ayazahmad1
Politcal Worker (100+ posts)
خادم اعلی نے آج سندر انڈسٹریل سٹیٹ کا دورہ کیا اور وہاں ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔ خادم اعلی نے فیکٹری گرنے کے واقعہ کی سخت مذمت کی اور ہر مرنے والے مزدور کے لواحقین کو بیس لاکھ، معذور ہونے والے مزدور کو دس لاکھ اور ذخمی ہونے والے کو پانچ پانچ لاکھ دینے کا اعلان کیا۔ خادم اعلی نے وہاں موجود حکام کی بھی سخت سرزنش کی اور پھر وہاں سے واپس آگئے۔
اور میرے جیسے نادان لوگ سوچتے ہی رہ گئے کہ شاید خادم اعلی تمام بلڈنگز کے سروے کا حکم دیں گے جس پر بیس لاکھ سے بھی کم لاگت آتی ہے۔ اس سروے کے نتیجے میں جو بلڈنگز مخدوش حالت میں پائی جائیں، ان کو خالی کروانے کا حکم دیں، ہر نئی بننے والی بلڈنگ کو پابند کیا جائے کہ وہ بلڈنگ کوڈز کی پابندی کرے گی ورنہ اس پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے۔ جو کونٹریکٹر ملوث ہو اس کا لائسنس منسوخ اور تین سال جیل ہو۔۔۔۔
لیکن ایسا کرنے سے تو ادارے بننے کا خطرہ ھے، پھر لوگ کیسے مریں گے، اگر مریں گے نہیں تو بادشاہوں کی طرح لواحقین میں نوٹ کیسے بانٹیں گے؟؟؟
یہاں کوئی سسٹم نہیں بن سکتا، یہاں صرف آمریت ہی رھے گی، چاھے وہ فوج کی شکل میں ہو یا زرداری اور شریف خاندان کی شکل میں۔اور عوام ایسے ہی مرتے رہیں گے
اور میرے جیسے نادان لوگ سوچتے ہی رہ گئے کہ شاید خادم اعلی تمام بلڈنگز کے سروے کا حکم دیں گے جس پر بیس لاکھ سے بھی کم لاگت آتی ہے۔ اس سروے کے نتیجے میں جو بلڈنگز مخدوش حالت میں پائی جائیں، ان کو خالی کروانے کا حکم دیں، ہر نئی بننے والی بلڈنگ کو پابند کیا جائے کہ وہ بلڈنگ کوڈز کی پابندی کرے گی ورنہ اس پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے۔ جو کونٹریکٹر ملوث ہو اس کا لائسنس منسوخ اور تین سال جیل ہو۔۔۔۔
لیکن ایسا کرنے سے تو ادارے بننے کا خطرہ ھے، پھر لوگ کیسے مریں گے، اگر مریں گے نہیں تو بادشاہوں کی طرح لواحقین میں نوٹ کیسے بانٹیں گے؟؟؟
یہاں کوئی سسٹم نہیں بن سکتا، یہاں صرف آمریت ہی رھے گی، چاھے وہ فوج کی شکل میں ہو یا زرداری اور شریف خاندان کی شکل میں۔اور عوام ایسے ہی مرتے رہیں گے
- Featured Thumbs
- http://www.brecorder.com/images/2015/11/shareef.jpg