ اس مسئلہ میں اقوام متحدہ کا کردار ختم ہوچکا
اجلاس کے بروقت انعقاد میں جہاں حکومت پاکستان کا متحرک کردار رہا وہیں اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کا ناقابل فراموش کرداربھی شامل رہا- بین الاقوامی زرائع ابلاغ سے مدلل گفتگو، موضوع پرمہارت و حالات سے آگاہی ان کے ہر انٹرویو کا خاصہ ہوتا تھا- کسی پروگرام کے میزبان نے اگر پیچدہ سوال یا غیرمتعلق سوال کرکے موضوع سے ہٹنا بھی چاہا تو ملیحہ لودھی نے ایسا کرنے نہ دیا- انگریزی زبان پر کمال کی گرفت رکھتی ہیں جس کی وجہ سے اپنا نقطہ نظر بیان کرنا مزید سہل ہوجاتا ہے- تبھی دم لیتی ہیں جب تک میزبان ان کے استدلال سے ہم اہنگ نہیں ہوجاتا- موجودہ حکومتی سیٹ اپ کو دیکھتے ہوۓ یہ کہا جا سکتا ہے کہ فقط ان کی تعیناتی ہی موزوں ترین ہے اور " رائیٹ وومن فار دا رائیٹ جاب" کی عملی تصویر ہے
اس کے مقابل اگر ہندوستانی مندوب کو دیکھنا وسننا ہو تو کل اجلاس کے بعد بھارتی مندوب کی پریس کانفرنس دیکھی جا سکتی ہے- گھبراہٹ، عجلت، اور لہجے میں لڑکھڑاہٹ شام غم کا افسانہ بیان کررہی تھی- جب آپ جارح ہوں اور ساری دنیا پرعیاں بھی ہوں تو زبان کی لکنت اس کی گواہی دیتی ہے
ملیحہ لودھی کی بےلوث خدمت اور انتھک محنت کو بےشمار سلام
سلامتی کونسل کا یہ اجلاس قانونی و علامتی لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ہے، قانونی وبین الاقوامی معاملات کے ماہر ہمہ جہت پہلوؤں سے سیرحاصل گفتگو کرچکے- حاصل گفتگو یہ ہے کہ اس میٹنگ نے ہندوستان کے اس موقف کی تردید کی کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ ہے- ساتھ ہی اس تاثر کی نفی بھی ہوئی کہ اس مسئلہ میں اقوام متحدہ کا کردار ختم ہوچکا
اجلاس کے بروقت انعقاد میں جہاں حکومت پاکستان کا متحرک کردار رہا وہیں اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کا ناقابل فراموش کرداربھی شامل رہا- بین الاقوامی زرائع ابلاغ سے مدلل گفتگو، موضوع پرمہارت و حالات سے آگاہی ان کے ہر انٹرویو کا خاصہ ہوتا تھا- کسی پروگرام کے میزبان نے اگر پیچدہ سوال یا غیرمتعلق سوال کرکے موضوع سے ہٹنا بھی چاہا تو ملیحہ لودھی نے ایسا کرنے نہ دیا- انگریزی زبان پر کمال کی گرفت رکھتی ہیں جس کی وجہ سے اپنا نقطہ نظر بیان کرنا مزید سہل ہوجاتا ہے- تبھی دم لیتی ہیں جب تک میزبان ان کے استدلال سے ہم اہنگ نہیں ہوجاتا- موجودہ حکومتی سیٹ اپ کو دیکھتے ہوۓ یہ کہا جا سکتا ہے کہ فقط ان کی تعیناتی ہی موزوں ترین ہے اور " رائیٹ وومن فار دا رائیٹ جاب" کی عملی تصویر ہے
اس کے مقابل اگر ہندوستانی مندوب کو دیکھنا وسننا ہو تو کل اجلاس کے بعد بھارتی مندوب کی پریس کانفرنس دیکھی جا سکتی ہے- گھبراہٹ، عجلت، اور لہجے میں لڑکھڑاہٹ شام غم کا افسانہ بیان کررہی تھی- جب آپ جارح ہوں اور ساری دنیا پرعیاں بھی ہوں تو زبان کی لکنت اس کی گواہی دیتی ہے
ملیحہ لودھی کی بےلوث خدمت اور انتھک محنت کو بےشمار سلام