
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائزز کے درمیان بقیہ میچز کے شیڈول اور دیگر انتظامات پر تبادلہ خیال جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں فریقین نے 17 سے 25 مئی کے دوران پی ایس ایل کے باقی میچز کرانے پر اتفاق کیا ہے۔
ان میچز کا آغاز راولپنڈی سے ہوگا جہاں پی ایس ایل کا سلسلہ پہلے معطل ہوا تھا، جبکہ اختتامی میچز لاہور میں ہونے کی تجویز ہے۔ تاہم، کچھ فرنچائزز نے لاجسٹک مسائل کی وجہ سے تمام میچز ایک ہی وینیو پر کرانے کی تجویز دی ہے۔ اس معاملے میں حتمی فیصلہ براڈکاسٹ پروڈکشن ٹیم سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
دوسری جانب، فرنچائزز نے اپنے غیر ملکی کھلاڑیوں سے رابطہ کیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ وہ بقیہ میچز کے لیے دستیاب ہیں یا نہیں۔ کچھ کھلاڑیوں نے اپنی دستیابی ظاہر کی ہے، لیکن اگر تمام غیر ملکی کھلاڑیوں کا روسٹر مکمل نہ ہو سکا تو اس کے لیے دو تجاویز زیر غور ہیں۔ پہلی تجویز یہ ہے کہ ری پلیسمنٹ ڈرافٹ منعقد کیا جائے، جبکہ دوسری تجویز میں فائنل الیون میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی کم از کم تعداد کے قانون میں معمولی تبدیلی کی بات کی جا رہی ہے۔
پی سی بی اور فرنچائزز کے درمیان ان معاملات پر جلد حتمی فیصلہ متوقع ہے۔
یہ ایک اچھا قدم ہے کہ پی ایس ایل کے بقیہ میچز دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، لیکن آپ کے خیال میں اگر غیر ملکی کھلاڑیوں کی دستیابی کا مسئلہ برقرار رہے تو اس کا پی ایس ایل کی مقبولیت اور معیار پر کیا اثر پڑے گا؟