منی بجٹ: وزیراعظم کے زیر صدارت اجلاس کی اندرونی کہانی

swali1i1.jpg


وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین نے منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک قانون کے حوالے سےوزیرخزانہ شوکت ترین پر سخت سوالات کی بوچھاڑ کردی ہے۔

خبررساں ادارے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی و اتحادی جماعتوں کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ شوکت ترین نے اراکین کو منی بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اجلاس کی اندرونی کہانی منظر عام پر آگئی ہے جس کے مطابق پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شریک اراکین نے منی بجٹ، مہنگائی اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے حوالے سے شوکت ترین پرسخت سوالوں کی بوچھاڑ کردی اور اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اراکین کو یقین دلایا کہ ہماری حکومت میں کوئی ایسا کام نہیں کیا جائے گا جس سے ملکی سالمیت متاثرہو۔

اجلاس میں شریک اراکین نے مہنگائی کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا، صالح محمد نے کہا کہ مہنگائی پہلے ہی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے اس پر منی بجٹ سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا،

سلیم الرحمان نے اس موقع پر کہا کہ وزارت خزانہ نے عوام کو مارکیٹ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے، ڈالر 180 سے تجاوز کرگیا ہے، خان محمد جمالی نے کہا کہ آپ کا دعویٰ ہے کہ ہر سیکٹر ترقی کررہا ہے پھر عوام پر نئے ٹیکسز کیوں عائد کیے جارہے ہیں؟


رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی خودمختاری پر کسی کو اعتراض نہیں ہے مگر آئی ایم ایف کی شرائط قابل تشویش ہے، اس حوالے سے پارلیمنٹ اور عوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔

شوکت ترین نے اراکین کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کا ہر مطالبہ نہیں مانا بلکہ مذاکرات کرکے شرائط کو نرم کروایا ہے، افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے ڈالر ریٹ زیادہ ہے، کوشش کریں گے آئندہ چند روز میں مصنوعی اضافے کو کنٹرول کرلیں گے، ہماری حکومت کی پالیسی ہے کہ اداروں کو خود مختار بنایا جائے۔
 

Back
Top