
سوات میں درخت کاٹنے والے ٹھیکدار کے بندوں نے درخت لگانے اور ان کی حفاظت کرنے والے مولوی فضل وہاب کو تشدد کا نشانہ بنا کر ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے حوالات میں بند کروادیا۔
تفصیلات کے مطابق مینگورہ سوات سے تعلق رکھنے والے دینی مدرسے کے معلم مولوی فضل وہاب مدرسے میں طلباء کو دینی علوم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیمات بھی دیتے تھے اور طلبہ کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے بھی آگاہی دیتے تھے، انہوں نے اپنے شاگردوں کے ساتھ دس ہزار سے زائد درخت لگائے اور ان کی نگہبانی کی ، تاہم مینگورہ بائی پاس ٹریک پر ان درختوں کو مینگورہ بائی پاس ٹریک پر بائی پاس کے ٹھیکدار کے بندوں نے کاٹ لیا۔
مولوی فضل وہاب کے استفسار کرنے پر انہیں مار مار کر کپڑے پھاڑ دیا جبکہ شہر کے ایم پی کے ذریعے ایف آئی آر درج کرواکے انہیں حوالات میں بند کروادیا۔
سوشل میڈیا پر مولوی فضل وہاب کی گرفتاری کےخلاف شدید ردعمل سامنے آنا شروع ہوگیا ہے، ہرمیت سنگھ نے کہا کہ اس موقع پر مجھے ایک ڈائیلاگ یاد آگیا کہ" انصاف ہوگا اور ضرور ہوگا"۔
https://twitter.com/x/status/1805158528715538934
عادی رائے نے کہا کہ مولوی فضل وہاب کو قوم پر احسان کے بدلے جیل جانا پڑا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1804960582459670903
مشاہد داوڑ نے کہا کہ 10 ہزار سے زائد پودے لگانے اور ٹمبر مافیا کے خلاف آواز اٹھانے والے قاری فضل وہاب کو بائی پاس واکینگ ٹریک پر پودے لگانے اور ناقص میٹریل کو عوام کے سامنے لانے پر ٹھیکدار نے امام مسجد کیساتھ ہاتھا پائی کی اور انہیں حوالات میں بند کردیا۔
https://twitter.com/x/status/1804938415885930789
عبدالستار بلوچ نے کہا کہ مقامی ایم پی اے کے ٹھیکدار نے درخت کاٹ دیئے اور وجہ پوچھنے پر تشدد کرکے جیل میں ڈلوادیا۔
https://twitter.com/x/status/1805159610988306533
عبدالسلام راکٹی نے کہا کہ درخت کاٹنےوالا زیادہ ہیں اور لگانے والا ایک ہے۔
https://twitter.com/x/status/1779816284844093876
عمیزہ علی نے کہا کہ ٹھیکدار کے بندوں نے بائی پاس واکینگ ٹریک پر لگائے گئے درخت کاٹنے پر جھگڑا، ٹھیکیدار نے امام مسجد کے ساتھ ہاتھا ہائی کی اور بعدمیں انہیں پولیس چوکی میں بند کروادیا۔
https://twitter.com/x/status/1804967285859262928
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6qarifazalawjahah.png