In order to meet the budget deficit government rely on loans Increased

SpIDeR.

Minister (2k+ posts)
396637-rupees_-1443988920-857-640x480.jpg


رواں سہ ماہی میں انویسٹمنٹ بانڈزاورٹریژری بلز کی نیلامی سے حکومت 1250ارب حاصل کریگی۔ فوٹو: فائل
کراچی: حکومت رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز اور ٹریژری بلز کے ذریعے ایک ہزار 250ارب روپے کا قرضہ حاصل کرے گی۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ آکشن کلینڈر کے مطابق اکتوبر سے دسمبر کے دوران وفاقی حکومت 150ارب روپے کے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز اور ایک ہزار ایک سو ارب روپے کے ٹریژری بلز نیلام کرے گی۔ بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے حکومت کا قرضوں پر انحصار تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ رواں سال اگست تک حکومت نے بینکوں سے 2932ارب روپے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز جبکہ 2533 ارب روپے ٹریژری بلز کے ذریعے حاصل کیے ہیں۔ پہلی سہ ماہی کے دوران حکومت کی قرض گیری مالی سال 2013-14کی اسی مدت میں 76ارب روپے مقابلے میں 268ارب روپے رہی ہے۔حکومت نے بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے آئی ایم ایف سے بھی بجٹ خسارے اور اسٹیٹ بینک سے قرض گیری کم رکھنے کی شرائط میں نرمی کی سہولت حاصل کرلی ہے جس کے بعد اس بات کا قومی امکان ہے کہ حکومت شرح سود اور افراط زر میں کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسٹیٹ بینک سے قرض گیری میں اضافہ کرے گی۔ اسٹیٹ بینک سے لیے گئے قرضوں کو افراط زر میں اضافے کا سبب قرار دیا جاتاہے تاہم اس وقت شرح سوداور افراط زر کی شرح کم ہونے سے اسٹیٹ بینک
سے قرضوں کا حصول حکومت کے لیے خدشات کو کم رکھنے میں معاون ہوگا
۔

http://www.express.pk/story/396637/
 

Admiral

Chief Minister (5k+ posts)
حکومت شرح سود اور افراط زر میں کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسٹیٹ بینک سے قرض گیری میں اضافہ کرے گی۔

اگر آپ اسٹیٹ بینک کی ویب سائیٹ پر موجود پچھلے سات سالوں کی رپورٹس اور ڈیٹا پڑھیں تو ٹھیک ٹھیک اندازہ ہوتا ہے کہ قومی خزانے سے زیادہ یتیم کوئی شے نہیں پاکستان میں
سیاستدانوں کو میرا پیغام
پورا ملک ہی بیچ کر کھا جاؤ
ساَنوُ کِی؟؟
ہماری نیم پڑھا لکھا جمہوریت پسند ٹولہ تو یہی کہے گا کہ فوج ملک کھا گئی
:lol::lol:
 
بجٹ خسارے کو کم کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے ٹیکسز کا دائرہ کار وسیع کرنا ہوگا ، معیشت کو ڈاکومینٹڈ کرنا ہوگا ، مگر یہاں حالت یہ ہے کہ کروڑوں اربوں روپے کمانے والے ٹیکس نمبر تک لینا گوارا نہیں کرتے ، حکومت ان پہ ٹیکس لگائے تو تاریک انصاف جیسی نام نہاد انقلابی پارٹیاں ٹیکس چور اور حرام خوروں کی حمایت میں سڑکوں پہ نکلنے کی دھمکیاں دیتی ہیں :angry_smile:
 

arafay

Chief Minister (5k+ posts)
hukumat ne khud hi interest rate giraya ha takay ziyada qarz uthaya jaye. warna gdp growth rate to 4% pe hi atka hua ha jabke interested rate adaha hochuka ha do saal mein. is se andaza hota ha ke investors ka koi trust nahi raha.
 

Back
Top