How International Incoming Calls are Charged?

dubaikadada

Politcal Worker (100+ posts)
International Incoming Call Rates Will Not Go Down Again! 19, Feb 2013

http://propakistani.pk/2013/02/19/international-incoming-call-rates-will-not-go-down-again/

Pakistanis living abroad are paying high rates for calling their friends and family in Pakistan Since October 2012 as the call rates to Pakistan increased by 400%(on average) after ICH or International Clearing House was implemented.Later on, as you all may know, a petition was filed in Lahore High Court and eventually the ICH was suspended through court orders on October 30th, 2012. Furthering the court order, PTA also directed all telecom operators to revise their rates to pre-ICH level.
However, Pakistani living abroad are still paying high rates for making calls to their FnF in Pakistan. In this post we will try to explain those Pakistanis that why these rates are likely to remain high FOR EVER.


How International Incoming Calls are Charged?

To begin with, lets understand the mechanism with which international incoming calls are charged. For that, following are charges that are attached with an international incoming call:
International Incoming Call Charges = ASR + Pakistani Operators Charges + APC (In case call is terminated on mobile number)

  • ASR (Approved Settlement Rates) is the share of charges that go to foreign operator or the operator that originates the call, such as Etisalat,Verizon, Orange etc.
  • Pakistani Operators Charges = Share of charges that go to Pakistani operator that receives calls, such as PTCL, Mobilink, Telenor etc.
  • APC (Access Promotion Charges) = APC charges are imposed on every international incoming calls. APC charges for the calls that terminate on landline numbers go to local operator, such as PTCL, but APC charges for the calls that are terminated on mobile numbers go to USF.
Pre-ICH International Incoming Rates:

Now that we understand all the components of charges involved in international incoming call, here are the authority (PTA) approved rates that were applicable before ICH:

  • ASR: 6.25 cents / minute
  • LDIs Share: 5.0 cents / minute
  • APC: 1.25 cents / minute
  • Total Charges: 12.5 cents / minute
So theoretically, maximum possible call charges before ICH were 12.5 cents per minute. However, due to competition and various other reasons that we will explain below international calls were charged at as low as 1.5 to 2 cents per minute.
LDI operators used to decrease their share (5.0 cents per minute) to as low as 1.25 cents per minute, while they never collected APC since the issue of APC collection was in court and operators thought to not to charge APC at all to offer lower call rate and hence get more share for international incoming calls.
It maybe recalled that almost every operator had taken the APC collection case to court and were granted stay orders. Operators in fact didnt charge APC from distant callers and hence the total call charges for international incoming call was as low as 1.5 to 2 cents per minute.
During-ICH International Incoming Rates:

Due to ICH, all these rates were revised as following:

  • ASR: 8.80 cents / minute
  • LDIs Share: 5.9 cents / minute
  • APC: 2.90 cents / minute
  • Total Charges: 17.6 cents / minute
After October 1st, 2012, telecom operators started charging these new rates from international callers, which were, in some cases, 10 times higher than the old rates.
Post-ICH International Incoming Rates:

After ICH was suspended by Lahore High Court, the Pakistan Telecommunication Authority directed all operators to revise their rates to original Pre-ICH level. Complying with this PTA directive, telecom operators in Pakistan revised their international incoming call charges and settled them at 12.5 cents per minutes (see above pre-ICH rates).
Things were different this time, as LDI operators were closely bonded now and competition was almost nil. Hence instead of lowering call charges and not charging APC, they all are charging maximum allowed rates that are as following:

  • ASR: 6.25 cents / minute
  • LDIs Share: 5.0 cents / minute
  • APC: 1.25 cents / minute
  • Total Charges: 12.5 cents / minute
I am not saying that telecom operators have formed a cartel, as there is no such evidence available to anyone, but considering that all operators are charging the same rates for international incoming calls, it hints that operators are in some kind of understanding which is helping them all.
And hence, Pakistanis living abroad are still paying high, despite the fact that ICH is suspended now.
Crux:

For those who are unable to understand the technicalities, here is the the complete story in simpler words:
Before ICH, operators were in competition and they used to offer lowest possible rates to international callers and hence rates used to be low. Now after ICH, there seems to be no competition and hence all operators are charging maximum possible rates and this is why rates are high and likely to remain high unless the competition starts again.
If there is anything confusing you, or you still need further explanation then please drop your question in below comments.


http://propakistani.pk/2013/02/19/international-incoming-call-rates-will-not-go-down-again/






بیرون ملک مقیم پاکستانی اکتوبر 2012ء میں انٹرنیشنل کلیئرنگ ہاؤس یا آئی سی ایچ کے نفاذ کے بعد سے پاکستان میں مقیم اپنے اہل خانہ اور دوستوں کو کال کرنے پر (اوسط نرخوں سے) 400 فیصد زیادہ چارجز ادا کر رہے ہیں۔
بعد ازاں، جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے، کہ لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی اور بالآخر 30 اکتوبر 2012ء کو عدالتی احکامات پر آئی سی ایچ کو معطل کیا گیا۔ بعد ازاں عدالتی احکامات پر پی ٹی اے نے تمام ٹیلی کام آپریٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے نرخ آئی سی ایچ سے قبل کی سطح پر واپس لے جائیں۔
لیکن بیرون ملک مقیم پاکستانی اب بھی پاکستان میں اپنے دوستوں اور اہل خانہ کو کالز کرنے پر اضافی چارجز ادا کر رہے ہیں۔ اس پوسٹ میں ہم ان پاکستانیوں کے سامنے واضح کرنے کی کوشش کریں گے کہ آخر کیوں یہ نرخ ہمیشہ برقرار رہیں گے، اور ان میں کمی کی مستقبل قریب میں کوئی توقع نہ رکھی جائے۔
بیرون ملک سے آنے والی کالز کو کس طرح چارج کیا جاتا ہے؟

ابتداء میں ہم اس طریقے کو سمجھتے ہیں جس کے ذریعے بیرون ملک سے آنے والی کالز کو چارج کیا جاتا ہے۔ اس کے لیے بین الاقوامی کالز کے ساتھ مندرجہ ذیل چارجز جڑے ہوتے ہیں:
انٹرنیشنل ان کمنگ کال چارجز = اے ایس آر + پاکستانی آپریٹر کے چارجز + اے پی سی (موبائل نمبر پر کال ختم ہونے کی صورت میں)

  • اے ایس آر (اپرووڈ سیٹلمنٹ ریٹس) = چارجز کا وہ حصہ ہے جو غیر ملکی آپریٹر یا اس آپریٹر کو جاتا ہے جہاں سے کال آئی ہے، جیسا کہ اتصالات، ویریزون، اورنج وغیرہ۔
  • پاکستانی آپریٹر کے چارجز= چارجز کا وہ حصہ جو کال ریسیو کرنے والے پاکستانی آپریٹرز کو جاتا ہے، جیسا کہ پی ٹی سی ایل، موبی لنک، ٹیلی نار وغیرہ۔
  • اے پی سی (ایکسس پروموشن چارجز) = اے پی سی چارجز بیرون ملک سے آنے والی ہر کالز پر نافذ کیے جاتے ہیں۔ کالز کے لیے اے پی سی چارجز جو لینڈ لائن نمبروں پر ختم ہوتے ہیں مقامی آپریٹر جیسا کہ پی ٹی سی ایل وغیرہ کو جاتے ہیں، لیکن کالز کے لیے اے پی سی چارجز جو موبائل نمبرز پر ختم ہوں یو ایس ایف کو جاتے ہیں۔
آئی سی ایچ سے قبل بیرون ملک سے آنے والی کالز کے نرخ:

اب جبکہ ہم بیرون ملک سے آنے والی کالز کے تمام اجزا کو سمجھ چکے ہیں، تو آئیے آپ کو آئی سی ایچ سے قبل کے وہ نرخ بھی دکھائیں جو اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے منظور شدہ تھے:

  • اے ایس آر: 6.25 سینٹ فی منٹ
  • ایل ڈی آئی کا حصہ: 5.0 سینٹ فی منٹ
  • اے پی سی: 1.25 سینٹ فی منٹ
  • کل چارجز: 12.5 سینٹ فی منٹ
یوں اصولاً تو آئی سی ایچ سے قبل ممکنہ کال کے زیادہ سے زیادہ چارجز 12.5 سینٹ فی منٹ تھے۔ البتہ مسابقت اور مقابلے کی سخت فضاء اور چند دیگر وجوہات جن کا ذکر نیچے ہوگا- کی وجہ سے بین الاقوامی کال کے لیے 1.5 سے 2 سینٹ فی منٹ کی قیمت تک چارج کی گئی۔
ایل ڈی آئی آپریٹرز نے اپنے حصے (5.0 سینٹ فی منٹ) کو گھٹا کر 1.25 سینٹ فی منٹ تک گھٹا ڈالا، جبکہ انہوں نے اے پی سی کا معاملہ عدالت میں پہنچنے تک اے پی سی کلیکشن سرے سے کی ہی نہیں اور آپریٹرز نے کم ترین کال نرخوں کے لیے اے پی سی چارجز لینے کا فیصلہ ہی نہ کیا اور یوں بیرون ملک سے آنے والی کالز میں زیادہ حصہ سمیٹا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ تقریباً ہر آپریٹر اے پی سی کلیکشن کے معاملے کو عدالت میں لے کر گیا اور انہیں حکم امتناعی ملا۔ دراصل آپریٹرز دور سے کالز کرنے والوں سے اے پی سی چارج نہیں کرتے تھے اور یوں بیرون ملک سے آنے والی کالز کے کل نرخ 1.5 سے 2 سینٹ فی منٹ تھے۔
آئی سی ایچ کے دوران بیرون ملک سے آنے والی کالز کے نرخ:

آئی سی ایچ کی وجہ سے نرخ تبدیل ہو کر یہ ہو گئے:

  • اے ایس آر: 8.80 سینٹ فی منٹ
  • ایل ڈی آئی شیئر: 5.9 سینٹ فی منٹ
  • اے پی سی: 2.90 سینٹ فی منٹ
  • کل چارجز: 17.6 سینٹ فی منٹ
یکم اکتوبر 2012ء کے بعد ٹیلی کام آپریٹرز نے بیرون ملک سے کال کرنے والوں کے لیے ان نئے ریٹس کو چارج کرنا شروع کیا، جو چند حالات میں پرانے نرخوں سے 10 گنا تک زیادہ ہو گئے۔
آئی سی ایچ کے بعد بیرون ملک سے آنے والی کالز کے نرخ:

لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے آئی سی ایچ کو معطل کیے جانے کے بعد پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے تمام آپریٹرز کو اپنے نرخوں کو آئی سی ایچ سے قبل کی سطح پر لے جانے کے احکامات جاری کیے۔ پی ٹی اے کے احکامات کے مطابق پاکستان میں ٹیلی کام آپریٹرز نے اپنے بیرون ملک سے آنے والے کالز کے چارجز پر غور کیا اور انہیں 12.5 سینٹ فی منٹ کی سطح تک لے آئے (دیکھئے اوپر آئی سی ایچ سے قبل والے نرخ)۔
لیکن اس مرتبہ معاملات مختلف تھے، کیونکہ ایل ڈی آئی آپریٹرز اب مکمل طور پرمتحد تھے اور مقابلے کی فضا تقریباً صفر تھی۔ یوں کال چارجز کو کم کرنے اور اے پی سی چارج نہ کرنے کے بجائے انہوں نے وہ نرخ منتخب کیے جن کی زیادہ سے زیادہ اجازت دی، یعنی کہ یہ:

  • اے ایس آر: 6.25 سینٹ فی منٹ
  • ایل ڈی آئی شیئر: 5.0 سینٹ فی منٹ
  • اے پی سی: 1.25 سینٹ فی منٹ
  • کل چارجز: 12.5 سینٹ فی منٹ
میں یہ نہیں کہہ رہا کہ ٹیلی کام آپریٹرز نے قیمتیں بڑھانے کے لیے گٹھ جوڑ کر لیا، کیونکہ اس حوالے سے کوئی شہادت کسی کے پاس موجود نہیں، لیکن تمام آپریٹرز کی جانب سے بیرون ملک سے آنے والی کالز پر یکساں نرخ وصول کرنا اشارہ کرتا ہے کہ آپریٹرز کے درمیان کچھ نہ کچھ مفاہمت ضرور ہے جو سب کے لیے فائدہ مند ہے۔
اور یوں بیرون ملک مقیم پاکستانی آئی سی ایچ کی معطلی کے باوجود بھاری نرخوں پر کالز کر رہے ہیں۔
بنیادی نکتہ:

وہ جو تکنیکی معاملات کو نہیں سمجھ پا رہے، ان کے لیے سادہ ترین الفاظ میں مکمل کہانی یہ ہے :
آئی سی ایچ سے قبل آپریٹرز کے درمیان مقابلے کی زبردست فضا تھی اور وہ بین الاقوامی کالرز کے لیے ممکنہ حد تک کم ترین نرخ پیش کر رہے تھے اور یوں ریٹس بہت کم رہے۔ لیکن اب آئی سی ایچ کے بعد جب مقابلے کی فضا نہیں دکھائی دیتی تو تمام آپریٹرز جس حد تک اجازت ہے، اس حد تک زیادہ ریٹس چارج کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ریٹس بہت زیادہ ہیں اور مسابقت کے دوبارہ شروع ہونے تک اس کے کم ہونے کے امکانات نہیں۔
 

nomi304

Minister (2k+ posts)
jahan insan basatay houn wahan qanun hota hai aub tu hum insan be nahin rahay kaisa qanun jangal raaj hai her jaaga
 

sumisrar

Minister (2k+ posts)
From UK to india call rate is 0.5 Pence and Pakistan 10 Pence (9.5 P more per minute, pakistani rupees main Rs. 15 more per minute)

If they can manage to give benefit NRI's why not Pakistan???
 

Back
Top