
وفاقی کابینہ اجلاس میں انکشاف ہوا کہ سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤس سے غائب ہے، شہباز حکومت جس کا الزام گزشتہ حکومت پر عائد کر رہی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت کابینہ اجلاس ہوا جس میں آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلئے کابینہ خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جبکہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم ہائوس سے ڈپلومیٹک سائفر کی کاپی غائب ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی کابینہ کا کہنا تھا کہ سابق حکومت اور عمران نیازی کی مجرمانہ سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ سائفر کی وزیراعظم ہائوس میں وصولی کا اندراج ہے جبکہ ریکارڈ سے غائب ہے۔ اسی حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مختلف سیاسی، سماجی شخصیات کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
صحافی فہیم اختر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا سائفر کی اصل کاپی دفتر خارجہ میں موجود ہے، صرف وزیر اعظم آفس کی کاپی ریکارڈ میں نہیں ہے، حکومت کی وضاحت، بس 30 منٹ میں جھوٹ ایکسپوز ہوگیا ۔
https://twitter.com/x/status/1575877585535664130
سینئر صحافی وقار ستی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں خبر دیتے ہوئے لکھا کہ: امریکی خط کی کاپی(سائفر) وزیر اعظم ہاؤس سے چوری ہونے کا انکشاف، عمران خان ،اعظم خان، شاہ محمود اور اسد عمر کے خلاف کارروائی کا فیصلہ ۔ذرائع کے مطابق یہ سنگین نوعیت کا مقدمہ بھی ہو سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1575871276840730626
جس کے جواب میں ردعمل دیتے ہوئے سینئر صحافی وتجزیہ نگار صابر شاکر نے اپنے پیغام میں لکھا کہ: اگر بات یہاں تک آ چکی ہے تو پھر ناں ای سمجھو، سلسلہ شروع ہوا غداری، بغاوت، دہشتگردی، توہین مذہب، کافر، قتل، توہین، نااہلی، توشہ، اور اب فوٹو کاپی کی چوری، واہ جی واہ! صُلح ای کرلو بہتر اے!باقی وی لاگ میں!
https://twitter.com/x/status/1575873908783611904
اظہر مشوانی نے ڈپلومیٹک سائفر کی کاپی وزیراعظم ہائوس سے غائب ہونے کے حوالے سے خبر پر اپنے پیغام میں لکھا کہ: کس کو بیوقوف بنا رہے ہو بےشرم سازشیو!
https://twitter.com/x/status/1575871444243709952
سوشل میڈیا انفلوئنسر اور پی ٹی آئی کارکن عمران لالیکا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ: 22 اپریل کو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کی میٹنگ شہباز شریف المعروف منی لانڈرنگ کی سربراہی میں ہوتی ہے جس میں سائفر پر گفتگو کر کے اعلامیہ جاری کیا جاتا ہے ، آج 30 ستمبر کو بتا رہے ہیں کہ سائفر کی کاپی چوری ہو گئ ہے اور مقدمہ عمران خان پر کرنا ہے!ایسے کیسے
https://twitter.com/x/status/1575872165890600960
ایک پی ٹی آئی کارکن نوید دولت زئی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: امریکی سائفر تھا ہی نہیں تو اب غائب کیسے ہو گیا ؟ جبکہ چیف جسٹس، صدر پاکستان، چیئر مین سینٹ، قومی اسمبلی ، آرمی چیف ، چیف آف جنرل سٹاف اور دفتر خارجہ میں موجود ہے جو امپورٹڈ حکومت کی جانب سےبنا ہوا ہے!
https://twitter.com/x/status/1575874394743709696
سینئر صحافی وتجزیہ نگار وسیم عباسی نے اس حوالے سے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: ویسے سائفر چوری کا الزام حیرت انگیز ہے کیونکہ پچھلے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اگر سائفر نہیں تھا تو رپورٹ کیوں نہیں ہوا، اگر تھا تو پھر غائب تو موجودہ دور میں ہوا اس پر الزام خان صاحب پر کیسے؟؟جس پر ردعمل دیتے ہوئے سینئر صحافی ماریہ میمن نے اپنے ٹویٹر پیغام میں لکھا کہ: The Curious Case of Missing Cypher.
https://twitter.com/x/status/1575873700175351808
وفاقی کابینہ اجلاس کے بعد اعلامیہ میں کہا گیا کہ سائفر قانون کے مطابق ساوزیراعظم ہاؤس کی ملکیت ہے، خط کی “چوری” ایک سنگین معاملہ قرار ہے اور تفصیلی مشاورت کے بعد کابینہ نے تحقیقات شروع کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ کمیٹی سفارش کرے گی کہ حکومت کو خان، وزیراعظم کے تب کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اور سابق وزراء کے خلاف کیا قانونی کارروائی کرنی چاہیے؟ کمیٹی میں وزرائے داخلہ، خارجہ، قانون اور حکومت کے تمام اتحادیوں کے نمائندے شامل ہوں گے
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14cpherchor.jpg