
ملکی سیاست میں گرما گرمی اور ہلچل مچی ہوئی ہے، کہیں نمبرزگیمز تو کہیں تحریک عدم اعتماد کی گونج ہیں، اپوزیشن اور اتحادی اپنے اپنے طریقے سے سیاست میں انقلاب لانے کی تیاریوں میں ہیں، اپوزیشن اور حکومت کا اعتماد بھی برقرار ہے،اونٹھ کس کروٹ بیٹھے گا کسی کو نہیں پتا۔
ملک کی موجودہ صورتحال پر جیونیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے گفتگو کی گئی، انہوں نے کہا کہ نئی حکومت بنانے کا کوئی مقصد ہے نا کوئی منطق ہے،نئی حکومت کے حق میں نہیں ہیں،اس سے ملک،سیاست کو نقصان ہوگا۔
شاہزیب خانزادہ نے عبوری حکومت سے متعلق پوچھا تو شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کون سے الیکٹورل ریفارمز چاہئیں؟مجھے نہیں اس کی ضرورت لگتی،ہمارا الیکشن چوری ہوا ہے، ملک کے الیکشن نظام میں کوئی خرابی نہیں،اسلئے ایک عدم اعتماد کریں اور عوام کے پاس جائیں،ورنہ یہ جو حکومت آئی ہے ملک کا وقت ہی ضائع ہوگا،کچھ حل نہیں کرپائے گی۔
ن لیگ سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عدم اعتماد کی تحریک پر دستخط ہوگئے، انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کے پاس مطلوبہ تعداد سے زیادہ نمبر ہیں،نمبرز پورے ہیں، مطلوبہ تعداد سے زیادہ نمبر ہیں، لوگ آرہے ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ پی ٹی آئی ٹکٹ کیساتھ گئے تو عوام اچھا سلوک نہیں کرے گی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لینے دینے والی سیاست ناکام رہی ہے، سیٹ ایڈجسٹمنٹ الیکشن میں ہوتی ہے،مسلم لیگ ق سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات ہوسکتی ہے، تمام صوبائی حکومتیں رہنے دیں، عدم اعتماد وفاق میں ہو رہا ہے، صوبے میں الیکشن نہ کروائیں، کوئی فرق نہیں پڑتا،تحریک عدم اعتماد کے وقت کا تعین مشاورت سے ہوگا،عدم اعتماد کے بعد عوام کو رائے کے حق کا موقع دیا جائے، اگلے چند دنوں میں اجلاس طلب کرنے کے لیے تحریک جمع ہوجائے گی۔