
پیکا قوانین میں تبدیلی اور آرڈی نینس جاری ہونے سے متعلق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’’رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان علینہ فاروق شیخ کی جانب سے پوچھے گئے اس سوال کے جواب میں تجزیہ کاروں نے کہا کہ آرڈی نینس جابرانہ ہتھکنڈے ہیں۔
حسن نثار نے اس سوال پر تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے اس قانون سے سکھہ شاہی کا دور یاد آ گیا ہے، ہمیں ایسے قانون سازوں کی ضرورت ہے جو کہ قوم کا مجموعی رویہ اور ڈی این اے سامنے رکھ کر قانون سازی کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم 1400 سال پہلے کا معاشرہ ہیں۔ سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ دنیا کا کون سا قانون ہے جس کا غلط استعمال نہیں ہوتا۔ قوانین اور قوموں کے کلچر کے درمیان ایک رشتہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دوسرے قانون بہت اچھے لگتے ہیں کہ ہیومن رائٹس وغیرہ کی بات کرتے ہیں مگر یہاں ہیومن کہا ہیں؟
انہوں نے کہا کہ یہ سکھہ شاہی کی مثال ہے اگر سکھہ شاہی بھی درست طریقہ ہوتا تو دنیا کے بہت سے مہذب معاشروں اور ملکوں میں سکھہ شاہی رائج پا چکی ہوتی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/hassan-nisat-kahn.jpg