
سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے ایک تقریب میں صداقت عباسی کے انٹرویو کے معاملے پر اینکر عادل عباسی کو کھری کھری سنادیں جس پر عادل عباسی غصہ ہوگئے، عادل عباسی کے جواب پر صحافی برادری مطیع اللہ جان کے ساتھ کھڑی ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق لٹریچر فیسٹیول میں سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے اسٹیج پر موجود عادل عباسی کا نام لیے بغیر طنزیہ انداز میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آج تک کسی قیدی کا انٹرویو نہیں کیا،میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے کوئی یہ نہیں بتاسکتا کہ لاپتہ شخص کا انٹرویو کرنا ہے اور اس سے سوال جواب کرکے یہ اگلوانا ہے کہ 9 مئی کا واقعہ قابل مذمت تھا اور میں سیاست سے دستبردار ہورہا ہوں۔
https://twitter.com/x/status/1721181410365477275
انہوں نے مزید کہا کہ بطور صحافی ایسے افسوسناک مرحلے تک پہنچنے سے پہلے اس صحافی کو یا ادارہ چھوڑ دینا چاہیے یا صحافت چھوڑ دینی چاہیے۔
اسٹیج پر موجود عادل عباسی نے خود سے عمر اور پیشے کے اعتبار سے سینئر مطیع اللہ جان کے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ " اس نے سوال کردیا اب تقریر نا کرے، اس کے سوال پر میں نے اس کو جواب دینا ہے، ایسا نہیں ہوسکتا کہ آپ کسی پر الزام لگا کر دوسری جانب چل پڑیں، میں جانتا ہوں کہ یہ اس میں بہت اچھے ہیں"۔
مطیع اللہ جان نے کہا کہ مجھے سوال کرنے دیں، میں صداقت عباسی نہیں ہوں،مجھے بولنے دیں، میں بولوں گا اور مجھے سوال کرنے دیں ۔
عادل عباسی نے کہا کہ آپ الزامات لگارہے ہیں، جرآت کا مظاہرہ کریں اور مجھ سے براہ راست سوال کریں۔
مطیع اللہ جان اور عادل عباسی کی اس لفظی جنگ کا کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس کے بعد صحافی برادری نے عادل عباسی کے رویے کی مذمت کرتے ہوئے مطیع اللہ جان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
سینئر صحافی اعزاز سید نے کہا کہ مطیع اللہ جان نے اسلام آباد لٹریچر فیسٹیول کو چلانے والے مافیا کو بے نقاب کردیا، حقیت یہی ہے کہ اس فیسٹیول میں جمہوریت اور صحافت کو کمزور کرنےوالوں کو پردھان بنا کر پیش کیا جاتا ہے، اس فیسٹیول میں وسعت اللہ خان، عاصمہ شیرازی سمیت چند اچھے اور صاف ستھرے لوگوں کو بھی بلایا جاتا ہے تاکہ لوگوں کو دھوکہ دیا جاسکے۔
https://twitter.com/x/status/1721199850879135926
امجد خان نے کہا کہ مطیع اللہ جان نے 9 مئی کے بعد کیے گئے پلانٹڈ انٹرویوز کا پول ہی کھول دیا۔
https://twitter.com/x/status/1721190915811774793
ایک صارف نے کہا کہ عادل ، کامران شاہد اور منیب فاروق نے جو کچھ کیا اس پر صحافت شرمند ہ ہے، لٹریچر فیسٹیول میں عادل عباسی کی زبان دیکھیں، انہیں بات کرنے کی تمیز نہیں ہے، مطیع اللہ جان یقینا عادل عباسی سے عمر اور پیشے میں سینئر ہے۔
https://twitter.com/x/status/1721181410365477275
جمال شاہ نے کہا کہ مطیع اللہ جان نے صداقت عباسی کا انٹرویو کرنے والے عادل عباسی کو انسانی حقوق کے موضوع پر لٹریچر فیسٹیول میں بلانے پر سوال اٹھادیئے، مجھ سمیت بہت سے لوگوں کی نمائندگی کرنے پر مطیع اللہ جان صاحب کا شکریہ۔
https://twitter.com/x/status/1721194644179194083
ایک صارف نے کہا کہ مطیع اللہ جان سے اختلافات اپنی جگہ مگر یہاں انہوں نے عادل عباسی پر صحیح تنقید کی، انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس محفل کے بعد عادل عباسی نےکمپنی کو صاف، صاف بتادیا کہ مزید ذلت برداشت نہیں کرسکتے۔
https://twitter.com/x/status/1721194553464488355
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/15ماتتیللاکسکجدھجسفک.png