کیا دنیا اس قدر بےحس ہوگئی ہے کہ وہ اس وحشت وبربریت پر دم بخود بیٹھی رہی، کیا سبھی کی آنکھیں پتھرا گئی ہیں، انسانیت کی رمق کسی میں نہیں بچی، کیا یہ خون رائیگاں جاۓ گا، کیا اقوام متحدہ، جمہوری ممالک، اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس ناانصافی کا نوٹس لیں گی؟ کیا اس معصوم بچے کی آہیں یوں ہی رائیگاں جائیں گی؟ کیا اس ننھے شیرخوار کو کبھی انصاف مل پاۓ گا؟ یاد رکھیے کہ یہ بچہ اپنے ساتھ بیتے ان تاریک وظلمت بھری یادیوں کو لے کر بڑا ہوگا اور پھر اس غاصبانہ قبضے کی خلاف جدوجہد میں شریک ہوگا وغیرہ وغیرہ ۔۔۔"ے
مقامی پاکستانی چینل پر ایک چابک زبان اینکر کو یہ جوشیلا ناصحانہ وعظ دیتے سنا تو کچھ لمحوں کو ساکت ہوگیا۔ یوں لگا شاید سانحہ ساہیوال پر کسی اینکر کا ضمیر جاگ گیا ہو، حکومت کو جھنجھوڑ رہا ہو، تبدیلی سرکار کو عوامی کٹہرے میں لانے پر بضد ہو، اقوام عالم کی توجہ مبذول کروانا چاہتا ہو- مگر پھر جب اختتام کشمیر اور بھارت کی جانب ہوا تو اس جوش وجذبے کی سمجھ آئی
کشمیریوں پر ظلم وستم کے خلاف ہم آواز نہیں آٹھائیں گے تو کون اٹھاۓ گا- آخر کو وہ ہماری شہ رگ ہے- اسی لیے تو وزیراعظم سمیت ہر سیاستدان نے بزرگ شہری کے قتل کی مذمت کی، بچے کی تصویر کو کشمیر میں جاری ظلم وستم کی عکاسی قرار دی
رہا ساہیوال سانحہ، تو وہ گھر کا معاملہ ہے تھوڑا بہت کولیٹرل ڈیمج ہو جاتا ہے- اب دیکھیے ناں، حکومت نے سانحے کے شکار مجبور خاندان سے تعزیت کی اور مالی امداد بھی، رہا ذمہ داران کا احتساب اور پولیس اصلاحات تو وہ جب میرے عظیم ہنڈسم قائد عمران خان اقتدار میں آئیں گے تو لازمی کریں گے کیونکہ ابھی تو کرپٹ شریفوں کی حکومت ہے- اور ویسے بھی یہ چیزیں بارلے ملکوں میں ہونی چاہیں- میرا دیش تو مہان دیش، یہاں سب اوکے ہے
مقامی پاکستانی چینل پر ایک چابک زبان اینکر کو یہ جوشیلا ناصحانہ وعظ دیتے سنا تو کچھ لمحوں کو ساکت ہوگیا۔ یوں لگا شاید سانحہ ساہیوال پر کسی اینکر کا ضمیر جاگ گیا ہو، حکومت کو جھنجھوڑ رہا ہو، تبدیلی سرکار کو عوامی کٹہرے میں لانے پر بضد ہو، اقوام عالم کی توجہ مبذول کروانا چاہتا ہو- مگر پھر جب اختتام کشمیر اور بھارت کی جانب ہوا تو اس جوش وجذبے کی سمجھ آئی
کشمیریوں پر ظلم وستم کے خلاف ہم آواز نہیں آٹھائیں گے تو کون اٹھاۓ گا- آخر کو وہ ہماری شہ رگ ہے- اسی لیے تو وزیراعظم سمیت ہر سیاستدان نے بزرگ شہری کے قتل کی مذمت کی، بچے کی تصویر کو کشمیر میں جاری ظلم وستم کی عکاسی قرار دی
رہا ساہیوال سانحہ، تو وہ گھر کا معاملہ ہے تھوڑا بہت کولیٹرل ڈیمج ہو جاتا ہے- اب دیکھیے ناں، حکومت نے سانحے کے شکار مجبور خاندان سے تعزیت کی اور مالی امداد بھی، رہا ذمہ داران کا احتساب اور پولیس اصلاحات تو وہ جب میرے عظیم ہنڈسم قائد عمران خان اقتدار میں آئیں گے تو لازمی کریں گے کیونکہ ابھی تو کرپٹ شریفوں کی حکومت ہے- اور ویسے بھی یہ چیزیں بارلے ملکوں میں ہونی چاہیں- میرا دیش تو مہان دیش، یہاں سب اوکے ہے