پی ٹی آئی اسلام آباد اور شمالی پنجاب سید محمد علی بخاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر واجد گیلانی کو خط لکھ کر یاددہانی کروائی ہے کہ آپ صدارتی الیکشن کمپین میں خود کو بڑا آئین پسند، 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف، قانون کی حکمرانی اور عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھنے والا ظاہر کرتے تھے
انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے مجھ سمیت پی ٹی آئی وکلاء نے آپکو ووٹ دیا لیکن الیکشن جیتنے کے بعد 26ویں آئینی ترمیم پر خاموش ہیں اور یہ خاموشی غیرجانبداری نہیں بلکہ شراکت داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ججز ٹرانسفر کے خلاف پچھلے صدر بار کی سپریم کورٹ میں دائر درخواست آپ نے واپس لے لی۔
https://twitter.com/x/status/1933127800547934314
خط میں مزید کہنا تھا کہ آپکے ان اقدامات پر میں بطور ممبر ہائیکورٹ بار شدید تحفظات، ناراضگی اور ناپسندیدگی کا اظہار کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آپ حکومت کے اِن غیرآئینی اور غیرقانونی اقدامات کے خلاف اپنی آواز بلند کرینگے
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کور کرنیوالے صحافی فیصل عباس کھر نے انکشاف کیا کہ علیمہ خان نے گزشتہ روز قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی عدالت میں علی بخاری کو بلاکر کہا کہ یہ بندہ تمہارا تجویز کردہ تھا اسنے دو نمبری کی ہے اور تم اس پر خاموش ہو،واجد علی گیلانی کیخلاف بولتے کیوں نہیں ہو!جسکے بعد یہ خط لکھا گیا
https://twitter.com/x/status/1933142031674859962
Last edited by a moderator: