
ڈاکوئوں کے خلاف کارروائیوں کے دوران پولیس نے 4 ڈاکوئوں کو ہلاک کر دیا جبکہ 4 پولیس اہلکار بھی 2 مختلف واقعات میں شہید ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق ڈاکوئوں کی فائرنگ سے ضلع گھوٹکی کے علاقے گوٹھ میانی میں 3 پولیس اہلکار شہید ہو گئے جو رونتی تھانے میں اپنی ڈیوٹی کے لیے جا رہے تھے، شہید پولیس اہلکاروں میں شفیق احمد گل، عبدالحنان اور عبدالسمیع سموں شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق شہداء کی لاشیں تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دی گئی ہیں جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے اور سوگوار خاندان سے اظہار ہمدردی وتعزیت کرتے ہوئے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے رپورٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی گھوٹکی سے واقعے کی تفصیلات طلب کر لیں اور ڈی آئی جی سکھر کو ہدایت کی کہ پولیس افسران وجوانوں کو ڈیوٹی یا گھر جاتے وقت خوداختیاری حفاظتی اقدامات پر بریفنگ دی جائے۔ انہوں نے شہداء کے ورثاء سے اظہار کرتے ہوئے ہوئے کہا ملزمان جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، ڈاکوئوں کے آپریشن میں مزید تیزی لائی جائے گی۔
علاوہ ازیں پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں کچے کے علاقے ماچھکہ میں پولیس مقابلہ ہوا جس میں اغواء برائے تاوان، ڈکیتی وسنگین جرائم میں ملوث شرگینگ کے 4 ڈاکوئوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ ایس ایچ او نے جام شہادت نوش کیا۔ پولیس اور شرگینگ میں فائرنگ کے تبادلے پر اے ایس پی بھونگ ایاز خان اور ڈی پی او عمران احمد ملک بھاری نفری لے کر جائے وقوعہ پر پہنچے تھے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا برائے تاوان کی واردات ناکام بنانے کیلئے پولیس وہاں پہنچی تھی جس پر ملزمان نے فائرنگ کر دی۔ پولیس مقابلے میں مچھکہ پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او اور سب انسپکٹر محمد رمضان دل کا دورہ پڑنے سے شہید ہو گئے، 4 ڈاکوئوں کو ہلاک کر دیا گیا جبکہ واقعے میں ایک کانسٹیبل زخمی ہو گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kachhadakuskjskjd.png