
صحافی عزیز میمن کے قتل میں ایم این اے کا بھی نام آگیا۔۔ بھئی کا ابرارشاہ سمیت 5 افراد کو تفتیش کا حصہ بنانے کا مطالبہ
نوشہرو فیروز میں قتل کیے گئے صحافی عزیز میمن کے بھائی نے پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی ابرار شاہ سمیت 5 افراد کو شاملِ تفتیش کرنے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے تفتیش پر تحفظات کا اظہار بھی کیا ۔
پیپلزپارٹی کے ایم این اے ابرارشاہ وہی شخص ہیں جن کے بارے میں عزیز میمن نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے بلاول کے ٹرین مارچ میں دیہاڑی دے کر لوگوں کو بلایا ہے۔
رپورٹس کے مطابق نامکمل چالان پیش کرنے پر ماڈل کورٹ میں درخواست بھی جمع کرادی گئی ہے۔
صحافی عزیز میمن کی لاش 16 فروری کو نوشہروفیروز میں نہر سے برآمد ہوئی تھی اور گلے میں تار لپٹی ہوئی تھی۔ جس پر ان کے اہل خانہ نے کہا تھا کہ ان کو قتل کیا گیا ہے۔
کچھ صحافیوں اور سوشل میڈیا صارفین نے الزام لگایا تھا کہ اس قتل کے پیچھے پیپلزپارٹی تھی کیونکہ عزیز میمن نے خبر دی تھی کہ بلاول کے ٹرین مارچ میں کرائے کے لوگ لائے گئے ہیں
عزیز میمن نے ایک ویڈیو بھی ریکارڈ کی تھی جس میں انھوں مارچ میں شرکت کرنے والوں کے انٹرویو کیے تھے جس میں جیالوں کی شکل میں آنے والے لوگوں نے انھیں بتایا تھا کہ انھیں ایم این اے ابرار علی شاہ نے دیہاڑی دے کر بلایا ہے۔
ان کی جانب سے مقامی لوگوں کو 25 ہزار روپے دے کر دہاڑی پر پارٹی کارکن بن کر آنے کو کہا گیا اور ہر ایک کو دو ہزار ملنے تھے مگر بعد میں پیسے بھی نہیں دیے۔
اسکے عزیز میمن کی ایک اور ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جس میں وہ بتا رہے تھے کہ ’اس ویڈیو کے بعد ایس ایس پی نوشہرو فیروز اور مقامی جیالوں نے میرا جینا حرام کردیا ہے۔ وہ مجھے اور میرے بچوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس لیے پناہ لینے اسلام آباد پہنچا ہوں۔
ایڈیشنل آئی جی غلام نبی نے کہا ہے کہ صحافی عزیز میمن کو قتل کیا گیا، موت طبعی نہیں تھی، عزیز میمن کو دشمنی کی بنا پر قتل کیا گی۔
پولیس نے ایک ملزم نذیر سہتو کو بھی گرفتار کیا تھا جس نے عدالت میں جرم کا اعتراف کیا اور کہا کہ مرکزی ملزم کا نام مشتاق سہتو ہےجو قتل کا ماسٹر مائنڈ تھا۔۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/azizi1122.jpg