
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے حال ہی میں فوجی عدالتوں کی جانب سے سویلینز کے خلاف سنائی گئی سزاؤں کو مسترد کر دیا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے واضح کیا کہ ملٹری کورٹس کے ذریعے عام شہریوں کے خلاف چلائے گئے مقدمات انصاف کے بنیادی اصولوں کے برخلاف ہیں۔
عمر ایوب خان نے کہا کہ زیر حراست افراد عام شہری ہیں، اور انہیں فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلانے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے فوجی عدالتوں کو "کینگرو عدالتیں" قرار دیتے ہوئے ان کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتیں ریاست کی عدالتی طاقت کی شریک نہیں ہو سکتیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسلح افواج عام طور پر ریاست کے انتظامی اختیار کا حصہ ہیں، اور اس طرح کی عدالتوں کا قیام عدلیہ کی آزادی اور شہریوں کے حقوق کے خلاف ہے۔ عمر ایوب نے خبردار کیا کہ ایسے فیصلے آئین کی بنیادی خصوصیت، یعنی طاقت کی تقسیم، کی نفی کرتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1870428561699418348
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/TrpNFqb/umar.jpg
Last edited: