
معروف اینکر پرسن ارشد شریف نے ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان کی اچانک وفات پر کہا ہے کہ "بڑے کیسز کی بغیر دباؤ کے تحقیقات کرنے والے افسران کو دھمکیاں دی جاتی تھیں۔ اور پھر ان کی اچانک وفات"۔
انہوں نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ "نیب کے افسر کامران فیصل کی پراسرار موت سے لیکر ڈاکٹر رضوان کی اچانک وفات۔ بڑے کیسز کی بغیر دباؤ کے تحقیقات کرنے والے افسران کو دھمکیاں دی جاتی تھیں، اور پھر ان کی اچانک وفات۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "اس حکومت کے آتے ہی ڈاکٹر رضوان کو چھٹی بھیجا گیا اور پُھر"
https://twitter.com/x/status/1523580729325944832
انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کے بہادر اور ایماندار افسر اچانک "دل کا دورہ" پڑنے سے خالق حقیقی سے جا ملے۔ انہوں نے شہباز شریف خاندان کے خلاف ناقابل تلافی ثبوت جمع کئے۔
اینکر نے یہ بھی کہا کہ "یقین نہیں آرہا کے انُکی وفات قدرتی ہے۔ اللہ ان کے درجات بلند کرے۔ آج پاکستان ایک بہادر ایماندار افسر سے محروم ہوگیا۔
https://twitter.com/x/status/1523575336210145280
اسی معاملے پر شہباز گل نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں، اسی طرح سے قتل کیا جاتا ہے لوگوں کو اس ملک میں، میری خبر کار ایکسیڈنٹ کی آنی تھی جیسے ان کی ہارٹ اٹیک کی آئی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1523581852262739968
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ سب کچھ اتنا اچھا مینیج کیا جاتا ہے جیسے کہ واقعی کوئی اتفاقی حادثہ ہو۔ یہ اتفاقی حادثہ نہیں۔ ملک میں ایک ساتھ اتنے اتفاقی حادثے نہیں قتل ہو رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dr-rizwan-FIAAAA.jpg
Last edited by a moderator: