اس وقت عمران نیازی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے . بات احتجاج سے آگے بڑھ کر خانہ جنگی تک پہنچ چکی ہے . کے پی کے کا وزیر اعلیٰ وفاق پر حملو کا عندیہ دے چکا ہے . عمران نیازی نے پستول کا اشارہ دے کر یہ سمجھا دیا ہے کہ اگلی دفعہ وہ بمب بارود باندھ کر اۓ گا . شہباز گل نے بیان دیا ہے رانا ثنا تمھارے پاس صرف بندوقیں ہیں جبکہ کے پی کے کے لوگوں کے پاس وہ ہتھیار ہیں جو تم سوچ نہیں سکتے . اب یہ بات واضح ہو چکی ہے اگلے مارچ میں زخم خوردہ کپتان ہتھیاروں سے لیس ہو کر وفاق پر حملہ آور ہو گا اور کے پی پولیس اور پنجاب پولیس کے مابین جنگ ہو گی . اس خطرناک صورتحال سے ملک کو بچانے کا ایک ہی رستہ ہے کمانڈو ایکشن کر کے عمران نیازی کو گرفتار جاۓ . جسے ہی عمران نیازی گرفتار ہو گا ملک میں انتشار کا خاتمہ ہو گا اور استحکام میں اضافہ ہو گا . اگر عمران نیازی اپنے عزائم میں کامیاب ہو گیا تو خدا نخواستہ ایک اور سانحہ برپا ہو جاۓ گا
اب قومی سلامتی کے اداروں کا امتحان ہے کہ وہ تماشا دیکھتے ہیں یا پھر ملک بچانے کی خاطر عمران نیازی کو خاموش کرواتے ہیں . عمران نیازی ایک ڈھیٹ انسان ہے جو آئین و قانون کو نہیں مانتا پہلے بھی وہ ذلیل ہو کر وزیر اعظم ہاؤس سے نکالا گیا تھا اس بار بھی وہ آسانی سے ہار نہیں مانے گا . عمران نیازی آخری حد تک جاۓ گا جیسا کہ وہ خود کہ چکا ہے کہ ایٹم بم مار دیا جاۓ . پاکستان تباہ ہو جاۓ عمران نیازی کو کوئی فرق نہیں پڑتا اسے صرف ذات عزیز ہے وہ اپنی آنا میں پورا ملک جلا سکتا ہے
عمران نیازی کو نا صرف پنجاب نے ریجیکٹ کیا بلکہ کے پی کے نے بھی ریجیکٹ کر دیا . بیس لاکھ کا دعویٰ کر کے عمران نیازی صرف بیس ہزار لوگ اسلام آباد لا پایا . عمران نیازی کی سیاست تو دفن ہو چکی ہے لیکن اس کا انتقام اب خطرناک شکل اختیار کرنے والا ہے . عمران نیازی انتقام کی آگ میں اندھا ہو چکا ہے اور بجاۓ اپنے مخالفین سے صبر کا سبق سیکھنے کے وہ ہٹ دھرمی میں قومی سلامتی کے لیے خطرناک ہوتا جا رہا ہے . اب پاک فوج کا امتحان ہے کہ وہ ملک دشن عناصر عمران نیازی کو کیسے کمانڈو ایکشن کر کے اٹھاتے ہیں . کمانڈو ایکشن کر کے اٹھانے کے بعد عمران نیازی کو لاپتا افراد میں شامل کر دینا چاہئیے . نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری