
سی ڈی اے کے 200 فلیٹس پر اسلام آباد پولیس کا قبضہ غیرقانونی قرار، قبضے کے خلاف سی ڈی اے کی اپیلیں2011ء سے زیر التوا تھیں جن پر 16 سال بعد فیصلہ جاری کیا گیا ہے: ذرائع
کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی طرف سے دائر کی گئی انٹراکورٹ اپیل پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیر اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے فیصلہ سنا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عدالت نے اپنے فیصلے میں وفاقی پولیس کے عرصہ 16 سال سے کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی سی ڈی اے کے 200 فلیٹس پر قبضے کو غیرقانونی قرار دیا ہے اور حکم دیا ہے جلد سے جلد وفاقی پولیس تمام فلیٹس کو خالی کرے اور رپورٹ عدالت میں جمع کروائی جائے۔
عدالت نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں لکھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دوراقتدار میں لال مسجد میں آپریشن کے وقت اسلام آباد پولیس نے 200 فلیٹس لیے تھے جن پر بعدازاں قبضہ کر لیا گیا جو پولیس کی طرف سے کھلی ہٹ دھرمی ہے۔ یاد رہے کہ ان 200 فلیٹس پر قبضے کے خلاف سی ڈی اے کی اپیلیں2011ء سے زیر التوا تھیں جن پر 16 سال بعد فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔
عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد اسلام آباد پولیس کی طرف سے اپنے آفیشل ٹویٹر پیج سے پیغام میں لکھا گیا ہے کہ: اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے زیر استعمال رہائشی فلیٹس کے معاملے پر محکمہ پولیس عدالت کے حکم کی تعمیل کرے گی۔اسلام آباد پولیس کے پاس رہائشی سہولتیں بہت کم ہیں، خاص طور پر کانسٹیبل سے لے کر انسپکٹر تک کے افسران کیلئے رہائشی سہولتوں کا فقدان ہے۔
https://twitter.com/x/status/1629437114646425602
اسلام آباد پولیس کے مطابق عدالتی حکم کی تعلیم کرنے کے ساتھ ساتھ وزارت داخلہ کو درخواست کی جائے گی کہ اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی رہائش کے لیے باضابطہ طور پر اقدامات کیے جائیں۔
https://twitter.com/x/status/1629437119897784323
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/qabziahaiah.jpg