پاکستان کے برطانیہ کی ریڈ لسٹ سے نکلنے کے امکانات روشن؟

_112867755_heathrow.jpg


برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان سمیت 24 ممالک کو رواں ہفتے ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کا امکان ہے۔ ان میں ارجنٹینا، بنگلہ دیش، بولیویا، چلی، کولمبیا، ایکواڈور، مصر ایتھوپیا، انڈونیشیا، کینیا، عمان وغیرہ شامل ہیں۔

برطانوی خبررساں ادارے ڈیلی میل کے مطابق پی سی ٹریول ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو پال چارلس نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں کورونا کی کوئی نئی قسم سامنے نہیں آئی جب کہ برطانیہ میں کورونا کے ڈیلٹا قسم پر بھی کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔

چارلس نے کہا کہ موجودہ حالات کی روشنی بہت سارے ممالک کو ریڈ لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ سفری شعبے کو مضبوطی سے بحال کرنے میں مدد دینے کے لئے اس فہرست کو مختصر کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں برطانیہ نے پاکستان سمیت متعدد ممالک کو کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ریڈ لسٹ میں شامل کیا تھا۔ برطانوی حکومت کا کہنا تھا کہ ان ممالک کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا جا رہا ہے تاکہ ہم اپنے ملک کو کورونا وائرس کی نئی اقسام سے بچا سکیں۔

برطانوی حکومت نے اس فیصلے کے حوالے سے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان ممالک سے آنے والے ایسے افراد جن کے پاس برطانیہ یا آئرلینڈ کی شہریت موجود ہو یا کسی تیسرے ملک کے ایسے شہری جن کے پاس برطانیہ کا ریزیڈنسی ویزا موجود ہو، انھیں برطانیہ پہنچے پر 10 دن تک سرکاری طور پر منظور شدہ ہوٹل میں لازمی قرنطینہ میں رہنا ہو گا۔

یاد رہے کہ برطانوی حکومت کی جانب سے کیے گئے اعلان کے مطابق پاکستان سے آنے والوں پر 10 روزہ ہوٹل قرنطینہ کی پابندی لازم ہے ، جس کے پیش نظر قرنطینہ میں رہنے والے افراد کو 2 ہزار پاؤنڈ یعنی پانچ لاکھ پاکستانی روپے کے اخراجات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مگر حالیہ دنوں میں برطانیہ نے ہوٹل میں قرنطینہ کے اخراجات میں بھی تقریباً 400 پاؤنڈ کا اضافہ کر دیا ہے جو قرنطینہ کرنے والوں کو خود ادا کرنا ہوتے ہیں۔
 

Back
Top