
ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی بری کارکردگی اور پاکستان میں کھیلوں کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ بھی بول اٹھے۔
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما و مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر لوگ پاکستان کرکٹ بورڈ کا رونا رو رہے ہیں حالانکہ کھیلوں کی ہر فیڈریشن پر کوئی نہ کوئی قبضہ کر کے بیٹھا ہوا ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کھیلوں کی فیڈریشنز پر قبضہ کرنے والے لوگوں کی بڑی تعداد ریٹائرڈ افراد کی ہے جن کا مقصد صرف اور صرف ان عہدوں سے ملنے والی مراعات کا حصول ہے۔
اولمپکس مقابلوں میں چھوٹے چھوٹے ملکوں سے کھلاڑیوں کے بڑے بڑے دستے شریک ہوتے ہیں جبکہ بدقسمتی سے 25 کروڑ کے ملک میں 3 سے 4 ایتھلیٹ اولمپکس میں ہماری نمائندگی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مقابلوں میں کھلاڑیوں کا ملک کے لیے کوئی میڈل جیت کر لے آنا تو دور کی بات ہے فیڈریشنز کم سے کم کھلاڑیوں کو اولمپکس کے لیے کوالیفائی تو کروائیں اور ایسا نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں۔ یاد رہے کہ ماضی میں ہماری سپورٹس فیڈریشن میں تنازعات کی وجہ سے پاکستان کے قومی کھیل ہاکی کے علاوہ فٹ بال ودیگر کھیلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارشد ندیم آج جس مقام پر ہے وہ اپنی محنت کے بل پر یہاں پہنچا ہے، اس کے پیچھے کوئی فیڈریشن یا سپورٹ نہیں تھی، فیڈریشن میں ریگولیشن سسٹم لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم کھیلوں میں بہتری کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں جس میں آئندہ کھیلوں کی فیڈریشنز کی کارکردگی جانچنے کے لیے اہداف بھی طے کر دیئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کھیلوں کی ہر فیڈریشنز میں سے 15، 20 یا 50 لوگوں کو تو اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنا چہایے، قوم کا پیسہ صرف ان لوگوں پر خرچ کیا جائے گا جنہوں نے بیرون ملک جاکر پاکستان کی نمائندگی کرنی ہے۔ مزید کہا کہ سپورٹس جرنلزم کی صرف یہ ذمہ داری نہیں کہ کھلاڑیوں کی پرفارمنس دیکھیں اس بات پر بھی نظر رکھیں کہ فیڈریشنز اور بورڈ میں بیٹھے لوگ کب سے ہیں اور ان کی کارکردگی کیا ہے؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11rana sankjskjdjhd.png