پاکستان نے افغانستان میں خواتین کی آواز دبانے اور انسانی بحران پر پاکستان کا اظہار تشویش کیا,
اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا افغانستان میں خواتین کی آواز دبانے اور انسانی بحران پر پاکستان کو تشویش ہے, افغانستان میں فتنہ الخوارج کو افغان عبوری حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فتنہ الخوارج کے خلاف کارروائی کرتا رہے گا, پاکستان افغانستان میں امن واستحکام چاہتا ہے
,بین الاقوامی برادری افغانستان میں اپنے مقاصد کو نظرانداز نہ کرے۔ پاکستان علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون پر تیار ہے۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹی ٹی پی کے خاتمے کیلئے کارروائیاں جاری رکھے گا۔ دہشت گردی کیخلاف علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کیلئے تیار ہیں,افغان عبوری حکومت اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پرعمل کرے۔ بین الاقوامی برادری افغانستان میں اپنے مقاصد کو نظر انداز نہ کرے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ سب سے پہلے فتنہ الخوارج اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کی گئی, دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف اس سال32 ہزار 173 آپریشنز کیے۔ان آپریشنز کے دوران 90 خوارج کو واصل جہنم کیا گیا
دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر 130 سے زائد آپریشن کیے جا رہے ہیں۔ ان آپریشنز کے دوران 193 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، قوم شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے، آخری خارجی اور دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی.
پاکستان نے افغانستان میں خواتین کی آواز دبانے اور انسانی بحران پر پاکستان کا اظہار تشویش کیا,
اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا افغانستان میں خواتین کی آواز دبانے اور انسانی بحران پر پاکستان کو تشویش ہے, افغانستان میں فتنہ الخوارج کو افغان عبوری حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فتنہ الخوارج کے خلاف کارروائی کرتا رہے گا, پاکستان افغانستان میں امن واستحکام چاہتا ہے
,بین الاقوامی برادری افغانستان میں اپنے مقاصد کو نظرانداز نہ کرے۔ پاکستان علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون پر تیار ہے۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹی ٹی پی کے خاتمے کیلئے کارروائیاں جاری رکھے گا۔ دہشت گردی کیخلاف علاقائی اور بین الاقوامی تعاون کیلئے تیار ہیں,افغان عبوری حکومت اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں پرعمل کرے۔ بین الاقوامی برادری افغانستان میں اپنے مقاصد کو نظر انداز نہ کرے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ سب سے پہلے فتنہ الخوارج اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف کی گئی, دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خلاف اس سال32 ہزار 173 آپریشنز کیے۔ان آپریشنز کے دوران 90 خوارج کو واصل جہنم کیا گیا
دہشت گردی کے ناسور سے نمٹنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر 130 سے زائد آپریشن کیے جا رہے ہیں۔ ان آپریشنز کے دوران 193 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، قوم شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے، آخری خارجی اور دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی.