زین بھائی ایکسٹینشن نہ دینے کا فیصلہ ہوچکا ہے اور میرے خیال سے کسی نئے کو آزمانا چاہیے .ضرب عذب تقریبا اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے .اسی لئے آرمی چیف کی تبدیلی کوئی خاص اثر نہیں ڈالے گی ہاں سیاسی حوالوں سے یہ فیصلہ بہت اثر انداز ہوگا .ہوسکتا ہے آنے والا جنرل ڈان لیکس کے معاملے کو اپنے طریقے سے انجام تک پہنچائے
یہ فورم باقی عوامی جمہوریہ انٹرنیٹ کی طرح ٩٠% پی ٹی آئ کے سپورٹرز عرف انصافیوں کے قبضے میں ہے اس پر کیا جانے والا کوئی سروے اصل حقیقت کا عکاس نہیں ہوتا مگر میں اس سروے میں ضرور انٹرسٹڈ ہوں میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ میری طرح سے عمران خان کی مپائر انگلی کی خواہش کو کتنے انصافی نا پسند کرتے ہیں - اس سٹیسٹکس میں اگر اور لوگ بھی دلچسپی رکھتے ہوں تو اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ یس کہنے والے ووٹرز کی تعداد سے ٹوٹل ووٹرز کا ١٠% نکال دیں تو باقی تمام انصافی بچیں گے - آزمپشن یہ ہے کہ میرے سمیت تمام پٹواری جی ہان کو ووٹ کریں گے
جی میں بلکل بھی پی ٹی آئی کا سپورٹر نہیں ہوں، لیکن میرا بھی یہی ماننا ہے کہ ایکسٹنشن نہیں ملنی چاہیئے۔ وجہہ پہلی تو یہی ہے کہ جنرل نے خود پہلے ہی انھیں بتا دیا تھا کہ یہ ایکٹنشن دینگے بھی تو وہ نہیں لے گا۔
اصل مدعا اسکے پیچھے جو پنہاں ہے وہ راحیل شریف کی اپنی پیشہ ورانہ مہارت ہے۔ ایک ایسا شخص جسکا کام ہی ٹریننگ اینڈ ایوالیویشن سے رہا ہے، اس کے لیئے یہ مر مٹنے کا مقام ہے کہ وہ اپنے پیچھے اپنے کور کمانڈرز کو اتنا ٹرین نہیں کرسکا کہ وہ اسکے بعد آرمی کی باگ ڈور سنبھالیں۔
میرا ذاتی خیال ہے کہ راحیل شریف کے لیئے اسکے بعد بھی ملک اور قوم کی خدمت کے بہت اچھے مواقع ہیں۔ اسکو وزارت دفاع میں اچھے عہدے پر رکھا جا سکتا ہے، ایس پی ڈی اور ایسے بہت سارے محکمے ہیں جن میں راحیل شریف اچھا کام کرسکتا ہے۔ لیکن جہاں تک مجھے نظر آتا ہے، وہ خواہ مخواہ اپنے سے نیچے والوں کا حق دبا کر اپنے کور کمانڈرز کو اندر سے اپنے خلاف نہیں کرے گا
تاریک انساف ، ٹلی اور مخصوص ایجنڈے پہ کام کرنے والے اینکرز نے اپنی جانب سے آرمی چیف کو سیاسی معاملات میں گھسیٹنے ، حتیٰ کہ ٹیک اوور تک کے لئے اکسایا مگر آرمی چیف نے غیر جانبدار اور پیشہ ور جرنیل ہونے کا ثبوت پیش کر دیا ،،،تاریک انساپ کے مجاہدین اور اے آروائی کے حوالدار اینکر آج کل آرمی چیف سے خاصے نالاں نظر آتے ہیں ،،،اب ان کی ساری امیدوں اور تمناؤں کا مرکز آنے والا چیف آف آرمی سٹاف بن چکا ہے کہ شاید وہی انگلی اٹھائے گا ، ایسا نہ ہوا تو حکومت حاصل کرنا خواب ہی رہے گا ۔
جب کمّی لوھار کو تشریف پر ٹھڈّے مار کر جدّہ دفع کر دیا گیا تھا، تو پٹواری لیگ کافور ھو کر ھوا میں تحلیل ھو گئی تھی، اور پڑھے لکھے پِنجاب والے چوھدری بردران فوج کے پٹاری سے برآمد ھو گئے تھے، غلام ابن غلام پٹواری جی
سوچ ہی ہے انکی۔ آرمی صرف ایک شخص کے اوپر نہیں چلتی۔ باقی کو کمانڈرز جھک مارنے نہیں بیٹھے ہوتے۔ چیف کے انکار کا مطلب ہوتا ہے کہ تمام یا زیادہ تر کورکمانڈرز کا فیصلہ بھی یہی ہے۔ آرمی ایک ادارے کا نام ہے، انکی طرح کی تانگہ پارٹی کا نہیں کہ ایک اگر عمران خان کو نکال دو تو پیچھے کچھ رہ ہی نہیں جاتا۔
جب کمّی لوھار کو تشریف پر ٹھڈّے مار کر جدّہ دفع کر دیا گیا تھا، تو پٹواری لیگ کافور ھو کر ھوا میں تحلیل ھو گئی تھی، اور پڑھے لکھے پِنجاب والے چوھدری بردران فوج کے پٹاری سے برآمد ھو گئے تھے، غلام ابن غلام پٹواری جی
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|