
سوئس اکاؤنٹس میں 30ہزار کلائنٹس کے کھربوں کے نئے اثاثے، 1400پاکستانی شامل ہیں۔اس لیک کو ’’سوئس سیکریٹس‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ صحافی عمرچیمہ
نجی چینل کے صحافی عمرچیمہ کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے ایک بینک سے لیک ہونے والی معلومات میں 128؍ ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد کی تفصیلات سامنے آئی ہیں جن میں سیاستدان، جرائم پیشہ عناصر، کاروباری حضرات اور دیگر شامل ہیں۔
ان میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جن پر مختلف جرائم کی پاداش میں فرد جرم بھی عائد ہو چکی ہے۔ ایسے اکاؤنٹس بھی ہیں جو 1940 کی دہائی کی ہے لیکن اکثر اکاؤنٹس 2000 کے بعد کھولے گئے تھے۔
عمرچیمہ کے مطابق لیک ہونے والی تفصیلات میں 18؍ ہزار بینک اکائونٹس اور 30؍ ہزار کھاتہ داروں کی تفصیلات شامل ہیں جن کے دنیا کے سب سے بڑے نجی بینک ’’کریڈٹ سوئیز‘‘ میں 100؍ ارب ڈالرز (17؍ کھرب 535؍ ارب پاکستانی روپے) تک کے اثاثے موجود ہیں۔
اس لیک کو ’’سوئس سیکریٹس‘‘ کا نام دیا گیا ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ کسی سوئس بینک کا اتنا ڈیٹا لیک ہو کر میڈیا تک پہنچا ہے۔یہ ڈیٹا جرمن اخبار سوُدوچے زائتونگ کو فراہم کیا جس نے ان لیکس پر کام کیا۔جس بنک کا ڈیٹا لیک ہوا ہے یہ بینک سوئٹزرلینڈ کا دوسرا سب سے بڑا بینک ہے۔
ان لیکس پر 39؍ ممالک سے تعلق رکھنے والے 48؍ میڈیا ہائوسز کے 160؍ سے زائد صحافیوں نے مل کر کریڈٹ سوئیز سے لیک ہونے والی معلومات کا جائزہ لیا ہے۔
صحافی کے مطابق ڈیٹا میں کئی پاکستانیوں کے نام بھی شامل ہیں جن کی تعداد 1400 کے قریب ہیں اور انکے کریڈٹ سوئیزبنک میں 600؍ کے قریب اکائونٹس ہیں
https://twitter.com/x/status/1495598104363548672
ان میں ایسے اکاؤنٹس بھی ہیں جو اب بندہوچکے ہیں لیکن ماضی میں فعال تھے۔ان میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو ماضی میں یا حال میں نیب کی تحقیقات کا سامنا کر چکے یا کر رہے ہیں۔
عمرچیمہ کے مطابق ایسے کیسز بھی سامنے آئے ہیں کہ جن لوگوں کیخلاف نیب کی تحقیقات جاری تھیں اور انہوں نے اسی دوران بینک میں اکائونٹس کھولے اور نیب کو پتہ تک نہ چلا۔
کئی ایسی سیاسی شخصیات بھی ہیں جنہوں نے اُس وقت سوئس بینکوں میں اکائونٹس کھولے جب وہ عہدوں پر تھے اور انہوں نے ان اثاثہ جات کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے گوشواروں میں ذکر تک نہیں کیا۔
عمرچیمہ کے مطابق ایک سیاستدان ایسا بھی ہے جب اسکا سیاسی کیرئیر عروج پر تھا تو اسکے سوئس اکاؤنٹس میں بھاری رقوم جمع ہوتی رہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں اہم ترین سیاسی عہدے پر موجود ایک شخص کا بینک میں اکاؤنٹ ہے، اور یہ بینک کا امیر ترین کلائنٹ ہے۔ ڈیٹا دیکھ کر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بنک کے کچھ کلائنٹس کیخلاف پاکستان میں کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں۔
ان لیکس میں یہ انکشاف بھی سامنے آیا کہ تحقیقات کرنے والے اداروں اور الیکشن کمیشن کو اثاثہ جات کے حوالے سے غلط معلومات فراہم کی گئیں۔ کئی ایسے پاکستانی بھی ہیں جنہوں نے سوئس بینک میں اپنے پراکسیز کے نام پر اکائونٹس کھلوائے ہیں۔
بنک میں پاکستانیوں کی کتنی رقم موجود ہے؟ عمرچیمہ کے مطابق بینک میں اوسطاً ہر پاکستانی کے اکاؤنٹ میں84 کروڑ موجود ہیں جبکہ لیک ہونے والے ڈیٹا میں تمام کھاتہ داروں کے اکائونٹس میں ایک ارب 42؍ کروڑ 75؍ لاکھ 95؍ ہزار روپے سے زائد رقم موجود ہے۔
ان اکاؤنٹس میں میں اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور مصر کے سابق طاقتور صدر حسنی مبارک کے دو بیٹے بھی شامل ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/swissh11.jpg