
پاکستان کے آئی ایم ایف سے طے شدہ ورچوئل مذاکرات میں تعطل، مذاکرات آئی ایم ایف کی درخواست پر ایم ای ایف پی کا جائزہ لینے کے لیے وقت طلب کرنے پر ملتوی کیا گیا ہے: ذرائع
ذرائع کے مطابق پاکستان کے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے پروگرام کو مکمل کیلئے 9 ویں جائزے کیلئے ہونے والے ورچوئل مذاکرات کل تک کے لیے ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق 9 ویں جائزے کیلئے مذاکرات کو آئی ایم ایف کی درخواست پر میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز (ایم ای ایف پی ) کا جائزہ لینے کے لیے وقت طلب کرنے پر ملتوی کیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف سے دوبارہ مذاکرات مالیاتی ادارے کی طرف سے پیشگی شرائط پر عملدرآمد کا جائزہ لینے کا بعد شروع ہونگے۔ پاکستانی حکام کو امید ہے آئی ایم ایف سے اگلے ہفتے تک سٹاف لیول کا معاہدے طے پا جائے گا جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی یہ کہہ چکے ہیں کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کی بحالی کا معاہدہ آئندہ ہفتے تک ہو جائے گا۔
دوسری طرف وزیر خزانہ نے آج ضمنی مالیاتی بل 2023 ایوان میں پیش کر دیا ہے جس کے مطابق لگژری اشیاء پر جنرل سیلز ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 25 فیصد کرنے کے علاوہ شادی ہالز میں تقریبات کے بلوں پر 10 فیصد ٹیکس، سگریٹ اور مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح بڑھانے کی تجویز پیش دی گئی ہے۔ تحریک انصاف نے سینٹ اجلاس میں ضمنی مالیاتی بل کی مخالفت کی اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کے دوراقتدار میں ملک کی تاریخ کے ریکارڈ قرض لیے گئے، عام شہریوں کی آمدنی میں کمی ہوئی۔ ہم عمران خان حکومت کے آئی ایم ایف سے کیے گئے وعدوں کو نبھا رہے ہیں، عالمی مالیاتی اداروں نے اصلاحات کا کہا ہے جس پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔ ہمارے خیال میں ریاست اہم ہے سیاست نہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/dadghaaaa.jpg