نوجوان کو سوشل میڈیا پر بااثر افراد کیخلاف پوسٹ کرنا مہنگا پڑگیا

screenshot_1743948019414.png


سیہون شریف کی یونین کونسل جھانگارا کے رہائشی سوشل ورکر تنویر خاصخیلی کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کرنا مہنگا پڑا، جب بااثر افراد نے اس پر تشدد کر کے شدید زخمی کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق، تنویر خاصخیلی نے کچھ دن قبل یونین کونسل کے چیئرمین اور وڈیرے کے خلاف سوشل میڈیا پر پوسٹ شیئر کی تھی، جس پر چیئرمین نے اپنی نجی اوطاق پر سوشل ورکر کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔

زرائع کے مطابق، تین دن گزرنے کے باوجود متاثرہ نوجوان تنویر خاصخیلی کے تشدد کے خلاف ابھی تک مقدمہ درج نہیں کیا جا سکا ہے، حالانکہ میڈیکل رپورٹ بھی آ چکی ہے۔

متاثرہ نوجوان کے والدین نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے بیٹے پر تشدد کرنے والے بااثر چیئرمین و وڈیرے سمیت تمام ملزمان کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں گرفتار کیا جائے۔

دوسری جانب، چیئرمین جھانگارا نے اس تشدد کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خاصخیلی برادری کے افراد کے درمیان آپس میں جھگڑے چل رہے ہیں اور متاثرہ نوجوان کی خاصخیلی برادری کے افراد ان کے ملازم ہیں۔

تشدد کا شکار نوجوان تنویر خاصخیلی کے اہل خانہ نے ڈی آئی جی حیدرآباد اور وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کی ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور مقدمہ درج کر کے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
 

Back
Top