
بھارتی ریاست مغربی بنگال کے شہر کولکتہ میں زیادتی کے بعد قتل کی گئی زیر تربیت ڈاکٹر کے والدین کو پولیس کی جانب سے رقم کی پیشکش کی گئی,کانگریس رہنما کا بڑا دعویٰ سامنے آگیا
کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چوہدری نے الزام عائد کیا کہ کولکتہ میں مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی ٹرینی ڈاکٹر کے والد کو پولیس نے مقتولہ کی لاش کی آخری رسومات جلد ادا کرنے کےلیے پیسوں کی پیشکش کی تھی۔
مغربی بنگال کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چوہدری نےمزید دعوی کیا کہ متاثرہ ڈاکٹر کے والدین کو حکام کی طرف سے عملی طور پر گھر میں نظر بند رکھا گیا,ادھیر رنجن نے صحافیوں کو بتایا کہ میں متاثرہ ڈاکٹر کے خاندان سے ان کی رہائش گاہ پر ملا اور ان سے طویل بات چیت کی۔ پولیس کی جانب سے انہیں مختلف بہانوں کی آڑ میں گھر سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ پولیس نے ان کے ارد گرد ایک رکاوٹ کھڑی کر دی ہے۔
9 اگست 2024 کو کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اسپتال میں 31 سالہ پوسٹ گریجویٹ تربیتی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کا واقعہ پیش آیا,وہ اسپتال کے سیمینار ہال میں چہرے پر زخموں کے ساتھ مردہ پائی گئی تھیں۔
احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں نے اس واقعے کے بعد سے کام چھوڑ ہڑتال شروع کر دی اور وہ اپنی ساتھی کے لیے انصاف اور طبی اداروں میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
کانگریس کے سینئر رہنما نے پولیس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آر جی کار اسپتال کے دورے کے دوران احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں سے ملنے سے روک دیا گیا,پولیس واقعے کی تحقیقات کررہی ہے.
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/conghresshi1122.jpg