
طرابلس (ویب ڈیسک) لیبیا میں اقتصادی صورتِ حال سے تنگ عوام نے جمعہ کے روز لیبیا کے شہر طبرق میں واقع مشرقی پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا اور آگ لگا دی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں بدترین حالات زندگی، مہنگائی اور خود ساختہ حکومت کو تحلیل کرنے کے لیے مظاہرے ہو رہے ہیں۔
مغربی لیبیا کے شہر طرابلس میں ملک کے نگراں وزیراعظم عبدالحمید مقیم ہیں جبکہ وہاں موجود پارلیمانی عمارت مخالف حکومت کے وزیراعظم فتح بشاگا کے ماتحت ہے۔
اقوام متحدہ اور عالمی برادری نگراں وزیراعظم عبدالحمید کی حکومت کو تسلیم کرتی ہے۔ جمعہ کو احتجاجی مظاہرین طبرق کی پارلیمنٹ میں داخل ہوئے تو عمارت خالی تھی جہاں عوام نے آگ لگا دی۔
نگراں وزیراعظم نے مظاہرین کی حمایت میں ٹوئٹ کیا اور کہا کہ حکومت اقتدار چھوڑ دے، نئی حکومت کا قیام انتخابات کے ذریعے ہوگا۔
اقوام متحدہ سے مذاکرات کے بعد عبدالحمید پچھلے سال جینیوا میں لیبیا کے نگراں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے اور انہیں انتخابات کروانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی لیکن ملک میں تنازعات کی وجہ سے ایسا نہ ہو سکا۔
گزشتہ روز سیکڑوں افراد نے لیبیا کے شہر طبرق میں واقع مشرقی پارلیمنٹ کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل تصاویر اور ویڈیوز میں بھڑکتے شعلے دیکھے جا سکتے ہیں۔ لیبا کے مختلف شہروں میں عوام حکومت مخالف ریلیاں نکال رہی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ الیکشن فوری کرائیں جائیں تاکہ اقتصادی صورتِ حال میں بہتری پیدا ہو۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/libya111.jpg