
معروف اینکر پرسن کامران شاہد کو دیئے گئے ویب انٹرویو میں حسن نثار نے کہا کہ میرے بارے میں اگر کوئی سوچتا ہے کہ میں تکبر کرتا ہوں تو بالکل غلط سوچتے ہیں کیونکہ یہ مجھے ایک گالی کی طرح لگتا ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے دکھ ہے کہ رؤف کلاسرا نے میرے بارے میں ایسا کہا حالانکہ وہ مجھے جانتے ہیں۔
حسن نثار نے اس بات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ تکبر انسان میں ہونا ہی نہیں چاہیے جب آپ ہر کام کیلئے کسی دوسرے کے محتاج ہوں تو پھر تکبر کیسا؟ ان کا کہنا تھا کہ اگر کھانا ہے تو اس کیلئے پکانے والے کی محتاجی ہے، اگر جوتا چاہیے تو اس کیلئے بنانے والے کی محتاجی ہے اگر آپ کی اپنی رگوں میں دوڑنے والے خون کا گروپ چیک کرنا ہوتو اس کیلئے بھی لیبارٹری کی محتاجی ہے تو پھر تکبر کیسا۔
میزبان کامران شاہد نے ان سے ایک اور سوال کیا کہ وہ آپ ﷺ کی ذات مبارک سے متعلق کیا رائے رکھتے ہیں تو اس پر تجزیہ کار حسن نثار نے اپنی لکھی گئی نعت کے اشعار سنائے اور کہا کہ وہ اگر کسی اور مذہب میں بھی پیدا ہوئے ہوتے اور اگر کسی ذات کو پڑھ کر اس سے متاثر ہوتے تو وہ صرف اور صرف آپ ﷺ کی ذات مبارک ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ نے کوئی مال و دولت سے محبت کرنے والے نہیں بنائے بلکہ ان کی شخصیات کو ہیروں جیسا قیمتی بنا دیا اور ان کی تعداد دیکھیں کوئی ایک بھی صحابی رسول ایسا نہیں جس کی عظمت کی کوئی دوسری مثال موجود ہو۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/hasan-nsiar.jpg