
سری لنکا کے بعد بنگلہ دیش بھی خطرناک معاشی بحران کا شکار ہو گیا، غیرملکی زرمبادلہ ذخائر میں بھی کمی کا سامنا، معاشی بحران سے نپٹنے کیلئے آئی ایم ایف سے رابطہ کر لیا، امداد کی درخواست کر دی۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے بعد بنگلہ دیش بھی خطرناک معاشی بحران کا شکار ہو گیا، غیرملکی زرمبادلہ ذخائر میں بھی کمی کا سامنا، معاشی بحران سے نپٹنے کیلئے آئی ایم ایف سے رابطہ کر لیا، امداد کی درخواست کر دی۔ توانائی اخراجات میں کمی کیلئے بنگلہ دیش نے 1500 میگاواٹ کے ڈیزل اور گیس سے چلنے والے کچھ پلانٹس کو بند کر دیا جس سے بنگلہ دیش کو 13،13 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1551980917647867906
عالمی منڈی میں روس یوکرین جنگ کے باعث تیل و گیس کی بڑھتی قیمتوں نے بنگلا دیش کو بھی مشکلات کا شکار کر دیا ہے اور رواں مالی سال کے 11 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.20 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، جس کی وجہ سے بنگلہ دیشی کرنسی پر دباؤ ہے اور گزشتہ تین ماہ میں قدر ڈالر کے مقابلے میں 20 فیصد تک کم ہو گئی ہے جبکہ اوورسیز بنگلہ دیشیوں کی ترسیلات بھی کمی کا شکار ہے جو جون میں 5 فیصد کم ہو کر 1.84 بلین ڈالر ہو گئی تھیں۔
مقامی اخبار ڈیلی سٹار کے مطابق آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کو وزیر خزانہ بنگہ دیش اے ایچ ایم مصطفی کمال نے خط لکھا ہے، جس میں ادائیگیوں میں توازن، بجٹ سپورٹ اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی کوششوں کے لیے آئی ایم ایف سے 4.5 ارب ڈالر قرض کی درخواست دی گئی ہے جبکہ آئی ایم ایف کے مقامی دفتر کے حکام اور وزارت خزانہ بنگلہ دیش نے فوری طور پر اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔
جونیئر وزیر برائے منصوبہ بندی بنگلہ دیش شمس العالم کا اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں روس یوکرین جنگ کے باعث تیل و گیس کی بڑھتی قیمتوں نے بنگلا دیش کو بھی مشکلات کا شکار کر دیا ہے اور ہمارا ادائیگیوں کا توازن منفی زون میں چلا گیا ہے، ہمیں شرح مبادلہ کو مستحکم کرنے کی شدید ضرورت ہے اور رواں مالی سال کے 11 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 17.20 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، جس کی وجہ سے بنگلہ دیشی کرنسی پر دباؤ ہے اور گزشتہ تین ماہ میں قدر ڈالر کے مقابلے میں 20 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔
حکومت نے معاشی بحران سے نپٹنے کیلئے کفایت شعاری اقدامات شروع کر دیئے ہیں جن میں ترقیاتی اخراجات میں کٹوتیاں اور درآمدی پابندیاں ودیگر اقدامات شامل ہیں جبکہ ملک بھر میں مساجد سے اعلانات کرائے جا رہے ہیں کہ بجلی گرڈ پر دبائو کم کرنے کیلئے ایئرکنڈیشنرز کا استعمال کیا جائے۔
دوسری طرف ملک بھر کے پٹرول پمپس کو بھی ہفتے میں ایک دن بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ بجلی کی بچت کیلئے دفتری اوقات کار میں کمی کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ گزشتہ ماہ بجلی بچت کیلئے رات 8 بجے تک مارکیٹس اور دکانیں بند کرنے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔
شمال مشرق میں سیلاب کی وجہ سے بنگلہ دیش کی مالی حالت میں مزید خرابی ہوئی ہے جس سے 70 لاکھ سے زائد لوگوں کے گھر زیر آب آنے سے تقریباً 10 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔
بنگلہ دیش کی اپوزیشن جماعت نیشنلسٹ پارٹی نے بحران کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہراتے ہوئے بے مقصد منصوبوں پر پیسے ضائع کرنے کا الزام لگایا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف 3 ارب ڈالر پر 2 فیصد سود جبکہ ایک ارب 50 کروڑ ڈالر قرض پر کسی قسم کا سود نہیں لے گا جبکہ سٹاف لیول معاہدہ دسمبر میں ہو گا اور معاہدہ بورڈ کی منظوری کے لیے جنوری میں پیش کر دیا جائیگا۔ واضح رہے کہ شدید معاشی بحران کے بعد سری لنکا میں عوام نے حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور اب سری لنکا بیل آئوٹ پیکیج کیلئے آئی ایم ایف سے بات چیت کر رہا ہے، سری لنکا، پاکستان کے بعد بنگلہ دیش تیسرا جنوبی ایشیائی ملک ہے جس نے آئی ایم ایف سے رابطہ کر لیا ہے اور امداد کی درخواست کر دی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/17bangldeshimf.jpg
Last edited by a moderator: