
انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آئی) کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے میں سکیورٹی اداروں نے خفیہ معلومات ملنے پر کیے جانے والے ایک آپریشن میں فائرنگ کے شدید تبادلہ کے بعد 3 دہشت گردوں کو ہلاک اور 3 کو زخمی کر دیا ہے۔ دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے بتایا گیا ہے جو دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک و زخمی ہونیوالے دہشتگرد 12 اگست 2024 ء کو ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی کو شہید کرنے سمیت ملک میں بہت سی دہشت گردی کی کارروائیوں سے ملوث تھے، قوم کے تعاون سے بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی سازش ناکام بنائیں گے۔ وزیراعظم شہبازشریف کی طرف سے ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی کو شہید کرنے میں ملوث دہشت گردوں کو منطقی انجام تک پہنچانے پر سکیورٹی فورسز کو سراہا۔
واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر علی بلوچ 12 اگست کو کوئٹہ سے پنجگور کی طرف جا رہے تھے کہ ضلع مستونگ کے علاقے کھڈکوچہ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا۔ ذاکر علی بلوچ ایماندار آفیسر کے طور پر جانے جاتے تھے جنہوں نے یو ای ٹی لاہور سے پٹرولیم اینڈ گیس میں بی ایس کی ڈگری حاصل کر رکھی تھی اور بلوچستان پبلک سروس کمیشن اسسٹنٹ کمشنر کی کیٹگری میں تعینات ہوئے تھے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ذاکر علی بلوچ کی شہادت میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر اپنے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: ڈپٹی کمشنر ذاکر بلوچ کی شہادت میں ملوث دہشت گردوں کو آج سیکورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن میں جہنم واصل کر دیا ہے، ریاست پاکستان ہمیشہ مظلوم کے ساتھ کھڑی رہے گی اور دہشت گردوں اور ان کے حمایتیوں کے خلاف لڑائی جاری رکھے گی!
https://twitter.com/x/status/1825843863791018407
یاد رہے کہ خارجیوں کے ایک گروپ نے گزشتہ روز بھی پاک افغان بارڈر سے پاکستان میں گھسنے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں 5 خارجی ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے تھے۔ سکیورٹی فورسز نے خارجی گروہ کو ضلع باجوڑ میں دراندازی کرتے ہوئے دیکھا تھا جہاں موثر طریقے سے کارروائی کی گئی تاہم فائرنگ کے تبادلے میں 3 سکیورٹی اہلکار بھی شہید ہو گئے تھے۔