پچھلی چند مثالیں
امریکا ایران کی نورا کشتی کو سامنے رکھ کر جو بھی پیشین گوئیاں کی گئیں، اس فورم کی پوسٹیں گواہ ہیں کہ وہ اسی طرح پوری ہوئیں۔ مثلا ابھی امریکا نے ایران کیساتھ ایٹمی ڈیل سائن بھی نہیں کی تھی کہ میں نے اس کے انجام کے بارے بتا دیا تھا، اور بعد کے واقعات نے ان باتوں کو سچ کر دکھایا۔
اسی طرح شام کی خانہ جنگی ایران امریکا نورا کشتی کا ایک نا قابل تردید ثبوت ہے۔ ویسے تو عراق کی مثال بھی دی جا سکتی ہے، جہاں پر امریکا نے جھوٹے بہانے بنا کر ایران کے اصلی دشمن صدام کی حکومت کا صفایا کر کے ایران کی گود میں ڈال دیا،لیکن شام کی جنگ اس سے بھی بڑا ثبوت ہے، جہاں امریکا صرف ایک ڈرون حملہ کر کے اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچا سکتا تھا، مگر بشار پر تو دور کی بات، آج تک اس کی فوج کے خلاف،ٹام ہاک شرلیوں کے سوا، ایک بھی حملہ نہیں کیا جس سے شامی حکومت کو کوئی گزند پہنچے۔اسی طرح جب روس نے شام میں پہلا بم گرایا، تب ہی میں نے یہ کہہ دیا تھا کہ روس امریکا کی آشیر باد بلکہ اس کی درخواست پر آیا ہے، اور اگرچہ بہانہ داعش کا ہے، مگر اصل میں بشار مخالف ان گروپوں کو ٹارگٹ کیا جائے گاجن پر بوجوہ خود امریکا دہشت گردی کا بہانہ بنا کر حملہ نہیں کر سکتا۔اور بعد کے ہونے والے واقعات نے اسے سچ کر دکھایا۔
ایران پر پابندیاں اور نئی پیشین گوئیاں۔
آج کل ایران پر امریکی پابندیوں کا بڑا شور ہے، اور خبریں ہیں کہ امریکا ایران پر سخت پابندیاں لگانے والا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ امریکا کی یہ خواہش تو ہے کہ ایران ایٹمی طاقت بن جائے، مگر اس میں سب سے بڑی رکاوٹ خود امریکا کی طاقت ہے۔ اگر ایران آئندہ آنے والے کچھ عرصے میں ایٹمی طاقت بن جائے، تو لوگوں کے سامنے دونوں ممالک کی شدید" دشمنی" کا پول کھل جائے گا، اور لوگ بجا طور پر یہ سوال اٹھائیں گے کہ آخر امریکا نے اپنے اتنے بڑے دشمن کو ایٹمی طاقت کیونکر بننے دیا۔چنانچہ اس صورت حال سے بچنے کاحل یہ مجوزہ پابندیاں ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا نے ایران پر ماضی میں بھی پابندیاں لگائی ہیں، اور میں نے ہمیشہ ان پابندیوں کو دکھلاوے کی فضول اوربے اثر پابندیاں کہا ہے۔چنانچہ اب کی بار جو پابندیاں امریکا ایران پر لگانے جا رہا ہے، (پچھلی ہسٹری کو سامنے رکھ کر) اس کے بارے میں یہ پیشین گوئی کی جا سکتی ہے کہ اگرچہ امریکا پابندیاں ضرور لگائے گا، مگر ساتھ ہی ساتھ ان پابندیوں کو بے اثر کرنے کا بھی پورا بندوبست کر دیا جائے گا۔گویا سانپ بھی مر جائے گااورلاٹھی بھی نہیں ٹوٹے گی۔یعنی ایک طرف ایران ایٹمی طاقت بن جائے گا، اور دوسری طرف امریکا اپنی ایران دشمنی کا بھرم رکھنے کے لئے یہ کہہ سکے گا کہ اس نے تو پابندیاں لگا کر روکنے کی بھرپور کوشش کی،مگر اب کیا کیا جا سکتا ہے۔
چنانچہ کبھی(عراق شام، افغانستان مالی، صومالیہ، لیبیاسمیت ہر جگہ پوری دنیا میں،مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑنے کے لئے بھرپور طریقے سے امریکا کا ساتھ دینے والا)یورپی یونین امریکا کے سامنے مزاحمت کرتا ہے اور ایران کی حمایت کرتا ہے، کبھی (امریکا کی رکھیل)اقوام متحدہ کا ادارہ امریکا سے ہتھ ہولا رکھنے کی درخواست کرتا ہے۔یہ سب ڈرامے بازیاں اور اقدامات خود امریکا کی ہی پیش بندیاں ہیں، تا کہ ایک طرف وہ یہ کہنے کے قابل ہو کہ اس نے تو بڑی سخت پابندیاں لگا دی ہیں، جبکہ دوسری طرف ایران کو بھی ان کے اثرات سے بچانے کا پورا انتظام موجود ہو گا۔
دو طرفہ آگ
اور یہ دشمنی یکطرفہ نہیں ہے، بلکہ آگ دونوں طرف برابر لگی ہوئی ہے،اور ایران بھی امریکا سے اپنی: دشمنی "نکالنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔اور اس کی سب سے بڑی مثال چاہ بہار کی بندر گا ہے، جو کہ انڈیا کے تعاون سے بن رہی ہے، اور جس کا سب سے بڑا فائدہ افغان حکومت کو ہو گا۔ساری دنیا جانتی ہے کہ افغان حکومت امریکا کی کٹھ پتلی ہے، اور اس کی مدد کرنا براہ راست امریکا کی مدد کرنا ہے۔چلو یہ مانا کہ ایران کو برادر اسلامی ملک پاکستان کا لحاظ نہیں اور وہ اندیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کر رہا ہے، مگر کم از کم اپنی امریکا دشمنی کا ہی خیال کر لیتا۔اور بجائے اس کے کہ وہ ایک امریکی کٹھ پتلی حکومت کو گرانے کی کوشش کرتا، اسے ہر طرح سے مضبوط کرنے کی کوشش کی ایران کی طرف سے مسلسل جاری و ساری ہے۔جس کا ایک مظہر چاہ بہار کی بندر گاہ ہے۔
آپ کو کیا لگتا ہے کہ ہندو بنیا یوں ہی اربوں ڈالر ایران میں انوسٹ کرہا ہے، کیا اسے نہیں پتا کہ اگر امریکا نے پابندیاں لگا دیں تو وہ بھی اس کی زد میں آئے گااور اس کی ساری محنت رائیگاں جائے گی۔ یقینا انڈیا نے امریکا سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی یہ پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ اور دنیا دیکھے گی کہ امریکا خودکچھ ڈرامے اور پس و پیش کے بعد انڈیا کو ان پابندیوں سے استثنا دے گا۔
اور ابھی یہ تھریڈ تکمیل کے مراحل میں ہی تھا کہ مندرجہ ذیل خبر منظر عام پر آ گئی۔
US to exempt eight countries from new Iran oil sanctions: Pompeoامریکا ایران کی نورا کشتی کو سامنے رکھ کر جو بھی پیشین گوئیاں کی گئیں، اس فورم کی پوسٹیں گواہ ہیں کہ وہ اسی طرح پوری ہوئیں۔ مثلا ابھی امریکا نے ایران کیساتھ ایٹمی ڈیل سائن بھی نہیں کی تھی کہ میں نے اس کے انجام کے بارے بتا دیا تھا، اور بعد کے واقعات نے ان باتوں کو سچ کر دکھایا۔
اسی طرح شام کی خانہ جنگی ایران امریکا نورا کشتی کا ایک نا قابل تردید ثبوت ہے۔ ویسے تو عراق کی مثال بھی دی جا سکتی ہے، جہاں پر امریکا نے جھوٹے بہانے بنا کر ایران کے اصلی دشمن صدام کی حکومت کا صفایا کر کے ایران کی گود میں ڈال دیا،لیکن شام کی جنگ اس سے بھی بڑا ثبوت ہے، جہاں امریکا صرف ایک ڈرون حملہ کر کے اس جنگ کو منطقی انجام تک پہنچا سکتا تھا، مگر بشار پر تو دور کی بات، آج تک اس کی فوج کے خلاف،ٹام ہاک شرلیوں کے سوا، ایک بھی حملہ نہیں کیا جس سے شامی حکومت کو کوئی گزند پہنچے۔اسی طرح جب روس نے شام میں پہلا بم گرایا، تب ہی میں نے یہ کہہ دیا تھا کہ روس امریکا کی آشیر باد بلکہ اس کی درخواست پر آیا ہے، اور اگرچہ بہانہ داعش کا ہے، مگر اصل میں بشار مخالف ان گروپوں کو ٹارگٹ کیا جائے گاجن پر بوجوہ خود امریکا دہشت گردی کا بہانہ بنا کر حملہ نہیں کر سکتا۔اور بعد کے ہونے والے واقعات نے اسے سچ کر دکھایا۔
ایران پر پابندیاں اور نئی پیشین گوئیاں۔
آج کل ایران پر امریکی پابندیوں کا بڑا شور ہے، اور خبریں ہیں کہ امریکا ایران پر سخت پابندیاں لگانے والا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ امریکا کی یہ خواہش تو ہے کہ ایران ایٹمی طاقت بن جائے، مگر اس میں سب سے بڑی رکاوٹ خود امریکا کی طاقت ہے۔ اگر ایران آئندہ آنے والے کچھ عرصے میں ایٹمی طاقت بن جائے، تو لوگوں کے سامنے دونوں ممالک کی شدید" دشمنی" کا پول کھل جائے گا، اور لوگ بجا طور پر یہ سوال اٹھائیں گے کہ آخر امریکا نے اپنے اتنے بڑے دشمن کو ایٹمی طاقت کیونکر بننے دیا۔چنانچہ اس صورت حال سے بچنے کاحل یہ مجوزہ پابندیاں ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا نے ایران پر ماضی میں بھی پابندیاں لگائی ہیں، اور میں نے ہمیشہ ان پابندیوں کو دکھلاوے کی فضول اوربے اثر پابندیاں کہا ہے۔چنانچہ اب کی بار جو پابندیاں امریکا ایران پر لگانے جا رہا ہے، (پچھلی ہسٹری کو سامنے رکھ کر) اس کے بارے میں یہ پیشین گوئی کی جا سکتی ہے کہ اگرچہ امریکا پابندیاں ضرور لگائے گا، مگر ساتھ ہی ساتھ ان پابندیوں کو بے اثر کرنے کا بھی پورا بندوبست کر دیا جائے گا۔گویا سانپ بھی مر جائے گااورلاٹھی بھی نہیں ٹوٹے گی۔یعنی ایک طرف ایران ایٹمی طاقت بن جائے گا، اور دوسری طرف امریکا اپنی ایران دشمنی کا بھرم رکھنے کے لئے یہ کہہ سکے گا کہ اس نے تو پابندیاں لگا کر روکنے کی بھرپور کوشش کی،مگر اب کیا کیا جا سکتا ہے۔
چنانچہ کبھی(عراق شام، افغانستان مالی، صومالیہ، لیبیاسمیت ہر جگہ پوری دنیا میں،مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑنے کے لئے بھرپور طریقے سے امریکا کا ساتھ دینے والا)یورپی یونین امریکا کے سامنے مزاحمت کرتا ہے اور ایران کی حمایت کرتا ہے، کبھی (امریکا کی رکھیل)اقوام متحدہ کا ادارہ امریکا سے ہتھ ہولا رکھنے کی درخواست کرتا ہے۔یہ سب ڈرامے بازیاں اور اقدامات خود امریکا کی ہی پیش بندیاں ہیں، تا کہ ایک طرف وہ یہ کہنے کے قابل ہو کہ اس نے تو بڑی سخت پابندیاں لگا دی ہیں، جبکہ دوسری طرف ایران کو بھی ان کے اثرات سے بچانے کا پورا انتظام موجود ہو گا۔
دو طرفہ آگ
اور یہ دشمنی یکطرفہ نہیں ہے، بلکہ آگ دونوں طرف برابر لگی ہوئی ہے،اور ایران بھی امریکا سے اپنی: دشمنی "نکالنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتا۔اور اس کی سب سے بڑی مثال چاہ بہار کی بندر گا ہے، جو کہ انڈیا کے تعاون سے بن رہی ہے، اور جس کا سب سے بڑا فائدہ افغان حکومت کو ہو گا۔ساری دنیا جانتی ہے کہ افغان حکومت امریکا کی کٹھ پتلی ہے، اور اس کی مدد کرنا براہ راست امریکا کی مدد کرنا ہے۔چلو یہ مانا کہ ایران کو برادر اسلامی ملک پاکستان کا لحاظ نہیں اور وہ اندیا کے ساتھ گٹھ جوڑ کر رہا ہے، مگر کم از کم اپنی امریکا دشمنی کا ہی خیال کر لیتا۔اور بجائے اس کے کہ وہ ایک امریکی کٹھ پتلی حکومت کو گرانے کی کوشش کرتا، اسے ہر طرح سے مضبوط کرنے کی کوشش کی ایران کی طرف سے مسلسل جاری و ساری ہے۔جس کا ایک مظہر چاہ بہار کی بندر گاہ ہے۔
آپ کو کیا لگتا ہے کہ ہندو بنیا یوں ہی اربوں ڈالر ایران میں انوسٹ کرہا ہے، کیا اسے نہیں پتا کہ اگر امریکا نے پابندیاں لگا دیں تو وہ بھی اس کی زد میں آئے گااور اس کی ساری محنت رائیگاں جائے گی۔ یقینا انڈیا نے امریکا سے گرین سگنل ملنے کے بعد ہی یہ پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ اور دنیا دیکھے گی کہ امریکا خودکچھ ڈرامے اور پس و پیش کے بعد انڈیا کو ان پابندیوں سے استثنا دے گا۔
اور ابھی یہ تھریڈ تکمیل کے مراحل میں ہی تھا کہ مندرجہ ذیل خبر منظر عام پر آ گئی۔
یعنی لے دے کہ امریکا لولی لنگڑی پابندیاں لگانے پر راضی ہوا تھا، اور اب وہ بھی اس وقت تک مکمل طور پر نافذ نہیں ہوں گی، جب تک یہ یقین نہ ہو جائے کہ ایران پر ان کے دور رس برے اثرات نہیں پڑیں گے۔
یاد رہے کہ یہ بھی میری ایک پیشین گوئی تھی کہاوبامہ تو کیا ٹرمپ کاامریکا بھی ایران کے خلاف ہر گز کوئی عملی کاروائی نہیں کرے گا، اور صرف بیان بازی اور پابندیوں تک محدود رہے گا، اور ان پابندیوں کا بھانڈا لگنے سے پہلے ہی پھوٹ گیا ہے۔
کیا اب بھی کسی کو امریکا ایران کی نورا کشتی پر شک ہے؟
کیا اب بھی کسی کو امریکا ایران کی نورا کشتی پر شک ہے؟