
کچھ روز قبل برفباری میں پھنسنے والے سیاحوں کے ساتھ پیش آئے سانحہ مری کے رونما ہونے تک تو کوئی مدد کو موجود نہ تھا مگر اب ہر کوئی اپنے نمبر بنانے کیلئے ایک دوسرے کو پیچھے چھوڑنے میں لگا ہے۔
سانحہ مری کے بعد نہ صرف سرکاری انتظامیہ متحرک ہوئی بلکہ کچھ سرکاری افسران ٹریفک کلئیر کرنے کی ویڈیوز اور تصاویر بناکر سوشل میڈیا پر شئیر کرتے رہے اور اپنے آپکو عوام کی نظروں میں متحرک بناکر پیش کرنیکی کوشش کرتے رہے۔
7 جنوری کو پیش آنے والے اس سانحے کے بعد خیبرپختونخوا کے ضلع ابیٹ آباد کی پولیس نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ان کا دعویٰ ہے کہ "نتھیاگلی شدید برف باری کے دوران ایبٹ آباد پولیس کے جوان رات کے پچھلے پہر سیاحوں کی سہولت و آسانی کے لیے روڈ سے برف ہٹانے کےساتھ ساتھ سیاحوں کو سخت سردی میں گرما گرم چائے بھی پیش کر رہے ہیں۔"
https://twitter.com/x/status/1479613976849920003
ہوبہو اسی ویڈیو کو پنجاب پولیس کے آفیشل اکاؤنٹ نے بھی شیئر کیا اور کیپشن میں لکھا کہ مری میں برفانی طوفان کی شدید صورتحال میں پنجاب پولیس کے جوان گاڑیوں میں محصور سیاحوں کو چائے اور دیگر امدادی اشیاء فراہم کرتے ہوئے۔
https://twitter.com/x/status/1479859475615928321
پنجاب پولیس نے مزید لکھا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے پولیس اور انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عوام کا تعاون بھی بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
لیکن سوشل میڈیا صارفین کا دعویٰ ہے کہ یہ ویڈیو پنجاب پولیس کی ہے ہی نہیں، یہ ایبٹ آباد پولیس کی ہے ، انہوں نے پنجاب پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ کے پی پولیس کی ویڈیو پر کیوں اترا رہے ہیں اور انہیں اس طرح دروگ گوئی کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
https://twitter.com/x/status/1479871569115631618
لیکن ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا ہے کہ میں نے پنجاب پولیس کی جیکٹ سے ملا کر دیکھا ہے پنجاب پولیس کا ہی جوان ہے کے پی کے پولیس نے کہیں سے اٹھا کر لگا دی ہے لگتا ہے
https://twitter.com/x/status/1479883711210471428
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے بھی اسے پنجاب پولیس کی ویڈیو قراردیتے ہوئے کہا کہ جو زبان بول رہے ہیں وہ مری کی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1479886332474400768
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/abboti1i1.jpg