
حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت کی جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات میں کن امور پر تبادلہ خیال ہوا،اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
دونوں رہنماؤں کی ملاقات لاہور میں ہوئی،جس میں سراج الحق کے ہمراہ لیاقت بلوچ اور ڈاکٹر فرید پراچہ بھی موجود تھے،ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی، اس موقع پر چوہدری پرویز الہٰی موجود نہیں تھے۔
ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت نے سراج الحق سے پوچھا کہ تحریک عدم اعتماد میں آپ کسے ووٹ دیں گے؟جس پر سراج الحق کا کہنا تھا کہ نئے الیکشن ہی عوامی مسائل کا واحدحل ہیں تاہم وہ دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
چوہدری شجاعت نےسراج الحق کو بتایا کہ انہوں نےشہباز شریف سے 3 سوال پوچھے ہیں ،ان کے جواب کا انتظار ہے،چوہدری شجاعت نےسراج الحق سے یہ بھی کہاکہ افغانستان اور فلسطین کے حوالےسے آپ کو قیادت کرنی چاہیے،یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی سراج الحق کی آمد سے پہلےہی پنجاب اسمبلی روانہ ہوگئے۔
جماعت اسلامی کے وفد کی چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ آمد کے موقع پر سالک حسین ایم این اے اور شافع حسین نے ان کا بھرپور استقبال کیا،امیرسراج الحق اور وفد کے اراکین نے چوہدری شجاعت سے ان کی خیریت دریافت کی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔
ملکی کی موجودہ سیاسی صورتحال سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے امور خصوصاً بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تبادلہ خیال بھی کیا،چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ سیاست تو ہوتی رہتی ہے لیکن سیاست دان غریبوں کا خیال کریں، مہنگائی حد سے بڑھ گئی ہے، عوام کو مزید نہ آزمایا جائے، مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے تمام جماعتیں ایک جامع پلان بنائیں۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ پاکستانی عوام کو بیدار کرنے کے لیے101دھرنوں کا پروگرام شروع کر رکھا ہے،اس سے قبل بھی ن لیگی رہنما شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کرکے ان کی خیریت دریافت کی اور تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی کیلئے تعاون کی درخواست کی تھی۔
ملاقات میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کی خبروں کا بھی تذکرہ ہوا۔
ایک سوال کے جواب میں چوہدری شجاعت نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن دونوں نہیں چاہتے کہ پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ بنیں، دونوں جماعتوں کو خدشہ ہے کہ ہمارے جو لوگ ان جماعتوں میں گئے ہیں وہ واپس ق لیگ میں نہ آجائیں۔
چوہدری شجاعت نے کہا کہ دونوں جماعتوں کو یہ خدشہ بھی ہے کہ ق لیگ دوبارہ سے بہت مضبوط نہ ہوجائے، لیکن اگر معاملہ طے ہو تو شیروانی تیار ہونے میں کونسا وقت لگتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/chsj1h11i.jpg