
ملائیشیا میں قبل ازوقت عام انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے، سابق وزیراعظم تیرانوے سالہ مہاتیر محمد اپنی سیٹ سے محروم ہوگئے،مہاتیر محمد کو 53سال بعد پہلی بار انتخابات میں شکست ہوئی، اس ناکامی سے ان کے دہائیوں کے سیاسی کیریئر کا خاتمہ بھی ہوسکتا ہے۔
مہاتیر محمد دو دہائیوں سے زائد عرصے تک ملائیشیا کے وزیراعظم رہے، وہ اپنے حلقے میں اس بار اپنی پارلیمانی نشست برقرار رکھنے میں ناکام رہے،مہاتیر محمد کی نشست پر پیریکاتن اتحاد کے امیدوار محمد سہیمی عبداللہ کامیاب قرار پائے ہیں۔
سابق وزیراعظم مہاتیر محمد 4566 ووٹ لیکر چوتھے نمبر پر رہے

اپوزیشن رہنما انور ابراہیم کے اتحاد کی اکسٹھ نشستوں کے ساتھ برتری حاصل ہے جبکہ سابق وزیراعظم محی الدین یاسین کا اتحاد ساٹھ نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
ملائیشیا میں گزشتہ ماہ اسمبلیاں تحلیل کیے جانے کے بعد ملک بھر میں قبل از وقت عام انتخابات کا اعلان کیا گیا تھا۔ تقریباً 21 ملین ملائیشین شہریوں کو مذکورہ انتخابات میں 222 نشستوں پر مشتمل اسمبلی کے ارکان کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالنے کا اہل قرار دیا گیا تھا۔
مہاتیر محمد نے ملائیشیا پر 1981 سے 2003 تک آہنی گرفت کے ساتھ حکمرانی کی اور ملکی سیاست میں ہمیشہ کنگ میکر کا کردار ادا کیا، 2018 میں ایک بار پھر بھرپور کامیابی حاصل کرتے ہوئے کرسی اقتدار پر براجمان ہوئے، انہوں نے اپنے ہی لائے ہوئے وزیراعظم نجیب رزاق کو حکومت سے محروم کرکے وزارت عظمیٰ سنبھالی تھی۔
ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے اپنی حکومت کی آئینی مدت کے اختتام پر پارلیمان کو تحلیل کر دیا تھا، نجیب رزاق کی نیشنل فرنٹ اتحاد کی حکومت پچاس برس سے زائد عرصے سے برسرِاقتدار ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/defeatedjj.jpg
Last edited: