چیف جسٹس ڈٹ گئے، نتیجہ کیا نکلے گا؟اجمل جامی کا تبصرہ

shehbazhaia.jpg

صحافی و تجزیہ کار اجمل جامی نے کہا ہے کہ انتخابات منسوخی کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف درخواستوں پر بینچ ٹوٹنے کے بعد نیا بینچ نہیں بنے گا بلکہ یہی چار رکنی بینچ کل سماعت کرے گا۔

اپنے تازہ ترین وی لاگ میں اجمل جامی کا کہنا تھا کہ جسٹس امین الدین کے اٹھنے سے ٹوٹنے والا بینچ از سر نو تشکیل نہیں دیا جائے گا، اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ اگر نیا بینچ تشکیل دیا جاتا ہے تو سارا کیس صفر سے دوبارہ شروع کرنا پڑے گا، دوسری وجہ یہ ہے کہ بینچ میں شامل ججز کے ذہن میں یہ بات بھی موجود ہوگی کہ حکومت ساتھ ساتھ قانون سازی میں بھی مصروف ہے ، ایسی صورت میں نیا بینچ کسی تنازعے کا شکار ہوسکتا ہے۔

اجمل جامی نے کہا کہ چیف جسٹس ہٹنے والے نہیں ہیں، وہ کھڑے رہیں گے اور ڈٹے رہیں گے اور وہ اپنی طاقت کو حت الامکان استعمال کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے اور اسی لیے کل اس کیس میں بقیہ رہ جانے والے چار ججز کا بینچ ہی سماعت کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ فل کورٹ کی تشکیل کی باتیں بھی ہورہی ہیں تاہم فل کورٹ بھی تشکیل نہیں دیا جائے گا کہ عدالت میں تقسیم اس قدر واضح ہوچکی ہے کہ اب اعتماد کا فقدان پیدا ہوگیا ہے، عددی معاملات بھی ایسے ہیں رسک نہیں لیا جارہا کیونکہ دو ججز جن میں ایک خاتون جج شامل ہیں کایا پلٹ سکتے ہیں۔

اجمل جامی نے کہا کہ اب چیف جسٹس اس کیس کا فیصلہ دیں گے اور اگر حکومت نے اس فیصلے کی مخالفت کی اور عملدرآمد میں رکاوٹ کھڑی کی تو ملک میں بحران مزید شدت اختیار کرجائے گا جو تیسری راہ کو کھولنے کی باتیں ہوں گی، کوئی مانے یا نامانے، حالانکہ وہ آنا نہیں چاہتے ، ان کے بس میں بھی نہیں ہے مگر ان کی راہیں کھولی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی کی جانب سے شہید ذولفقار علی بھٹو اور آصف علی زرداری کی تعریفوں کے پیچھے پی ٹی آئی کے سنجیدہ حلقوں کی یہ سوچ ہے کہ اگر کوئی درمیانی راستہ نکلے گا تو پیپلزپارٹی کے ذریعے ہی نکلے گا اور تمام دروازے بند ہیں۔