ہے دنیا کا دستور کہ سچوں کو الزام دیتی ہے
جو پیا سے بھی نہیں اٹھا کر جام دیتی ہے
مگر یہ بھی ہے کے جب ظلم بڑھتا ہے
بغاوت پھر مسکرا کر کوئی صدام دیتی ہے
ابھی ہے حوصلہ زندہ ابھی سانسیں سلامت ہیں
خدا کی دے ہوئی زندگی اور دین باقی ہے
تو اپنی ایک بطحا پر نہ ناز کر اے ظالم
بھلے صدام بے بس تھا مگر لادن باقی ہے