
غیر ملکی کمرشل بینکوں کو 1 ارب ڈالر سے زائد کی ادائیگیوں کی ڈیڈ لائن قریب آگئی ہے، حکومت پاکستان کو آئندہ ہفتے میں یہ ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2023 کے پہلے ہفتے میں حکومت پاکستان نے 2 غیر ملکی بینکوں کو 1 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے قرضوں کی ادائیگی کرنی ہے، حکومت پاکستان نے یہ قرض ایک سال قبل اس سوچ سے لیے تھے کہ قرض دہندگان میچورٹی کے وقت ان کی مدت واپسی میں مزید توسیع کردیں گےتاہم ایسا نہیں ہوسکا۔
لہذا حکومت پاکستان کو آئندہ ہفتے دبئی کے دو بینکوں کو 600 ملین ڈالر اور 415 ملین ڈالر کی ادائیگیاں کرنا ہوں گی،یہ ادائیگیاں پاکستان کے کم زرمبادلہ کے ذخائر پر ایک بڑا بوجھ ہوگا، کیونکہ اس وقت ملکی زرمبادلہ کے ذخائر صرف 6 ارب ڈالر تک محدود رہ گئے ہیں۔
رپورٹ کےمطابق قرضہ جات کی ادائیگی کی مدت میں توسیع نا کرنے کے پیچھے عالمی اداروں کی جانب سے جاری کردہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگز ہیں جو پاکستان کےڈیفالٹ کا خدشہ ظاہرکررہی ہیں،ایسی صورت میں غیر ملکی قرض دہندگان پاکستان کو قرضہ جات کی واپسی کیلئے مزید وقت دینے سے قاصر ہیں۔
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے نئی قسط کے اجراء کے معاملے پر تاخیر کے بعد معاشی صورتحال مزید غیر یقینی کی طرف جارہی ہے،تاہم وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ روز ایک بیان میں یہ دعویٰ ضرور کیا تھا کہ ہم غیر ملکی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ نہیں کریں گے کیونکہ حکومت نے رواں مالی سال کی ادائیگیوں کیلئے31 ،32 ارب ڈالرز کی تمام ضروریات کا انتظام کرلیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ishad1122h1.jpg