
اسلام آباد: پاکستان سے اسکالرشپ پر فرانس جانے والے طالب علم کی جعل سازی کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو مستقبل کے لیے سخت اقدامات اور پالیسی اصلاحات کی ہدایت جاری کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمران تاج نامی پی ایچ ڈی اسکالر نے 2005 میں ایچ ای سی کے اوورسیز اسکالرشپ پروگرام کے تحت اسکالرشپ حاصل کرنے کے لیے جعلی دستاویزات کا سہارا لیا۔ عمران تاج نے اسکالرشپ کے لیے ایک ضامن کی گارنٹی جمع کرائی تھی جسے بعد میں جعلی قرار دیا گیا۔ ضامن عبدالوحید کے نام پر جمع کرائی گئی پراپرٹی دستاویزات میں دھوکہ دہی پائی گئی، اور عبدالوحید نے دعویٰ کیا کہ ان سے منسوب دستخط ان کے نہیں ہیں۔
ایف آئی اے کی جانب سے 14 ستمبر 2023 کو پیش کی گئی رپورٹ میں تصدیق کی گئی کہ ضامن کے دستخط اور جمع کرائی گئی دستاویزات پر موجود دستخطوں میں واضح فرق ہے۔ دستخطوں کے موازنے میں اسپیڈ، روانی، پین پریشر اور ہچکچاہٹ کے تضادات پائے گئے۔
https://twitter.com/x/status/1875505603990491198
عدالت کے 12 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کے مطابق، ٹرائل کورٹ نے جمع کرائی گئی دستاویزات کی مکمل تصدیق کرنے کی کوشش نہیں کی، جبکہ ایچ ای سی نے بھی ان دستاویزات کی جانچ پڑتال میں غفلت برتی۔ عمران تاج اسکالرشپ مکمل کرنے کے بعد معاہدے کے تحت وطن واپس نہیں آیا اور ملک میں چار سال خدمات سرانجام دینے کی شرط کو پورا نہیں کیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ایچ ای سی کو حکم دیا ہے کہ وہ ضامن سے ڈھائی کروڑ روپے کی ریکوری کا عمل روک دے، کیونکہ کمیشن کے پاس ضامن سے رقم وصول کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن جعلی دستاویزات جمع کرانے پر عمران تاج اور متعلقہ حکام کے خلاف فوجداری کارروائی کر سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1875485142371934672
عدالت نے ایچ ای سی کو ہدایت دی ہے کہ مستقبل میں اسکالرشپ کے لیے شرائط سخت کی جائیں اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تمام دستاویزات کی مکمل جانچ پڑتال ہو۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو اسکالرشپ پالیسی میں اصلاحات کے لیے گائیڈ لائنز بھی فراہم کی گئی ہیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کی جعل سازی سے بچا جا سکے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2HECfruushzamin.png