
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ چھوٹے دوکانداروں سے سال کااگر 36ہزار روپے ٹیکس مانگ رہا ہوں تو یہ زیادتی نہیں ہے، اتنا ٹیکس دینا پڑے گا،تاہم ماہانہ 100 سے ڈیڑھ سو یونٹ استعمال کرنےو الے دوکانداروں کو ٹیکس سے چھوٹ دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ جو مشکلات آئیں گی وہ ضرور آئیں گی اور ہمیں وہ برداشت کرنا ہوں گی، میں نے سب سے پہلے شہباز شریف کے بیٹوں کی شوگر ملوں پر ٹیکس لگایا، اپنی فیکٹریوں پر بھی ٹیکس لگایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمارے دوکاندار بھائی ہم سے ناراض ہیں کیونکہ ہم نے دوکانداروں پر3 ہزار روپے ماہانہ اور 36ہزار روپے سالانہ ٹیکس عائد کیا ہے،ایک دوکاندار 1 لاکھ روپے ماہانہ کمالیتا ہوگا 12 لاکھ روپے سالانہ میں سے 36 ہزار روپے ٹیکس مانگ رہے ہیں تو زیادتی تو نہیں کررہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس میں بھی ہم اتنی تبدیلی کردیں گے کہ جو 100 ڈیڑھ سو یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے محلے کی چھوٹی دوکانیں ہوں گی ان پر سے ٹیکس معاف کردیں گے،میں اپنے تاجر بھائیوں کویہ یقین دلاتا ہوں کہ یہ آپ کا انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس سب ہوگا، 15 منٹ میں آپ اے ٹی ایل لسٹ میں شامل ہوسکتے ہیں اگر آپ اس میں شامل ہوجاتے ہیں تو کوئی آپ سے سوال نہیں پوچھ سکے گا۔
انہوں نے کہاکہ اس کے بعد آپ کے پاس کوئی افسر نہیں آئے گا، بجلی کے بلوں میں 36ہزار روپے سال کے دینے کے بعد آپ کا ایف بی آر سے تعلق ختم ہوجائے گا،آپ کو کوئی نوٹس نہیں آئے گا، کوئی افسر تنگ کرنے نہیں آئے گایہ میری ذمہ داری ہے،مگر ایک بات طے ہے اب ٹیکس دینا پڑے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9miftahismailtax.jpg