گجرات میں پنجاب پولیس نے شیمپو چوری کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی

PRjY3024tg.jpg


دیونہ منڈی میں انوکھا واقعہ: رفع حاجت کے بہانے گھر میں داخل ہو کر عورت نے شیمپو کی بوتل چرائی، پولیس نے مقدمہ درج کر لیا

گجرات کے تھانہ رحمانیہ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں ایک نامعلوم عورت نے رفع حاجت کے بہانے ایک گھر میں داخل ہو کر شیمپو کی بوتل چرا لی۔ واقعہ موضع دیونہ منڈی کے رہائشی اسد اشفاق کے گھر میں پیش آیا، جہاں ایک عورت نے واش روم میں رکھی ہوئی 500 روپے مالیت کی شیمپو کی بوتل چرا کر فرار ہو گئی۔

پولیس نے ہمسائے توقیر لیاقت کی مدعیت میں اسد اشفاق کے گھر میں ہونے والی چوری کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقدمہ دفعہ 380 تھفٹ ایکٹ کے تحت درج کیا گیا ہے، اور پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے۔

تاہم، شیمپو کی بوتل چوری کے مقدمے کی خبر عام ہونے کے بعد پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ لاکھوں روپے کی چوری اور ڈکیتیوں کے مقدمات کو نظر انداز کرتے ہوئے پولیس نے محض 500 روپے کی شیمپو کی بوتل چوری کا مقدمہ درج کر کے وقت ضائع کیا ہے۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ پولیس کو چھوٹے چھوٹے مقدمات پر توجہ دینے کے بجائے بڑے جرائم کی تفتیش اور ان کی روک تھام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس طرح کے مقدمات درج کرنے سے عوام کا پولیس پر سے اعتماد کم ہو رہا ہے۔

پولیس کے ترجمان نے اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر چوری کا مقدمہ، چاہے اس کی مالیت کچھ بھی ہو، قانونی طور پر درج کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس تمام مقدمات کو یکساں اہمیت دیتی ہے اور ہر معاملے میں قانون کے مطابق کارروائی کی جاتی ہے۔

یہ واقعہ نہ صرف پولیس کی ترجیحات پر سوال اٹھاتا ہے، بلکہ سماج میں چھوٹے جرائم کے تئیں بیداری کی ضرورت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پولیس اس مقدمے کی تفتیش میں کس حد تک پیش رفت کرتی ہے اور کیا عوام کے تحفظ کے لیے موثر اقدامات کرتی ہے۔

اس واقعے کے بعد سماجی میڈیا پر بھی پولیس کی کارکردگی پر تنقید کی جا رہی ہے، جبکہ کچھ صارفین نے اسے "شیمپو گیٹ" کا نام دے کر مزاحیہ انداز میں بھی بیان کیا ہے۔ تاہم، اس معاملے کی سنگینی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ یہ معاشرے میں قانون اور نظم و ضبط کے تئیں عوام کے اعتماد کو متاثر کرتا ہے۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
شیمپو گیٹ سکینڈل
یہ ایک عام سی چوری نہیں بلکہ

یہ ایک عالمی سطح کا ایک سیریس سکینڈل ہے
اور اس کے لئے جے آئی ٹی
بنانے کی ضرورت ہے
 

Back
Top