پی ڈی ایم حکومت میں کتنے سو ٹیکسٹائل ملز بند،کتنے لاکھ مزدور بیروزگارہوئے؟

iahahaii1.jpg


گزشتہ 5 ماہ کے دوران پاکستان بھر میں 150 سپننگ ویوینگ ٹیکسٹائل ملز بند ہو گئیں، جس کے باعث 20لاکھ سے زائد افراد بے روزگار ہو گئے ہیں، ٹیکسٹائل ملز مالکان کے مطابق اس وجہ پیداواری لاگت میں 100فیصد تک ہونے والا اضافہ ہے۔


مالکان نے شکوہ کیا کہ نئی حکومت آنے سے پہلے بجلی نرخ 18 روپے فی یونٹ تھے جو اب 36 روپے ہو چکے، پیٹرول150 سے بڑھ کر245 روپے فی لٹرہو گیا۔ انڈسٹری کو گیس دستیاب نہیں ہے ، ایل سیز نہیں کھل رہیں ٹیکسٹائل انڈسٹری چلانے کے لئے خام مال دستیاب نہیں، فوری نوٹس نہ لیا گیا تو مزید ٹیکسٹائل ملز بند ہوجائیں گی۔

دوسری جانب ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات 18.15 فیصد کم ہو کر 1.42 بلین ڈالر رہ گئیں جو کہ گزشتہ سال اسی مہینے میں 1.74 بلین ڈالر تھیں۔

ملک سے مجموعی طور پر برآمدات میں مسلسل تیسرے مہینے کمی آئی۔ کمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کیلئے رواں مالی سال برآمدی ہدف حاصل کرنا مشکل ہو گا۔ برآمدات میں کمی گزشتہ تین مہینوں کے دوران کئی عوامل کی وجہ سے شدت اختیار کر رہی ہے جس میں بجلی کی بلند قیمت، روپے کی قدر میں زبردست گراوٹ کے باوجود عالمی طلب میں کمی شامل ہے۔

برآمد کنندگان کا خیال ہے کہ برآمدات میں کمی کی ایک بڑی وجہ شرح مبادلہ میں عدم استحکام ہے۔ حکومت کی جانب سے مقامی ٹیکسوں اور لیویز پر ڈیوٹی کی کمی کو ختم کرنے سے برآمدی شعبے کے لیے لیکویڈیٹی کے مسائل بھی پیدا ہوئے ہیں۔

وزارت تجارت کی جانب سے برآمدات میں کمی کی وجوہات کی وضاحت کے لیے کوئی باقاعدہ بیان بھی سامنے نہیں آیا اور یہ بھی سچ ہے کہ وزیر تجارت نوید قمر وزارت کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد سے مسلسل غیر ملکی دوروں پر ہیں۔

بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نومبر میں ریڈی میڈ ملبوسات کی برآمدات میں قدر میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تاہم مقدار میں 49.70 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ نٹ ویئر کی قدر میں 12.80 فیصد اور مقدار میں 20.20 فیصد کمی ہوئی، بیڈ ویئر کی قدر میں 29.39 فیصد اور 378 فیصد کمی ہوئی۔

تولیے کی برآمدات کی قدر میں 12 فیصد اور مقدار میں 15 فیصد کمی ہوئی، جبکہ سوتی کپڑے کی قیمت میں 25 فیصد اور مقدار میں 32.68 فیصد کمی ہوئی۔ اسی طرح بنیادی اجناس میں، کاٹن یارن کی برآمدات میں 60.71 فیصد کمی ہوئی۔

جب کہ سوت کی برآمدات میں 19.09 فیصد کمی واقع ہوئی۔ تولیے کو چھوڑ کر تیار کردہ اشیاء کی برآمد میں 17.81 فیصد کمی ہوئی، اور زیر جائزہ ماہ کے دوران خیموں، کینوس اور ترپال میں بڑے پیمانے پر 18 فیصد اضافہ ہوا۔ نومبر میں خام روئی کی برآمد میں زیر جائزہ مہینوں کے دوران 100 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اسی طرح گزشتہ ماہ (نومبر) میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمد میں 41.16 فیصد کی کمی واقع ہوئی - یہ اس بات کی علامت ہے کہ توسیع یا جدید کاری کے منصوبے ترجیح نہیں تھے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کی کم پیداوار خام مال کی درآمد میں تیزی سے کمی کی وجہ سے ہوئی کیونکہ خام کپاس کی درآمد میں 10.88 فیصد کمی واقع ہوئی۔
 

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
It's insane,
Running industries with advance orders of 5 years are shutdown by this corrupt and incompetent government within 5 months.
It's a criminal negligence, intellectual dishonesty or intentional betrayal.
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
یہ سارے فیکٹری مالکان اور مزدور باہر نکل آئیں اور آگ لگا دیں اس امپورٹڈ حکومت اور انہیں لانے والوں کو
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
iahahaii1.jpg


گزشتہ 5 ماہ کے دوران پاکستان بھر میں 150 سپننگ ویوینگ ٹیکسٹائل ملز بند ہو گئیں، جس کے باعث 20لاکھ سے زائد افراد بے روزگار ہو گئے ہیں، ٹیکسٹائل ملز مالکان کے مطابق اس وجہ پیداواری لاگت میں 100فیصد تک ہونے والا اضافہ ہے۔


مالکان نے شکوہ کیا کہ نئی حکومت آنے سے پہلے بجلی نرخ 18 روپے فی یونٹ تھے جو اب 36 روپے ہو چکے، پیٹرول150 سے بڑھ کر245 روپے فی لٹرہو گیا۔ انڈسٹری کو گیس دستیاب نہیں ہے ، ایل سیز نہیں کھل رہیں ٹیکسٹائل انڈسٹری چلانے کے لئے خام مال دستیاب نہیں، فوری نوٹس نہ لیا گیا تو مزید ٹیکسٹائل ملز بند ہوجائیں گی۔

دوسری جانب ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات 18.15 فیصد کم ہو کر 1.42 بلین ڈالر رہ گئیں جو کہ گزشتہ سال اسی مہینے میں 1.74 بلین ڈالر تھیں۔

ملک سے مجموعی طور پر برآمدات میں مسلسل تیسرے مہینے کمی آئی۔ کمی سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کیلئے رواں مالی سال برآمدی ہدف حاصل کرنا مشکل ہو گا۔ برآمدات میں کمی گزشتہ تین مہینوں کے دوران کئی عوامل کی وجہ سے شدت اختیار کر رہی ہے جس میں بجلی کی بلند قیمت، روپے کی قدر میں زبردست گراوٹ کے باوجود عالمی طلب میں کمی شامل ہے۔

برآمد کنندگان کا خیال ہے کہ برآمدات میں کمی کی ایک بڑی وجہ شرح مبادلہ میں عدم استحکام ہے۔ حکومت کی جانب سے مقامی ٹیکسوں اور لیویز پر ڈیوٹی کی کمی کو ختم کرنے سے برآمدی شعبے کے لیے لیکویڈیٹی کے مسائل بھی پیدا ہوئے ہیں۔

وزارت تجارت کی جانب سے برآمدات میں کمی کی وجوہات کی وضاحت کے لیے کوئی باقاعدہ بیان بھی سامنے نہیں آیا اور یہ بھی سچ ہے کہ وزیر تجارت نوید قمر وزارت کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد سے مسلسل غیر ملکی دوروں پر ہیں۔

بیورو آف اسٹیٹسٹکس کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ نومبر میں ریڈی میڈ ملبوسات کی برآمدات میں قدر میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تاہم مقدار میں 49.70 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ نٹ ویئر کی قدر میں 12.80 فیصد اور مقدار میں 20.20 فیصد کمی ہوئی، بیڈ ویئر کی قدر میں 29.39 فیصد اور 378 فیصد کمی ہوئی۔

تولیے کی برآمدات کی قدر میں 12 فیصد اور مقدار میں 15 فیصد کمی ہوئی، جبکہ سوتی کپڑے کی قیمت میں 25 فیصد اور مقدار میں 32.68 فیصد کمی ہوئی۔ اسی طرح بنیادی اجناس میں، کاٹن یارن کی برآمدات میں 60.71 فیصد کمی ہوئی۔

جب کہ سوت کی برآمدات میں 19.09 فیصد کمی واقع ہوئی۔ تولیے کو چھوڑ کر تیار کردہ اشیاء کی برآمد میں 17.81 فیصد کمی ہوئی، اور زیر جائزہ ماہ کے دوران خیموں، کینوس اور ترپال میں بڑے پیمانے پر 18 فیصد اضافہ ہوا۔ نومبر میں خام روئی کی برآمد میں زیر جائزہ مہینوں کے دوران 100 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اسی طرح گزشتہ ماہ (نومبر) میں ٹیکسٹائل مشینری کی درآمد میں 41.16 فیصد کی کمی واقع ہوئی - یہ اس بات کی علامت ہے کہ توسیع یا جدید کاری کے منصوبے ترجیح نہیں تھے۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کی کم پیداوار خام مال کی درآمد میں تیزی سے کمی کی وجہ سے ہوئی کیونکہ خام کپاس کی درآمد میں 10.88 فیصد کمی واقع ہوئی۔

Not the first time that Corrupt PD beggars have ruined economy. Salute to those who still consider them as saviors.
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
یہ سارے فیکٹری مالکان اور مزدور باہر نکل آئیں اور آگ لگا دیں اس امپورٹڈ حکومت اور انہیں لانے والوں کو
وہ اپنے حق کے لیئے آواز نہیں اٹھا سکتے نکلیں گے کیا۔
میاں صاحبان دبا کر ان کا استحصال کرتے ہیں۔
 

Back
Top